ملکہ پاپ میڈونا پینسٹھ بر س کی ہو گئیں، مگر اب بھی جوان؟
16 اگست 2023
تین سو ملین سے زائد ریکارڈز کی فروخت اور 850 ملین ڈالر کی ذاتی دولت کے ساتھ میڈونا عالمی موسیقی کی صنعت کی کامیاب ترین خواتین میں سے ایک ہیں۔ وہ ایک بزنس ویمن، مصنفہ، ہدایت کارہ، پروڈیوسر اور ڈیزائنر بھی ہیں۔
تصویر: Frazer Harrison/Getty Images
اشتہار
پاپ میوزک کی مردانہ دنیا پر راج کرنے والی پہلی خاتون امریکی گلوکارہ میڈونا آج اپنی 65 ویں سالگرہ منا رہی ہیں۔ اس موقع پر ان کے پاس جشن منانے کے لیے پہلے ہی اپنا ایک طاقتور ثقافتی ورثہ بھی موجود ہے۔
300 ملین سے زائد ریکارڈز کی فروخت اور 850 ملین ڈالر مالیت کی ذاتی دولت کے ساتھ یہ امریکی گلوکارہ عالمی موسیقی کی صنعت کی کامیاب ترین خواتین میں سے ایک ہیں۔
وہ فوربز میگزین کی موسیقی میں سب سے زیادہ معاوضہ لینے والی خواتین کی سالانہ درجہ بندی میں 11 بار سرفہرست رہ چکی ہیں۔ انہوں نے 28 گریمی نامزدگیاں حاصل کیں اور سات بار یہ ایوارڈ جیتا۔
میڈونا لوئیس سیکون 16 اگست 1958ء کو بے سٹی، مشی گن میں پیدا ہوئیںتصویر: Franz-Peter Tschauner/dpa/picture alliance
میوزک اسٹار کے طور پر اپنے کام کے علاوہ وہ ایک کاروباری شخصیت، مصنفہ، ہدایت کارہ، پروڈیوسر اور ڈیزائنر بھی ہیں۔ انہیں اپنی اداکاری کے کیریئر میں کچھ جدوجہد کرنا پڑی لیکن پھر بھی میڈونا نے 1996ء میں "ایویٹا" کے کردار کے لیے گولڈن گلوب جیتا۔
روایت شکن
میڈونا لوئیس سیکون 16 اگست 1958ء کو بے سٹی، مشی گن میں پیدا ہوئیں۔ 80 کی دہائی کے اوائل میں ان کی سرکشی اور جرات مندانہ جنسیت ایک سنسنی خیزی کا باعث بنی اور وہ جلد ہی اپنے سفر کے آغاز میں ہی کامیابیوں سے ہمکنار ہوئیں۔
وہ انسانی حدود کو دھکیلنے اور ممنوعات توڑنے کا مترادف بن گئیں۔ نوعمری میں حمل کے بارے میں ''پاپا ڈونٹ پریچ‘‘یا جلتی ہوئی صلیبوں اور سیاہ فام حضرت عیسیٰ والی ''لائیک اے پریئر‘‘جیسی اشتعال انگیز میوزک ویڈیوز سے جڑے تنازعات کے باجود وہ بے خوف رہیں۔
دنیا میڈونا کو پھٹے ہوئے فش نیٹ اور بغیر انگلی کے دستانے پہنے ایک اشتعال انگیز باغی یا پھر ایک جنسی بم کے طور پر جانتی تھی۔ تاہم اس کے بعد انہوں نے ایک غیر متوقع روحانی موڑ لیا اور یہودی تصوف کبلہ کی تلاش میں گم ہو گئیں اور 2004ء میں ایستھر کا عبرانی نام اختیار کیا۔
اس کے بعد میڈونا نے والدہ کے سفر کا آغاز کیا اور اب وہ چھ بچوں کی ماں ہیں، جن کی عمریں چھبیس سے دس سال کے درمیاں ہیں۔ وہ پہلے امریکی اداکار شان پین (1985-1989) اور پھربرطانوی ہدایت کار گائے رچی (2000-2008) کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک رہیں۔
اس دوران ان کی انسان دوست کوششیں بھی متنوع اور معروف ہیں اور ان میں اس کی اپنی خیراتی تنظیمیں،رے آف لائٹ فاؤنڈیشن اوررائزنگ ملاوی شامل ہیں۔
میڈونا اور بریٹنی سپئیر اسٹیج پر بوسہ لیتے ہوئےتصویر: Frank Micelotta/Getty Images
عمر کی قید سے آزاد؟
لیکن حال ہی میں میڈونا کی سب سے زیادہ توجہ پلاسٹک سرجری کے ساتھ ان کے تعلق کی وجہ مل رہی ہے۔
اس جنون کا عروج اس سال کے شروع میں 2023ء گریمی ایوارڈز کی تقریب میں دیکھنے کو ملا، جب میڈونا کے ناقابل شناخت چہرے نے ساری توجہ حاصل کر لی اور اس کے بعد کے دنوں میں اس معاملے پر ایک بہت بڑی بحث چھیڑ دی۔
میڈیا نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ اس اسٹار نے اپنے چہرے کے ساتھ کیا کیا۔ شکاگو کے ایک پلاسٹک سرجن مائیکل ہورن نے برطانوی اخبار ڈیلی میل کو بتایا کی پلاسٹک سرجری اور ناک کی ساخت میں تبدیلی کے کام علاوہ میڈونا نے ''بظاہر وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ضرورت سے زیادہ فلر کا استعمال کیا ہے، جس سے ان کے چہرے کی ہڈیوں کی قدرتی اور خوشگوار ساخت چھپ گئی۔‘‘
اس خبر کے بعد پاپ کی اس ملکہ نے کیپشن کے ساتھ ایک سیلفی ٹویٹ کر کے لکھا، "دیکھو میں اب کتنی پیاری ہوں کہ سرجری سے ہونے والی سوجن کم ہو گئی ہے۔‘‘
اس سے قبل میڈونا نے عوامی طور پر کبھی بھی اس مسئلے پر توجہ نہیں دی تھی، 2012ء میں برطانوی اخبار مرر میں میڈونا کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا گیا تھا، ''میں یقینی طور پر پلاسٹک سرجری کے خلاف نہیں ہوں۔ تاہم میں اس پر بات کرنے کے بالکل خلاف ہوں۔‘‘
میڈونا دس سے لے کر چھبیس سال کے چھ بچوں کی ماں بھی ہیںتصویر: Amos Gumulira/AFP/Getty Images
اپنی ایک انسٹا گرام پوسٹ میں انہون نے کہا، "میں نے اپنے تخلیقی انتخاب پر کبھی معافی نہیں مانگی اور نہ ہی میں جس طرح سے دیکھتی ہوں یا لباس پہنتی ہوں۔ میرے کیریئر کے آغاز سے ہی مجھے میڈیا نے رسوا کیا لیکن میں سمجھتی ہوں کہ یہ سب ایک امتحان ہے اور میں خوش ہوں کہ میرے پیچھے تمام خواتین آنے والے سالوں میں آسان وقت گزار سکیں گی۔‘‘
اشتہار
صحت کے مسائل
اس دوران پاپ کی ملکہ مزید سلگتے ہوئے مسائل سے نمٹ رہی ہے۔ جون کے آخر میں میڈونا کو ایک سنگین بیکٹیریل انفیکشن کی وجہ سے ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ اس پاپ اسٹار کو اپنے ورلڈ ٹور ''جشن‘‘ کے شمالی امریکہ والے حصے کو ملتوی کرنا پڑا۔ حالیہ برسوں میں میڈونا کی صحت کو درپیش یہ پہلا مسئلہ نہیں تھا۔ 2020 ء میں انہوں نے اپنے ''میڈم ایکس‘‘ ٹور پر چوٹ لگنے کے بعد کولہے کی تبدیلی کی سرجری کروائی۔
لیکن ایسا لگتا ہے کہ پاپ کی ملکہ کا سستی دکھانے کا کوئی ارادہ نہیں۔ انہوں نے اپنی صحت کے معاملات کے بعد ایک انسٹاگرام پوسٹ میں لکھا، ''اب میری توجہ میری صحت اور مزید مضبوط ہونے پر ہے اور میں آپ کو یقین دلاتی ہوں کہ میں جلد از جلد واپس آپ کے ساتھ ہوں گی!"
میڈونا کا یورپ کا دورہ اکتوبر 2023 ء میں شروع ہونے والا ہے اور اس میں جرمنی میں چار پرفارمنسز بھی شامل ہیں۔
ش ر ⁄ ع ا (شلومیت لاسکی)
’ وہ بوسے جو ہمیشہ یاد رہیں گے‘
اس پکچر گیلری میں دیکھیے چند ناقابل فراموش بوسوں کی تصاویر۔
2002ء میں ریلیز ہونے والی فلم اسپائڈر مین میں مرکزی کردار ادا کرنے والے ٹوبے میگوئر نے اس کِس سین کو یاد کرتے ہوئے بتایا، ’’بارش ہو رہی تھی اور میری ناک میں بار بار پانی داخل ہو رہا تھا۔ پھر جیسے ہی کرسٹین ڈنسٹ نے کِس کرنے کے لیے میرا ماسک اوپر کیا تو اس لمحے میری سانس مکمل طور پر رک گئی تھی۔‘‘
چودہ اگست 1945ء کے دن دوسری عالمی جنگ میں جاپان کی شکست کے بعد نیو یارک کے ٹائمز اسکوائر سے گزرتے ہوئے امریکی نیوی کے ایک سیلر نے راستے میں کھڑی ایک خاتون کو بانہوں میں لیتے ہوئے اس کے چہرے کو چوم لیا۔ ٹائم اسکوائر پر آج بھی کئی جوڑے اس طرح کی تصاویر کھنچواتے ہیں۔
تصویر: AP
اسیکنڈل کِس
2003ء میں ایم ٹی وی میوزک ایوارڈ کی تقریب کے دوران میڈونا نے برٹنی اسپیئرز اور کرسٹینا ایگلیئرا کو اسٹیج پر کِس کیا۔ برٹنی اور کرسٹینا نے میڈونا کے لیے ایک مختصر سا گیت گنگنایا تھا، جس پر میڈونا نے اس بوسے کے ذریعے ان دونوں کا شکریہ ادا کیا۔
تصویر: AP
پاپائے روم زمین چومتے ہوئے
پاپائے روم جوہانس پال دوئم نے تقریباً تمام ممالک کے دورے کیے۔ انہوں نے جب بھی کسی نئے ملک میں قدم رکھا انہوں نے اس سرزمین کو پہلے چوما۔ کچھ مزاح نگار کہتے ہیں جوہانس پال دوئم کی جانب سے زمین چومنے کی وجہ یہ تھی کہ وہ جہاز سے بخیر و عافیت باہر آنے پر بہت خوش ہوتے تھے۔
تصویر: AP
فنی شاہکار میں بوس و کنار
یہ معروف آسٹریئن مصور گستاو کلمٹ کا شاہکار ہے۔ ’کِس‘ کے عنوان سے انہوں نے یہ تصویر 1908ء یا 1909 کے درمیان بنائی تھی۔ اس تصویر میں دکھائی دینے والے رنگ قرون وسطٰی کی یاد دلاتے ہیں، جب مسیحی مصور اس طرح کے سنہرے رنگوں کو استعمال کرتے ہوئے تصاویر بناتے تھے۔
تصویر: Belvedere Wien/Basiliscus Production
’جیک اور رُوز‘
ٹائیٹینک فلم کا انتہائی رومانوی منظر تھا، جب کیٹ ونسلیٹ (رُوز) اور لینارڈو ڈی کاپریو (جیک) نے جہاز کی اگلے حصے پر کھڑے ہو کر ایک دوسرے کو بوسہ دیا تھا۔ فلم میں رُوز اور جیک کو یہ علم نہیں تھا کہ ایک دوسرے کے ساتھ یہ ان کی آخری رات تھی۔ ڈوبتے ہوئے سورج نے اس منظر کو مزید رومانٹک بنا دیا تھا۔
جہاں تک بوسے لینے کی بات ہے تو اس میں جانور بھی انسانوں سے پیچھے نہیں۔ تاہم اس تصویر میں دکھائی دینے والی گورامی نسل کی یہ مچھلیاں ایک دوسرے کو پیار سے چوم نہیں رہیں۔ ان دونوں کے مابین لڑائی ہو رہی ہے اور یہ اس وقت تک اپنے منہ ایک دوسرے سے جوڑے رکھیں گی جب تک کوئی شکست نہ تسلیم کر لے۔ چین میں ویلنٹائن ڈےپر یہ مچھلیاں تحفے میں دی جاتی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Imaginechina
بھائیوں کا پیار
روسی سیاستدان لیونڈ بریشنیو اور جرمن سیاستدان ایرش ہؤنیکر کی ایک دوسرے کا بوسہ لیتے ہوئے یہ تصویر دنیا بھر میں مشہور ہے۔ یہ تصویرسابقہ مشرقی جرمنی کے قیام کے تیس سال پورے ہونے پر سامنے آئی تھی اور دیوار برلن کے بچ جانے والے ایک حصے پر ابھی تک موجود ہے۔
تصویر: imago
یہاں بوسہ نہیں لیا جا سکتا
جرمنی اور دیگر مغربی ممالک میں اکثر الوداع بھی ایک دوسرے کے گال پر پیار کرتے ہوئے کہا جاتا ہے۔ لیکن برطانیہ کے وارنگٹن بینک کوئے کے ریلوے اسٹیشن پر ایسا نہیں کیا جا سکتا۔ یہاں پر واضح انداز میں بوسہ لینے کو ممنوعہ قرار دیا گیا ہے۔ اس کی وجہ اکثر جوڑوں کا الوداع کہتے وقت ٹرین کے دروازوں پر کھڑا ہونا ہے اور یہ عمل ٹرینوں کی آمد ور رفت میں تاخیر کی وجہ بھی بنتا رہا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Peter Byrne/PA Wire
ناک سے بوسہ لینا
مختلف اقوام میں محبت اور عزت و احترام کا اظہار مختلف انداز میں کیا جاتا ہے۔ چند عرب ممالک میں ناک کو ناک سے ملا کر جبکہ کچھ ملکوں میں سر کو سر سے ملا کر بھی دوسرے کو خوش آمدید کہا جاتا ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Ali Haider
محبت کی جیت
امریکا میں ابھی حال ہی میں ہم جنس پرستوں کو شادی کی اجازت دی گئی ہے۔ اس موقع پر مالینا اور اس کی اہلیہ کاری شہر اورلانڈو میں بوسہ دیتے ہوئے ایک دوسرے سے محبت کا اظہار کر رہی ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Stephen M. Dowell/Orlando Sentinel
کِس آف لو
بھارت میں سرعام بوسہ و کنار پر پابندی ہے۔ اس قانون کے خلاف بھارتی ریاست کیرالا میں احتجاج کرتے ہوئے 2014ء میں’ کِس آف لو‘ دن منایا گیا۔ اس دن احتجاج میں شریک افراد نے ایک دوسرے کو گلے لگایا اور گالوں پر پیار کیا۔ اس تصویر میں دکھائی دینے والی دونوں خواتین کو بعد میں پولیس نے حراست میں لے لیا تھا۔
تصویر: picture alliance/AP
بوسے کا عالمی ریکارڈ
تھائی لینڈ سے تعلق رکھنے والے ایک جوڑے نے تقریباً پچاس گھنٹے تک بوسہ لینے ہوئے عالمی ریکارڈ بنایا۔ پتایا نامی تفریحی مقام پر ہونے والے اس مقابلے میں آکیشائی تیرانارت اور لکسانہ تیرانارت پچاس گھنٹوں سے زائد ایک دوسرے کو بوسہ دیتے رہے اور اس دوران کسی قسم کا وقفہ بھی نہیں کیا۔