1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ملکی سالمیت عزیز ہے، مولانا فضل الرحمان

عصمت جبیں23 جولائی 2008

بدھ کے دن پاکستان میں ایک اعلی سطحی حکومتی اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا میں فوجی کارروائی کے بجائے مذاکرات کا راستہ اختیار کیا جائے گا۔

اس اہم اجلاس میں نواز شریف نے شرکت نہیں کیتصویر: AP

وزیر اعظم ہاؤس اسلام آباد میں تقریبا آٹھ گھنٹے تک جاری رہنے والے اس اجلاس میں پاکستان فوج کے سربراہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے بھی شرکت کی۔

اس اجلاس کی صدارت وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہ جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئر مین آصف علی زرداری، عوامی نیشنل پارٹی کے اسفند ولی یار، پاکستان مسلم لیگ کے شہباز شریف اور جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی شریک رہے۔ تاہم اس اجلاس میں نواز شریف کی عدم موجودگی کو محسوس کیا گیا۔ اس کے علاوہ اس اجلاس میں صوبہ سرحد کے گورنراوروزیراعلی سمیت کئی اہم افسران بھی شریک رہے۔

اجلاس کے بعد وزیراطلاعات و نشریات شیری رحمان نے کہا کہ تمام رہنما اس بات پر متفق ہیں کہ پاکستان میں انتہا پسندی کے خاتمے اور ملک میں امن وامان کے قیام کےلئے منظم پالیسی بنانا ناگزیر ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا اگر دیگر ممالک کو اپنی سالمیت عزیز ہے تو وہ یہ جان لیں کہ انہیں بھی ملک کی سالمیت بے حد عزیز ہے اور دوسرے ممالک اس حوالے سے ان کی عزت کریں۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے نام پر کسی کو بھی ملکی زمیں استعمال کرنے کی ہر گز اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے واشگاف الفاظ میں کہا کہ تمام تر مسائل کے حل کے لئے پارلیمان سے رجوع کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ ملک میں بڑھتی ہوئی انتہا پسندی اور دہشت گردی کی وراداتوں کے خاتمے اور اس کے موثر حل کے لئے وزیر اعظم پاکستان نے اس اجلاس کو بلوایا تھا۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں