ملکی وے اور اينڈروميڈا نامی گيليکسی کا ٹکراؤ متوقع
4 جون 2012
حبل نامی خلائی ٹيلی اسکوپ سے حاصل شدہ معلومات کے تجزيہ کے بعد ناسا کے سائنسدان اس نتيجے پر پہنچے ہيں کہ قريب چار بلين سال بعد کہکشاں اور اينڈروميڈا نامی ايک اور گيليکسی آپس ميں ٹکرائيں گی۔ ان دونوں گيليکسيوں کے ٹکرانے کی وجہ يہ ہے کہ دونوں گيليکسيوں کی کشش ثقل انہيں ايک دوسرے کی جانب کھينچ رہی ہے۔ اينڈروميڈا گيليکسی اس وقت کہکشاں سے 2.5 ملين نوری سال کے فاصلے پر ہے۔
امريکی رياست ميری لينڈ کے شہر بالٹی مور کے ’اسپيس ٹيلی اسکوپ سائنس انسٹيٹوٹ‘ کے آسٹرونومر سانگمو ٹونی سون نے اس سلسلے ميں کہا، ’قريب ايک سو سال کی قياس آرائيوں کے بعد اب جا کر ہم اينڈروميڈا گيليکسی کی درست راہ کا تعين کر سکے ہيں اور اب ہميں يہ واضح طور پر نظر آ رہا ہے کہ اگلے کئی بلين سالوں ميں خلاء ميں چيزيں کيا رخ اختيار کريں گی۔‘
خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق اگرچہ سائنسدانوں کو اس بات کا علم کافی پہلے ہی سے تھا کہ کہکشاں اور اينڈروميڈا قريب چار لاکھ کلوميٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ايک دوسرے کی جانب بڑھ رہی ہيں تاہم يہ بات مکمل طور پر واضح نہيں تھی کہ يہ گيليکسياں آپس ميں ٹکرائيں گی يا نہيں۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ حبل ٹيلی اسکوپ کی بدولت انہوں نے اس بات کا اندازہ لگا ليا ہے کہ اينڈروميڈا کس سمت ميں رواں دواں ہے۔
ڈی پی اے کے مطابق ان دونوں گليکسيوں کے تصادم سے ايک نئی گليکسی جنم لے گی اور اس بات کا امکان بھی موجود ہے کہ اس ٹکراؤ کے نتيجے ميں شمسی نظام، جس کا ايک سيارہ زمين بھی ہے، ايک بالکل ہی مختلف اور نئی سمت چلا جائے۔ البتہ سائنسدانوں کے مطابق اس ممکنہ تصادم سے زمين کو نقصان نہيں پہنچے گا۔
as/hk/dpa