ملی بینڈ کا دورہ بھارت
13 جنوری 2009انہوں نے اپنے بھارتی ہم منصب پرناب مکھرجی کے ساتھ تفصیلی بات چیت کے بعد ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بھارت کے اس موقف کی تائید کرنے سے انکار کیا کہ گذشتہ سال نومبر میں ممبئی پر ہوئے دہشت گردانہ حملوں میں پاکستان کی سرکاری مشنری کا ہاتھ تھا تاہم کہا کہ لشکر طیبہ ان حملوں کے لئے ذمہ دار ہے اور اس کے خلاف کارروائی کرنا پاکستان کی بنیادی ذمہ داری ہے۔
برطانوی وزیر خارجہ نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ ممبئی پر دہشت گردانہ حملوں کے ملزموں کو کیفرکردار تک پہنچائے۔ انہو ں نے کہا ’’یہ بات بالکل واضح ہے کہ ممبئی حملوں میں لشکر طےبہ کا ہاتھ ہے اورمیں نے یہ بات عوامی طور پر کہی ہے کہ ان حملوں میں پاکستان سٹیٹ کا ہاتھ نہیں تھا۔ جو بات اہم ہے وہ یہ ہے کہ پاکستان کی حکومت کا لشکر طیبہ کے سلسلے میں کیا رویہ ہے اور پاکستان لشکر طیبہ کی لعنت سے کیسے نمٹتا ہے۔‘‘
بھارتی وزیر خاجہ پرناب مکھرجی نے اس موقع پر بھارت کے اس موقف کو دہرایا: ’’ممبئی حملوں کو بھارت ۔پاک تعلقات کی نظر سے نہیں دیکھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی ایک ایسا مسئلہ ہے جس کا مقابلہ بین الاقوامی برادری کو اجتماعی طور پرکرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ’’ مجھے امید ہے کہ بھارت نے ممبئی حملوں کے سلسلے میں پاکستان کو جو ثبوت پیش کئے ہیں وہ ان کی بنیاد پر قدم اٹھائے گا اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچائے گا‘‘۔
بھارتی وزیر خارجہ نے پاکستان سے ان افرادکو بھی بھارت کے حوالے کرنے کا مطالبہ دہرایا جو مختلف معاملات میں مطلوب ہیں اور مبینہ طور پر پاکستان میں پناہ لے رکھی ہے۔
برطانوی وزیر خارجہ نے تاہم ممبئی حملوں کے ملزمان کے خلاف پاکستان میں ہی مقدمہ چلانے کی بظاہرحمایت کی۔ انہوں نے کہا : ’’ پاکستان میں ایک آزاد عدالتی سسٹم موجود ہے ۔ 2008 میں پاکستانی وکلاء اور ججوں نے یہ دکھادیا تھا کہ وہ کسی خوف اور دباو کے آگے نہیں جھکتے۔ لیکن اہم بات یہ ہےکہ جو ثبوت جمع کئے گئے ہیں اور ان کی بنیاد پر جن افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ان کے خلاف مقدمہ چلایا جائے۔‘‘
ڈیوڈ ملی بینڈ ممبئی بھی جائیں گے اور تاج اور اوبرائے ہوٹل میں دہشت گردی کے موضوع پر لکچر دیں گے۔ گذشتہ نومبر میں ممبئی پر ہوئے دہشت گردانہ حملوں میں ان دونوں ہوٹلوں کو بھی نشانہ بنایا گیا تھا۔ ڈیوڈ ملی بینڈ حکمراں کانگریس پارٹی کے جنرل سکریٹری اور ممبر پارلیمان راہل گاندھی کے ساتھ ان کے پارلیمانی حلقہ انتخاب امیٹھی اور رائے بریلی جارہے ہیں جہاں وہ دیہی زندگی ‘ ترقیاتی پروگراموں اور سیلف ہیلپ گروپوں کے طرف چلائی جارہی اسکیموں کا براہ راست مشاہدہ کریں گے۔