1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ممبئی: بچوں کو یرغمال بنانے کے واقعے کا ڈرامائی اختتام

جاوید اختر ، نئی دہلی
31 اکتوبر 2025

ممبئی پولیس نے جمعرات کو یرغمال بنانے والے روہت آریہ کو گولی مار کر تقریباﹰ بیس بچوں کو بازیاب کرا لیا۔ لیکن اس واقعے پر بی جے پی کی قیادت والی مہاراشٹر ریاستی حکومت پر غفلت برتنے کے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔

ممبئی پولیس
روہت آریہ نے ممبئی کے علاقے پووائی میں ایک تھیٹر اسٹوڈیو میں 17 بچوں کو یرغمال بنا رکھا تھا، وہ اپنے کچھ مطالبات منوانا چاہتے تھے تصویر: INDRANIL MUKHERJEE/AFP

خود کو فلم ساز اور سماجی کارکن بتانے والے روہت آریہ نے ممبئی کے علاقے پووائی میں ایک تھیٹر اسٹوڈیو میں 17 بچوں کو یرغمال بنا رکھا تھا۔ وہ اپنے کچھ مطالبات منوانا چاہتے تھے۔ لیکن پولیس کی کارروائی کے دوران ایک افسر کی گولی اس کے سینے میں لگنے کے بعد انہیں فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں مردہ قرار دیا۔

اس واقعے کے بارے میں ہم اور کیا جانتے ہیں؟

بچوں کو یرغمال بنانے کے بعد روہت آریہ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کی، جس میں ان کا کہنا تھا کہ وہ یہ اقدام حکومت کی طرف سے واجب الادا رقم کی ادائیگی نہ ہونے کے باعث کر رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کا مقصد بچوں کو نقصان پہنچانا نہیں ہے۔ بلکہ وہ صرف کچھ مخصوص افراد سے بات کرنا چاہتے ہیں تاکہ محکمہ تعلیم مہاراشٹر سے 2 کروڑ روپے کی واجب الادا رقم وصول کر سکیں۔

ویڈیو میں انہوں نے کہا کہ ان کے مطالبات ''سادہ، اخلاقی اور جائز‘‘ ہیں،''میں دہشت گرد نہیں ہوں اور میرے مطالبات کسی طرح سے غیر اخلاقی نہیں ہیں۔‘‘

 

واقعہ کا اختتام کیسے ہوا؟

آریہ نے دھمکی دی تھی کہ اگر پولیس نے تھیٹر میں داخل ہونے کی کوشش کی تو وہ ایک کیمیکل اسپرے سے عمارت کو آگ لگا دیں گے۔ ان کے پاس ایک ایئر گن بھی تھی۔

پولیس کے مطابق آریہ نے بچوں کو دو گروپوں میں تقسیم کر دیا تھا اور انہیں ایک ایک کر کے گولی مارنے کی دھمکی دی تھی۔

مقامی پولیس نے آریہ کو بات چیت میں الجھائے رکھا اور اس دوران بم ڈسپوزل اسکواڈ اور کِوِک ریسپانس ٹیم عمارت کے پچھلے حصے سے اندر داخل ہو گئی۔

ایک ٹیم پہلی منزل کے ہال میں داخل ہوئی جہاں بچوں کو باتھ روم میں رکھا گیا تھا، جبکہ دوسری ٹیم نے شیشے کی دیوار کاٹ کر دوسری جانب سے ہال پر دھاوا بولا۔

پووائی پولیس اسٹیشن کے اینٹی ٹیررسٹ سیل کے افسر امول واگھمارے باتھ روم کے راستے اسٹوڈیو ہال میں داخل ہوئے اور روہت آریہ پر گولی چلائی، جو ان کے سینے میں لگی۔

ممبئی پولیس نے بعد میں کہا کہ ملزم کو گولی مارنا پولیس کے منصوبے کا حصہ نہیں تھا، لیکن بچوں کی جان کی حفاظت کو ترجیح دیتے ہوئے ایسا اس وقت کرنا پڑا، جب آریہ پولیس اہلکاروں کی طرف جھپٹے۔

بچے وہاں کیوں گئے تھے؟

پولیس کے مطابق روہت آریہ نے ایک ویب سیریز کے کرداروں کے لیے بچوں کے آڈیشن کے لیے پووائی میں واقع آر اے اسٹوڈیو کو کرائے پر لیا تھا۔

جمعرات کی صبح جب بچے اپنے والدین کے ساتھ اسٹوڈیو پہنچے، تو وہ انہیں پہلی منزل پر لے گئے۔ تاہم، دوپہر ایک بجے تک نہ تو بچے نیچے آئے اور نہ ہی والدین ان سے رابطہ کر سکے۔

تقریباﹰ دو بجے مقامی پولیس کو اطلاع دی گئی جب قریبی عمارت کے رہائشیوں نے تھیٹر اسٹوڈیو کی بند شیشے کی کھڑکیوں کے پیچھے سے بچوں کو روتے بلکتے اور مدد کی فریاد کرتے دیکھا۔

اپوزیشن سیاسی جماعتوں نے بی جے پی کی قیادت والی ریاستی حکومت پر غفلت برتنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس کی نااہلی نے معصوم جانوں کو خطرے میں ڈالاتصویر: IANS

روہت آریہ کا الزام اور انتظامیہ کا جواب

شیو سینا کے رہنما دیپک کیسَرکر نے بتایا کہ جب وہ 2022 سے 2024 تک ریاستی وزیر تعلیم تھے، تو انہوں نے روہت آریہ سے صفائی ستھرائی سے متعلق ایک آگاہی پروگرام،'سوچھتا مانیٹر‘، پائلٹ بنیادوں پر چلانے کی درخواست کی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے سال آریہ کی شکایت پر کہ محکمہ تعلیم انہیں واجب الادا رقم ادا نہیں کر رہا، انہوں نے ذاتی طور پر بھی کچھ رقم دی تھی۔

جولائی، اگست اور اکتوبر 2024 میں آریہ نے دیپک کیسَرکر کے سرکاری بنگلے اور ممبئی کے مشہور آزاد میدان کے باہر احتجاجی دھرنے دیے تھے۔ ان کا دعویٰ تھا کہ محکمہ تعلیم نے صفائی کی اہمیت اجاگر کرنے والی مختصر اور طویل دورانیے کی ان دستاویزی فلموں کو مختلف پلیٹ فارم پر دکھایا لیکن نہ انہیں کریڈٹ دیا گیا نہ ادائیگی کی گئی۔

مہاراشٹر حکومت کے محکمہ تعلیم نے جمعرات کو ایک سرکاری بیان جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ آریہ نے اپنی واجب الادا رقم کے دعوے کی تائید میں کوئی متعلقہ دستاویزات پیش نہیں کی تھیں۔

اپوزیشن کا الزام

ممبئی کانگریس کی صدر اور لوک سبھا کی رکن ورشا گائیکواڑ نے بچوں کو یرغمال بنانے کے واقعے کو "انتہائی افسوسناک" قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیا کہ یہ واقعہ شہر میں قانون و نظم کی بگڑتی ہوئی صورتحال کو ظاہر کرتا ہے۔

اپنے بیان میں گائیکواڑ نے کہا، ''روہت آریہ نے مہاراشٹر محکمہ تعلیم کے کئی اہم منصوبوں پر کام کیا تھا اور ان کا دعویٰ تھا کہ ان کو ابھی مکمل ادائیگی بھی نہیں ہوئی تھی، جس کے لیے انہوں نے پہلے احتجاج بھی کیا تھا۔ حکومت کی اس غفلت کی وجہ سے آج کئی بچوں کی جان خطرے میں پڑ گئی۔‘‘

انہوں نے بی جے پی کی قیادت والی ریاستی حکومت پر غفلت برتنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس کی نااہلی نے معصوم جانوں کو خطرے میں ڈالا۔ انہوں نے حکومت کی جوابدہی پر بھی سوال اٹھایا۔

ادارت: رابعہ بگٹی

جاوید اختر جاوید اختر دنیا کی پہلی اردو نیوز ایجنسی ’یو این آئی اردو‘ میں پچیس سال تک کام کر چکے ہیں۔
ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں