ممبئی حملے: پانچ پاکستانیوں کے وارنٹ گرفتاری جاری
8 اکتوبر 2010بھارت نے ان افراد پر 2008ء کے ممبئی حملوں میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔ خبررساں ادارے اے پی کے مطابق بھارت کے سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن کے ترجمان آر کے گور نے کہا ہے کہ بھارت نے انٹرپول سے پانچ پاکستانی شہریوں کے لئے ’ریڈ کارنر نوٹس‘ جاری کرنے کے لئے کہا ہے۔
بھارت نے اس بات کا فیصلہ امریکی شہری ڈ یوڈ ہیڈلی کے ممبئی حملوں سے متعلق کردار پر نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کی تفتیش مکمل ہونے پر کیا ہے۔ ہیڈلی نے رواں برس مارچ میں امریکہ میں ممبئی حملوں کی منصوبہ سازی میں شامل ہونے کا اعتراف کیا تھا۔
بھارتی تفتیشی ادارے سی بی آئی کے مطابق ان پاکستانی شہریوں میں میجر سمیر علی، میجر اقبال، الیاس کشمیری، عبدالرحمان ہاشم اور ساجد ماجد شامل ہیں۔
خبررساں ادارے اے پی نے بھارتی نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ میجر اقبال نے ہیڈلے کے لئے فنڈز اور تربیت کا اہتمام کیا جبکہ میجر سمیر علی سے متعلق بھی ہیڈلے نے ہی معلومات دیں۔
ان پاکستانیوں کے لئے نئی دہلی نے وارنٹ نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی کی درخواست پر رواں برس جولائی میں جاری کئے تھے۔ جولائی میں ہی بھارتی سیکریٹری داخلہ جی کے پلائی نے پاکستانی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی پر ممبئی حملوں کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا تھا۔ پلائی کا کہنا تھا کہ یہ معلومات ہیڈلی سے ملیں، تاہم پاکستان نے ان الزامات کی تردید کر دی تھی۔
دہشت گردوں نے26 نومبر 2008ء کو ممبئی میں دو فائیو سٹار ہوٹلوں اور ایک ریلوے سٹیشن سمیت مختلف مقامات پر حملے کئے۔ حملوں کا یہ سلسلہ گھنٹوں جاری رہا اور اس دوران کم از کم 165 افراد ہلاک ہوئے۔ بھارتی پولیس نے ایک حملہ آور اجمل قصاب کو زندہ گرفتار کیا، جس کے لئے ممبئی کی ایک عدالت نے رواں برس مئی میں سزائے موت کا فیصلہ سنایا۔ اس نے ممبئی ہائی کورٹ میں اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر رکھی ہے۔ دیگر نو حملہ آور ہلاک ہو گئے تھے جبکہ قصاب سمیت تمام کا تعلق پاکستان سے بتایا جاتا ہے۔ ان حملوں کے باعث پاکستان اور بھارت کے باہمی تعلقات مزید کشیدہ ہوئے۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: عاطف بلوچ