ممبئی: کارگو شپ سے تیل کا اخراج جاری
8 اگست 2011![](https://static.dw.com/image/15302180_800.webp)
پاناما سے تعلق رکھنے والا یہ بحری جہاز جمعرات کے روز انڈونیشیا کے راستے بھارتی ریاست گجرات کی طرف سفر کر رہا تھا جب وہ ممبئی کے قریب سمندر برد ہو گیا۔ بھارتی حکومت کے مطابق یہ جہاز 343 ٹن تیل اور کوئلہ لے کر جا رہا تھا۔
حکومت کے مطابق پیر کے روز اس جہاز سے تیل کا اخراج ایک ٹن فی گھنٹہ تھا، جو کہ اتوار کو ڈیڑھ اور دو ٹن فی گھنٹہ ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس بحری جہاز سے تیل کا اخراج کم ہوا ہے۔ بھارتی حکومت تیل کے بہاؤ اور ا س وجہ سے پھیلنے والی سمندری آلودگی کی روکنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔
بھارتی ریاست مہاراشٹر کی حکومت کا کہنا ہے کہ اس تیل کے اخراج کی وجہ سے ممبئی کے ساحلی علاقوں کو فوری طور پر آلودگی کا کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے اور اس حوالے سے شہریوں کو گھبرانے کی بھی کوئی ضرورت نہیں۔ جہاز رانی کی بھارتی وزارت کے مطابق جہاز کے ڈوبنے کی جگہ سے تیل 3.7 کلومیٹر دور تک پھیل چکا ہے جبکہ ایک فضائی جائزے کے مطابق سمندر میں اس کارگو شپ کی غرقابی کی جگہ سے 22 کلومیٹر کے فاصلے تک اس تیل کے اثرات دیکھے جا سکتے ہیں۔
تحفظ ماحول سے متعلقہ امور کی بھارتی ماہر دیبا گوئینکا نے بھارتی ٹی وی چینل این ڈی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا، ’’تیل کے اخراج کی جگہ ساحل کے بہت قریب ہے اور ساحلی علاقوں اور تیل کے پھیلاؤ کے درمیان فاصلہ بہت کم رہ گیا ہے۔‘‘
سمندر برد ہونے والے جہاز پر عملے کے تیس افراد سوار تھے جن کا تعلق انڈونیشیا، اردن اور رومانیہ سے تھا۔ ان افراد کو بھارتی نیوی اور کوسٹ گارڈز نے کارروائی کر کے بچا لیا تھا تاہم جہاز کو ممبئی سے چالیس کلومیٹر دور ڈوب جانے سے نہ بچایا جا سکا۔
رپورٹ: شامل شمس ⁄ خبر رساں ادارے
ادارت: مقبول ملک