منشیات کی اسمگلنگ، پاکستان میں قید چیک جمہوریہ کی ماڈل بری
1 نومبر 2021
چیک جمہوریہ کی وزارت خارجہ کے مطابق پاکستان میں قید ٹیریزا ہلوسکووا کو بری کر دیا گیا ہے۔ اس چیک ماڈل کو سن دو ہزار انیس میں منشیات کی اسمگلنگ کے الزام میں آٹھ برس سے زائد کی سزائے قید سنائی گئی تھی۔
اشتہار
چیک جمہوریہ کی وزارت خارجہ نے ملکی ماڈل ٹیریزا ہلوسکووا کے وکیل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں پاکستان کی ایک عدالت نے بری کر دیا ہے۔ اس پچیس سالہ خاتون کو جنوری دو ہزار اٹھارہ میں لاہور ایئر پورٹ سے اس وقت گرفتار کیا گیا تھا، جب ان کے بیگ سے نو کلوگرام ہیروئن برآمد ہوئی تھی۔
اس وقت پاکستانی کسٹمز حکام نے ایک ویڈیو جاری کی تھی، جس میں ملزمہ کے بیگ سے ہیروئن برآمد ہوتی ہوئی دیکھی جا سکتی تھی۔ یہ چیک ماڈل لاہور ایئر پورٹ سے ایک فلائٹ کے ذریعے متحدہ عرب امارات جا رہی تھی۔ بعد ازاں مقدمہ چلا تو ہلوسکووا کو آٹھ سال اور آٹھ ماہ قید کی سزا کے ساتھ ساتھ جرمانے کی سزا بھی سنائی گئی تھی۔
ملزمہ کا کہنا تھا کہ کسی دوسرے شخص نے ان کے بیگ میں یہ ہیروئن رکھی تھی اور انہیں اس کا علم نہیں تھا۔
ٹیریزا ہلوسکووا نے اپنی سزا کے خلاف اپیل اپریل دو ہزار انیس میں دائر کی تھی۔ پاکستان کے مقامی میڈیا کے مطابق لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے اس غیر ملکی ماڈل کی اپیل کی سماعت کی۔
چیک وزارت خارجہ کی طرف سے کی جانے والی ایک ٹویٹ میں کہا گیا ہے، ''(ہلوسکووا کے) وکیل کی معلومات کی بنیاد پر ہم یہ تصدیق کر سکتے ہیں کہ عدالت نے اپیل پر اپنا فیصلہ سناتے ہوئے اس چیک شہری کو بری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔‘‘ اس ٹویٹ میں مزید کہا گیا ہے، ''فیصلے پر عمل درآمد کے چند دنوں کے اندر ہی انہیں جیل سے رہائی ملنا چاہیے۔‘‘ ہلوسکووا ایک ماڈل کی حیثیت سے پاکستان گئی تھیں اور وہاں تین ماہ تک قیام کے بعد متحدہ عرب امارات کے لیے روانہ ہو رہی تھیں۔ وہ لاہور کی کوٹ لکھپت جیل میں قید تھیں۔
پاکستان ڈرگ اسمگلنگ کے لیے ان راستوں کا حصہ ہے، جن کے ذریعے منشیات پوری دنیا میں اسمگل کی جاتی ہیں۔ یہ راستے افغانستان سے وسطی ایشیا، یورپ اور شمالی امریکا تک جاتے ہیں۔
ا ا / م م (اے ایف پی)
فلپائن: حد سے زیادہ بھری جیلیں: ایک ’جہنم‘ کی چند جھلکیاں
فلپائن میں صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے نے ملک میں منشیات کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی جو مہم شروع کی ہے، اُس کی وجہ سے جیلوں میں اب تِل دھرنے کو جگہ باقی نہیں رہی۔ دارالحکومت منیلا کے قریب ’سِٹی جیل‘ کے ’ہولناک‘ مناظر۔
تصویر: Getty Images/AFP/N. Celis
کھلے آسمان تلے قید
جن قیدیوں کو کوٹھڑیوں کے اندر جگہ نہیں ملتی، اُنہیں کھلے آسمان تلے سونا پڑتا ہے۔ آج کل فلپائن میں بارشوں کا موسم ہے۔ ایک طرف انتہا کی گرمی ہے اور دوسری طرف تقریباً ہر روز بارش بھی ہوتی ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/N. Celis
سونے کا ’کئی منزلہ‘ اہتمام
ایسے میں وہ قیدی خوش قسمت ہیں، جن کے پاس اس طرح کا کوئی جھُولا ہے، جسے وہ بستر کی شکل دے سکتے ہیں۔ ساٹھ برس پہلے تعمیر کی جانے والی اس جیل میں صرف آٹھ سو قیدیوں کی گنجائش ہے لیکن آج کل یہاں تین ہزار آٹھ سو قیدی سلاخوں کے پیچھے زندگی گزار رہے ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/N. Celis
ہو گا کوئی کمرہ، جہاں ’سانس لی جا سکتی ہو گی‘
اس جیل کا ہر کونا کھُدرا کسی نہ کسی کے قبضے میں ہے۔ زیادہ تر قیدی انتہائی پتلی چادروں پر یا پھر کنکریٹ کے ننگے فرش پر سونے پر مجبور ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/N. Celis
طاقتور رہنا چاہیے
ایک قیدی ’ایکسرسائز روم‘ میں ورزش کرتے ہوئے اپنے پٹھے مضبوط بنا رہا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/N. Celis
سخت قواعد و ضوابط
جگہ جگہ لگی تختیاں جیل کے قواعد و ضوابط کی یاد دہانی کراتی ہیں۔ ہتھکڑیاں پہنے یہ قیدی اپنے مقدمات کی کارروائی کے منتظر ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/N. Celis
صفائی ستھرائی کی ’سروس‘
ایک قیدی ٹائلٹ صاف کر رہا ہے جبکہ دوسرے قیدی کسی نہ کسی طرح اپنا وقت کاٹنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/N. Celis
نہانے دھونے کا کمرہ
ان قیدیوں کو اپنے پسینے، بدبو اور غلاظت سے نجات حاصل کرنے کے مواقع کبھی کبھی ہی ملتے ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/N. Celis
ایک اور مشکل رات
ایک پہرے دار شام کو ایک گیٹ کو تالا لگا رہا ہے جبکہ سلاخوں کے پیچھے لیٹے ہوئے قیدی گنجائش سے کہیں زیادہ نفوس پر مشتمل اس جیل میں ایک اور رات گزارنے کی تیاریاں کر رہے ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/N. Celis
کوئی سمجھوتہ نہیں
ان ’غیر انسانی‘ حالات کے لیے نو منتخب صدر ڈوٹیرٹے کو قصور وار قرار دیا جاتا ہے، جنہوں نے منشیات کے خلاف ایک ’بے رحمانہ‘ مہم شروع کر رکھی ہے۔ انہوں نے لوگوں سے کہا ہے کہ وہ منشیات کے عادی لوگوں کو مار ڈالیں، جس پر اس جنوب مشرقی ایشیائی ملک میں لوگوں کی جانب سے قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کے واقعات بڑھ گئے ہیں۔ عدالتی نظام چھ لاکھ ڈیلرز اور نشئیوں کے خلاف مقدمات کے باعث دباؤ میں ہے۔