پشتین کو آنے نہیں دیا جا رہا، کراچی جلسے سے داوڑ کا خطاب
13 مئی 2018کراچی میں ڈوئچے ویلے اردو کے نامہ نگار رفعت سعید کے مطابق پی ٹی ایم کے رہنما منظور پشتین ابھی تک اس کوشش میں ہیں کہ کسی طرح کراچی میں اپنی تحریک کے اس جلسے تک پہنچ جائیں۔ ان کی غیر موجودگی میں، جب کہ شرکاء کی ایک بڑی تعداد اتوار کی رات نصف شب کے قریب تک بھی منظور پشتین کے وہاں پہنچنے کا انتظار کر رہی تھی، تحریک کے مرکزی رہنما محسن داوڑ نے جلسے کے حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سکیورٹی ادارے یہ سمجھتے ہیں کہ وہ ’وردی کا استعمال‘ کرتے ہوئے اس جلسے کو کامیاب ہونے سے روک دیں گے، ’لیکن اب تک تو ایسا نہیں ہوا‘۔
’جلسہ اس وقت تک جاری رہے گا، جب تک منظور پشتین نہیں آ جاتا‘
پی ٹی ایم کا مسلسل میڈیا بائیکاٹ: پاکستانی میڈیا آزاد؟
پشتون تحفط موومنٹ کے ساتھ باقاعدہ مذاکرات کا آغاز
محسن داوڑ نے اپنے خطاب میں کہا، ’’عوام کے اس سمندر کو آپ نہیں روک سکتے۔ سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار ہمارے تین ساتھیوں کو جمعے کے دن ہی اپنے ساتھ لے گئے تھے۔ وہ ابھی تک ان کے قبضے میں ہیں۔ جب تک ہمارے ساتھیوں کو رہا نہیں کیا جاتا، تب تک یہ جلسہ ختم نہیں ہو گا۔‘‘
پاکستان میں صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پشتون تحفظ موومنٹ کے اس جلسے کے بارے میں سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ یہ اجتماع ممکنہ طور پر اس بات کا تعین کر سکتا ہے کہ ملک میں ممکنہ طور پر عنقریب ہونے والے عام انتخابات میں کراچی میں رہنے والے پشتون ووٹر کس کی حمایت کریں گے۔