پاکستان کے مرکزی فلم سینسر بورڈ نے برصغیر کے معروف افسانہ نگار سعادت حسن منٹو کی زندگی پر بھارت میں بننے والی فلم ’منٹو‘ کو پاکستان میں نمائش کے لیے سرٹیفیکیٹ جاری کرنے سے انکار کردیا ہے۔
اشتہار
پاکستانی کے مرکزی فلم سینسربورڈ کے چیئرمین دانیال گیلانی نے ڈی ڈبلیوکو بتایا کہ فلم ’منٹو‘ کو سینسر سرٹیفیکیٹ جاری نہیں کیا جاسکتا کیونکہ مرکزی سینسر بورڈ کے اراکین کے مطابق یہ فلم پاکستان کے فلم سینسر بورڈ کے مروجہ قوانین (سینسر بورڈ کوڈ) کے خلاف ہے۔ تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ آیا اس فلم نے سینسر بورڈ کوڈ کی مکمل یا پھر کسی مخصوص حصے کی ورزی کی ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان میں کسی بھی دوسرے ملک میں بننے والی فلم کو درآمد کےبعد سنیما میں نمائش کے لیے سینسر بورڈ سے سرٹیفیکیٹ حاصل کرنا لازمی ہوتا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی بھارتی فلم کو پاکستان میں نمائش کی اجازت نہ دی گئی ہو۔ صرف گزشتہ دو سال کے دوران شاہ رخ خان اور پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان کی فلم ’رئیس‘، سلمان خان کی فلم ’ٹائیگرزندہ ہے‘ اور پاکستانی اداکارہ مومل شیخ کی بھارت میں بننے والی فلم ’ہیپی بھاگ جائےگی‘ سمیت کئی فلمیں ایسی ہیں جنہیں سینسر سرٹیفیکیٹ جاری نہیں کیا گیا۔
یاد رہے کہ ’منٹو‘ میں منٹو کا کردار مشہور اداکار نواز الدین صدیقی نے ادا کیا ہے جب کہ اس کی مصنف اور ہدایتکارہ بھارت کی ممتازسماجی کارکن نندیتا داس ہیں۔
یہ فلم بھارت میں رواں برس ستمبر میں ریلیز ہوئی تھی تاہم کچھ تکنیکی مسائل کی وجہ سے اسے پاکستان میں درآمد نہیں کیاجاسکا تھا۔
تین ماہ سے زیادہ عرصہ گزرنے جانے کے بعد بالآخر جب منٹو کو پاکستان میں ریلیز کیا جانے لگا تو سینسر بورڈ نے اس کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔
اس بارے میں جب اس فلم کی پاکستان میں ڈسٹری بیوشن کمپنی جیو فلمز سے رابطہ کیا گیا تو انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ان کی کوشش تھی کہ فلم پاکستان میں ریلیز ہوجائے مگر ایسا نہ ہونے کا انہیں افسوس ہے۔ تاہم انہوں نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف فُل بورڈ ریویو کی اپیل نہیں کریں گے۔
واضح رہے کہ پاکستانی سینسر بورڈ کے قوانین کے مطابق اگر کسی فلم کو سینسر سرٹیفیکیٹ نہ مل سکے یا کسی حصے کو حذف کرنے کا کہا جائے تو مقامی ڈسٹری بیوٹر، پروڈیوسر یا ہدایتکار اس کے فُل بورڈ ریویو کے لیے درخواست کرسکتا ہے اور اگر فُل بورڈ کے فیصلے پر بھی اسے اعتراض ہو تو وہ وزارتِ اطلاعات کے اپیلیٹ سیکشن کے سامنے اس کی اپیل کرسکتا ہے۔ اس سے پہلے ایسا ہی پاکستانی فلم ’ورنہ‘ کےساتھ ہوا تھا جب اسے پہلے دونوں مرحلوں پر سینسر سرٹیفیکیٹ نہیں مل سکا تھا تاہم وزارتِ اطلاعات میں اپیل کرنے پر اس وقت کی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے اس فلم کو بغیر کسی ردّوبدل کے نمائش کی اجازت دے دی تھی۔
اس بارے میں جب بھارتی فلم منٹو کی مصنفہ اور ہدایتکارہ نندیتا داس سے رابطہ کیا تو انہوں نے ڈی ڈبلیو کو بتایا کہ انہیں اس بات سے شدید مایوسی ہوئی ہے کیونکہ وہ سمجھتی ہیں کہ منٹو پاکستان اور بھارت دونوں کا اثاثہ ہیں اور سرحد کے دونوں جانب رہنے والوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ منٹو کی کہانی دیکھ سکیں۔
تاہم ان کا کہنا تھا کہ ان کی فلم اب نیٹ فلکس پر دستیاب ہے اور اگرچہ یہ ایسا ذریعہ نہیں جس تک عام آدمی کی رسائی ہو تاہم کچھ نہ ہونے سے پھر بھی یہ عمل بہت بہتر ہے کہ یہ پیغام عوام تک پہنچ رہا ہے۔
الزامات کی زد میں آنے والے بالی ووڈ کے دس ستارے
بھارتی سپر اسٹار سلمان خان بالی ووڈ کے ایسے پہلے یا واحد اداکار نہیں جو قانون توڑنے کے باعث خبروں میں نظر آتے رہتے ہیں۔ ایسے کون کون سے اداکار ہیں جو وقتاﹰ فوقتاﹰ مبینہ قانون شکنی کی وجہ سے شہ سرخی بنے۔
تصویر: UNI
سلمان خان
سلمان خان کے خلاف 1998 میں جنگلی حیات کے تحفظ کے قانون کے تحت دو مقدمات درج کیے گئے تھے۔ ان پر اپنے ساتھی اداکاروں کے ساتھ نایاب ہرنوں کے شکار کا الزام تھا جس کے ثابت ہونے پر انہیں 5 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ان پر 2002 میں باندرا کے علاقے میں ایک بیکری کے باہر فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر نشے کی حالت میں گاڑی چڑھانے کا الزام بھی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/EPA/H. Tyagi
جتیندر
ماضی کے مقبول اداکار جتیندر کے خلاف اس برس جنوری میں ان کی ایک کزن نے جنسی حملے کی رپورٹ درج کروائی۔
تصویر: imago/Hindustan Times
روینہ ٹنڈن
مارچ 2018 میں ایک مندر کے حکام نے شکایت درج کروائی کہ اداکارہ نے ایک اشتہار کی عکسبندی مندر کے اس علاقے میں کی ہے جہاں کیمرہ لے جانا ممنوع تھا۔
تصویر: AP
نواز الدین صدیقی
مارچ 2018 میں نواز الدین کی بیوی نے ان کے خلاف اپنی جاسوسی کرنے اور ٹیلی فون کالز کا ریکارڈ نکلوانے کا الزام عائد کیا۔
تصویر: imago/Hindustan Times
سنجے دت
بالی ووڈ کے سنجو بابا ،غیر قانونی طور پر ہتھیار رکھنے کے جرم میں سزا کاٹ چکے ہیں۔
تصویر: Eros International
شاہ رخ خان:
’کنگ خان‘ شاہ رخ خان کو بھی بھارت میں اپنی فلم رئیس کی شوٹنگ کے دوران کوٹا ریلوے اسٹیشن کی املاک کو نقصان پہنچانے اور ہنگامہ آرائی کرنے کے الزام کا سامنا ہے۔ اس کے علاوہ 2002 میں آئی پی ایل میچ کے دوران وانکھیڑے کرکٹ اسٹیڈیم ممبئی میں سکیورٹی حکام کے ساتھ بدتمیزی کے بعد اس اسٹیڈیم میں پانچ سال تک ان کے داخلے پر پابندی بھی عائد کی گئی۔
تصویر: picture-alliance/AP Poto/R.Kakade
سورج پنچولی
بالی ووڈ اداکار ادیتیہ پنچولی کے بیٹے سورج پنچولی پر اداکارہ جیا خان کی خودکشی میں اعانت کرنے اور اکسانے کا الزام ہے ۔
تصویر: Getty Images/AFP/Stringer
شائنی آہوجا
اپنے کرئیر کی ابتدا میں کامیابیاں سمیٹنے والے اس اداکار کو اپنی گھریلو ملازمہ سے زیادتی کرنے کے جرم میں جیل کی سزا بھگتنا پڑی۔
تصویر: Getty Images/AFP/S. Jaiswal
مدھر بھنڈارکر
ممبئی سے تعلق رکھنے والی ایک ماڈل نے ہدایت کار مدھر بھنڈارکر کے خلاف سن 2004 میں زیادتی کا مقدمہ درج کروایا تاہم 2007 میں اس ماڈل کو ہدایت کار کو قتل کرنے کی سازش کرنے کے جرم کا مرتکب پایا گیا۔
تصویر: STRDEL/AFP/Getty Images
گووندا
بالی ووڈ کے ڈانسنگ ہیرو گووندا پر اپنی فلم ‘ منی ہے تو ہنی ہے‘ کے سیٹ پر مداح کو تھپڑ مارنے کے الزام کا سامنا تھا ۔تاہم بھارتی سپریم کورٹ نے 2017 میں ان پر درج کیس کو خارج کر دیا۔
تصویر: DW
10 تصاویر1 | 10
اس ضمن میں پاکستانی مصنف، اداکار وہدایتکارسرمد کھوسٹ نے ڈی ڈبلیو سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ بہت ہی دکھ اور افسوس کا مقام ہے کہ جو کچھ ’ٹھنڈا گوشت‘ کے ساتھ اُس زمانے میں ہوا، آج بھی وہی کچھ ہو رہا ہے۔ اُن کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے ہم آج بھی اس زمانے میں کھڑے ہیں اور لگتا ہے کہ ذہنی سطح وہیں کی وہیں ہے۔
یاد رہے کہ 2015 میں پاکستان میں مصنف اور ہدایتکار سرمد کھوسٹ نے بھی سعادت حسن منٹو پر فلم ’منٹو‘بنائی تھی ، جس میں منٹو کا کردار انہوں نے خود ہی ادا کیا تھا۔
سرمد کھوسٹ نے مزید کہا کہ ہم فن کار یا ادیب کو بعد از مرگ ایوارڈ دے کر سمجھتے ہیں کہ ہم نے اس کا ازالہ کرلیا ہے، جیسے ’سعادت حسن منٹو‘ کو ان کی وفات کے 57 سال بعد تمغہء حسن کارکردگی دیا گیا۔
سرمد کھوسٹ نے کہا کہ اس کے لیےپنجابی میں مِثال دی جاتی ہے کہ ’گونگلو سے مٹی جھاڑنا‘، تو یہ سب شلجم سے مٹی صاف کرنے کر رہے ہیں۔
ایسے ’فحش اسٹارز‘ جو فلمی ستارے بن گئے
سنی لیون پہلی بھارتی اداکارہ ہیں، جنہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز پورن انڈسٹری سے کیا لیکن ہالی وڈ میں ایسے کئی نام ہیں۔ ایک نظر آٹھ ایسے فنکاروں پر ڈالتے ہیں، جو ’سوفٹ کور پورن ‘ کے فحش اسٹارز سے فلم اسٹار بنے۔
تصویر: UNI
جیکی چین
اپنی ایکشن فلموں اور بچوں کی طرح معصوم مسکراہٹ کے لیے دنیا بھر میں مشہور جیکی چین نے 70 کی دہائی میں ایک نیم فحش مزاحیہ فلم ’آل ان دی فیملی‘ میں کام کیا۔ سمجھا جاتا ہے کہ یہ ان کی واحد فلم ہے، جس میں کوئی ایکشن سین نہیں۔ جیکی چین نے حال ہی میں کہا تھا کہ انہیں یہ فلم کرنے کا کوئی افسوس نہیں ہے۔
تصویر: Getty Images/G. Cattermole
کیمرون ڈياز
کیمرون ڈياز امریکی ٹی وی سیریز اور فلموں دونوں میں ہی کامیاب رہیں۔ ڈياز نے اپنے کیریئر کا آغاز ’سوفٹ کور پورن‘ فلموں سے کیا۔ تاہم انہیں بالی وڈ میں فلمیں ملنے کے پیچھے ان کے ماضی کا کوئی کردار نہیں ہے۔ ہالی وڈ میں ہٹ ہونے کے بعد ان کے فحش فلموں میں کام کرنے کی بات سامنے آئی۔ انہیں 1994ء کی فلم ’ماسک‘ اور 2000ء کی ’چارلیز اینجلس‘ میں کردار ادا کرنے پر سراہا جاتا ہے۔
تصویر: Theo Wargo/NBC/Getty Images
سلویسٹر اسٹالون
آج بھی سلویسٹر اسٹالون کو ’روکی‘ اور ’ریمبو‘ کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ہالی وڈ میں قدم رکھنے سے پہلے 70 کی دہائی میں انہوں نے کچھ نیم فحش فلموں میں کام کیا۔ پہلی بار انہیں Party at Kitty and Stud's نام کی ’سوفٹ کور پورن‘ میں دیکھا گیا تھا۔ اس فلم کے لیے انہیں صرف 200 امریکی ڈالر کا معاوضہ ملا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
پامیلا اینڈرسن
پامیلا اینڈرسن کو کون نہیں جانتا۔ پامیلا اینڈرسن ٹی وی سیریل ’بے واچ‘ سے دنیا بھر میں مشہور ہوئیں۔ 1989ء میں وہ پہلی بار پلے بوائے میگزین کے کور پر نظر آئیں۔ اس کے بعد سے انہیں مسلسل اڈلٹ میگزینز کے لیے ماڈلنگ کرتے دیکھا گیا۔ 2010 میں وہ بگ باس میں بھی جلوہ افروز ہوئیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
آرنلڈ شیوارزنیگر
جی ہاں! کیلی فورنیا کے سابق گورنر اور ’ٹرمنیٹر‘ سے مشہور ہونے والے اس اداکار کا بھی ایک زمانے میں اڈلٹ انڈسٹری سے ناطہ رہا۔ شیوارزنیگر نے فلموں میں نہیں بلکہ ایک جنسی میگزین کے لیے کئی بار فوٹو سیشن کرائے۔ بعدازاں میں وہ نہ صرف امریکا کی فلموں میں کامیاب رہے، بلکہ سیاست میں بھی۔ سن 2003ء سے 2011 ء تک وہ کیلی فورنیا کے گورنر رہے۔
تصویر: picture-alliance/KPA
میٹ لی بلانک
امریکا کا کوئی بھی ٹی وی پروگرام شاید ہی اتنا مقبول نہیں رہا جتنا 90 کی دہائی کا ’فرینڈز‘۔ اس میں جوئی کا کردار ادا کرنے والے میٹ لی بلانک نے ماضی میں ’دی ریڈ شو سیریز‘ نام کی نیم فحش سیریز میں بھی کام کیا تھا۔
تصویر: Getty Images/M. Thompson
مارلن منرو
جس زمانے میں مارلن منرو لوگوں کے دلوں پر چھا رہی تھیں، اس زمانے میں پورن انڈسٹری کو امریکا میں کوئی اتنی مقبولیت حاصل نہ تھی جتنا کہ آج کل کے دور میں ہے۔ 1949ء میں انہوں نے ایک کیلنڈر کے شوٹ کے لیے نیم عریاں تصاویر كھچوائی تھیں، جس کے لیے انہیں کافی تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔
تصویر: picture alliance/Heritage Images
’سونے کی بے بی ڈول‘
كرنجيت کور ووہرا بالمعروف سنی لیون نے سن 2012 میں پوجا بھٹ کی فلم جسم -2 کے ساتھ بالی وڈ میں قدم رکھا۔ کینیڈا کی سنی نے بالی وُڈ آنے سے پہلے امریکا میں تقریباﹰ ایک دہائی تک اڈلٹ یا بالغوں کے لیے مخصوص فلموں میں کام کیا۔ اب وہ فحش فلموں سے تو دور ہو چکی ہیں لیکن بالی وڈ میں انہوں نے اپنی جگہ بنا لی ہے۔