1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

منہائم کار حملہ: ایک پاکستانی نژاد ٹیکسی ڈرائیور نے بچا لیا

5 مارچ 2025

جرمن شہر منہائم میں پیر کو ایک مرکزی اسکوائر پر دو افراد کی ہلاکت کا باعث بننے والے ایک کار حملے میں ایک پاکستانی نژاد ٹیکسی ڈرائیور نے مزید لوگوں کی جان بچانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

 منہائم کے مرکزی علاقے میں پاراڈے اسکوائر پر ایک کار کے لوگوں کے ہجوم پر سے ایک گاڑی کے گزرنے کے بعد وہاں پولیس اپنی تفتفشی کارروائی کر رہی ہے
ایک پاکستانی نژاد ٹیکسی ڈرائیور نے مزید نقصان سے بچانے میں کلیدی کردار ادا کیاتصویر: Boris Roessler/dpa/picture alliance

جرمن شہر منہائم میں پیر کو ایک مرکزی اسکوائر دو افراد کی ہلاکت کا باعث بننے والے ایک کار حملے میں ایک پاکستانی نژاد ٹیکسی ڈرائیور نے مزید لوگوں کی جان بچانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ سٹی مئیر کی جانب سے اس ٹیکسی ڈرائیور کا شکریہ ادا کیا گیا۔

پیر کی سہ پہر جنوب مغربی جرمن شہر منہائم کے مرکزی علاقے میں پاراڈے اسکوائر کے قریب ایک کار لوگوں کے ہجوم کے درمیان سے گزرتی ہوئی نکل گئی جس کے باعث دو افراد ہلاک اور پانچ شدید زخمی ہو گئے۔ اس گاڑی کا ڈرائیور ایک 40 سالہ جرمن تھا جس کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ نفسیاتی عارضے میں مبتلا ہے۔

منہائم حملہ: 'یہ تو جرمنی میں اب روز کا معمول بنتا جارہا ہے'

اس متعلقہ شخص کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ اس واقعے میں مزید نقصانات سے بچانے کے لیے ایک ٹیکسی ڈرائیور نے اہم کردار ادا کیا۔  اس پاکستانی نژاد جرمن شہریت کے حامل ٹیکسی ڈرائیور کی پیر کے واقعے میں مزید نقصانات سے بچانے کے لیے اہم اقدامات کی تعریف کی جا رہی ہے۔

کار حملہ آور مشتبہ شخص اس واقعے میں روکے جانے کے فوراً بعد اپنی گاڑی سے نکل کر فرار ہو گیا تھاتصویر: Florian Wiegand/Getty Images

 منہائم کے میئر کا بیان

جرمنی کی سینٹر رائٹ کی سیاسی جماعت کرسچن ڈیموکریٹک یونین (CDU) کے سیاست دان کرسٹیان اسپیشٹ منہائم کے میئر ہیں۔ انہوں نے گزشتہ پیر کو ہونے والے کار حملے کے متاثرین کے لیے منعقدہ ایک تعزیتی تقریب سے خطاب کے دوران اس پاکستانی نژاد ڈرائیور کی تعریف کرتے ہوئے کہا، ''اُس نے بہت جرات مندی کا مظاہرہ کیا۔ اُس نے مجرم کے پیچھے اپنی ٹیکسی دوڑائی اور بالآخر اس کی گاڑی کو بلاک کیا اور اس طرح اُس نے اس واقعے میں مزید نقصان سے بچا لیا۔‘‘

منہائم: لوگوں پر کار چڑھ دوڑنے سے ایک شخص ہلاک، متعدد زخمی

کار حملہ آور مشتبہ شخص اس واقعے میں روکے جانے کے فوراً بعد اپنی گاڑی سے نکل کر فرار ہو گیا تھا لیکن تھوڑی ہی دیر میں پولیس نے اُسے گرفتار کر لیا تھا۔ اس نے اپنے مُنہ میں گولی مار کر اپنی جان لینے کی کوشش کی تھی۔ بعد ازاں اسے ہسپتال لے جایا گیا۔ منگل سے اسے پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔ حکام نے بتایا ہے کہ مشتبہ شخص کو نفسیاتی مسائل کا بھی سامنا تھا  اور تفتیش کار مزید قریب سے  اس کا جائزہ لے رہے ہیں۔جرمن شہر میونخ میں مشتبہ کار ’حملہ‘، درجنوں افراد زخمی

 

منہائم سٹی سنٹر کا ایک گنجان اسکوائرتصویر: Florian Wiegand/Getty Images

تعریف وصول کرنے والا پاکستانی کون ہے؟

یہ ٹیکسی ڈرائیور گزشتہ 15 سالوں سے جرمنی میں آباد ہے۔ اس کا تعلق احمدیہ کمیونٹی سے ہے۔ پیر کے واقعے میں انتہائی اہم کردار ادا کرنے پر شہر منہائم کے میئر کرسٹیان اسپیشٹ نے اس کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا، ''مجھے بتایا گیا کہ وہ کہتے ہیں کہ انہوں نے ایک مسلمان اور ایک شہری کے طور پر اتنی جرات مندی سے کام لیا۔‘‘

دریں اثناء حکام نے کہا ہے کہ اس مشتبہ شخص پر قتل کے دو مقدمات، اقدام قتل کی پانچ کوششیں، سنگین جسمانی نقصان کے سات اور جسمانی نقصانات پہنچانے کے 11 واقعات میں ملوث ہونے کے الزامات ہیں اور اس بارے میں تفتیشی کارروائی جاری ہے۔

پشاور میں جرمن گاڑی فولکس ویگن کیمپر کا شوقین

08:40

This browser does not support the video element.

ک م/ ر ب (ڈی پی اے)

 

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں