1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مودی تعلقات سنوارنے نیپال پہنچ گئے

11 مئی 2018

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی آج جمعہ کے روز ہمسایہ ریاست نیپال پہنچ گئے ہیں۔ ان کے اس دو دوزہ دورے کا مقصد اس ہمالیائی ریاست کے ساتھ تعلقات میں بہتری ہے جو اپنی تجارت اور سپلائی کے لیے زیادہ تر بھارت پر انحصار کرتی ہے۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی اور نیپالی وزیراعظم کے پی اولیتصویر: picture alliance/AP Photo

جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق نیپال کے نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع ایشور پوخاریل نے جانک پور میں نریندر مودی کا استقبال کیا۔ جانک پور بھارتی سرحد کے قریب نیپال کا ایک تاریخی شہر ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ہندوؤں کے دیوتا رام کی اہلیہ سیتا کی جائے پیدائش ہے۔

2014ء میں بھارت کا وزیر اعظم بننے کے بعد سے نریندر مودی کا نیپال کا یہ تیسرا دورہ ہے۔ ان کے اس دورے سے ایک ماہ قبل نیپالی وزیر اعظم کے پی شرما اولی نے بھارت کا دورہ کیا تھا۔ روایتی طور پر نیپال کا وزیراعظم اپنا پہلا دورہ بھارت کا ہی کرتا ہے۔

مودی پوجا کے لیے جانک پور میں قائم جانکی مندر بھی جائیں گے۔ ان کے اس اقدام کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے کہ اس کا مقصد بھارتی ہندوؤں کو خوش کرنے کی کوشش ہے۔ بھارت میں عام انتخابات آئندہ برس منعقد ہونا ہیں۔

مودی اور نیپالی وزیراعظم اولی مشترکہ طور پر 900 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت کے حامل اُس ہائیڈرو پاور پلانٹ کی تعمیر کا افتتاح کریں گے جس کے لیے سرمایہ بھارت نے فراہم کی ہے۔

کھٹمنڈو اور جانک پور کی شہری انتظامیہ کی طرف سے بھی بھارتی وزیر اعظم کے استقبال کے لیے عوامی تقریبات کا انتظام کیا گیا ہے۔

نیپال اور بھارت کے مابین 1800 کلومیٹر طویل سرحد مشترک ہے۔ ان دونوں ممالک کے درمیان قریبی اور گہرے ثقافتی رشتے بھی موجود ہیں تاہم حالیہ برسوں کے دوران کھٹمنڈو حکومت کا جھکاؤ بیجنگ کی طرف بڑھ گیا تھا جس کی وجہ ملکی انفراسٹرکچر میں بہتری کے لیے چین کی جانب سے سرمایہ کاری تھی۔

نئی دہلی اور کھٹمنڈو کے درمیان تعلقات 2015ء میں سرحدی بندش کے سبب تناؤ کا شکار ہو گئے تھے۔ مبصرین کا خیال ہے کہ بھارت کا یہ اقدام نیپال کے نئے آئین سے نا خوشی کے اظہار کے طور پر کیا گیا تھا۔

مودی نیپالی رہنماؤں سے ملاقاتوں اور نیپال کے شمالی حصے میں واقع ایک مندر میں عبادت کے بعد ہفتہ 12 مئی کو وطن واپس روانہ ہو جائیں گے۔

ا ب ا / ع ح (ڈی پی اے)

 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں