موسمیاتی تبدیلیاں، جرمن اہداف خطرے میں
6 نومبر 2022جرمن حکومت کی جانب سے ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے اہداف پر نگاہ رکھنے کے لیے بنائی گئی کمیٹی کا کہنا ہے کہ جرمنی سن 2030 کے لیے طے شدہ اہداف سنگین خطرات کا شکار ہیں۔ اس کمیٹی کی نائب سربراہ بریگیٹے کنوپف نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا، ''فی الحال ایسا لگ رہا ہے کہ ہم یہ اہداف حاصل نہیں کر سکیں گے۔‘‘
جرمن حکومت کا دریائے رائن کی گہرائی کا متنازعہ منصوبہ
جرمنی: اقتصادی ماہرین اور کارکنان کا ماحولیات کے لیے فنڈ کا مطالبہ
ان کا مزید کہنا تھا، ''ہم غیرسنجیدہ رویے کے ساتھ سن 2030 کے لیے طے شدہ اہداف یقیناﹰ حاصل نہیں کر سکیں گے۔‘‘
برلن حکومت کا عزم ہے کہ وہ سن 2030 تک ضرر رساں گیسوں کے اخراج کو 1990 کے مقابلے میں 65 فیصد تک کم کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔ موسمیاتی تحفط کے قانون کو غیرواضح اور مبہم قرار دیتے ہوئے گزشتہ برس اعلیٰ جرمن عدالت نے اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات اور اصلاحات کی ہدایات دی تھیں۔
جرمنی کا عزم ہے کہ وہ سن 2030 تک کوئلےکی پیداوار کا مکمل خاتمہ کر دے گا، تاہم روس کی جانب سے قدرتی گیس کی بندش کے بعد جرمنی نے کوئلے کی پیداوار میں اضافہ کیا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق صنعتی شعبہ اور ٹرانسپورٹ سیکٹر اس سلسلے میں سب سے زیادہ نادرست سمت میں گامزن ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اہداف کے اعتبار سے ان شعبوں کو ضرر رساں گیسوں کے اخراج میں بالترتیب دس اور چودہ گنا کمی کرنا تھی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ گرین پارٹی کی جانب سے طے کردہ غیرمعمولی اہداف بھی ممکنہ طور پر قابل رسائی دکھائی نہیں دیتے۔ یہ بات نہایت اہم ہے کہ گرین پارٹی موجود حکومت میں شامل ہے۔
جرمنی نے اپنی ضرورت کی اسی فیصد توانائی متبادل ذرائع سے حاصل کرنے کا ہدف طے کر رکھا تھا، تاہم سپلائی چین کی خرابی کی وجہ سے اس ہدف پر بھی حرف آیا ہے۔
جرمن حکومتی کمیٹی کی رپورٹ ماحولیات کے حوالے سے عالمی کانفرنس COP27 کے آغاز سے محض دو روز قبل جاری کی گئی ہے۔ اگلے ہفتے مصری شہر شرم الشیخ میں ماحولیاتی کی عالمی کانفرنس شروع ہو رہی ہے، جس میں دنیا بھر حکومتی وفود کے علاوہ ماحول دوست کارکنان اور دیگر حلقوں کے نمائندے شریک ہو رہے ہیں۔
الزابیتھ شوماخر (ع ت/ ا ا)