1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
دہشت گردیمونٹی نیگرو

مونٹینیگرو میں فائرنگ میں دس افراد ہلاک

2 جنوری 2025

بلقان ممالک میں سے ایک مونٹینیگرو کے ایک چھوٹے سے قصبے میں بدھ کے روز ایک بندوق بردار نے اندھا دھند فائرنگ کرکے کم از کم دس افراد کو ہلاک کر دیا۔ پولیس کے مطابق مشتبہ حملہ آور نے اپنے سر میں گولی مار کر اپنی جان لے لی۔

یہ واقعہ مونٹی نیگرو میں بدترین اجتماعی ہلاکتوں میں سے ایک ہے
یہ واقعہ مونٹی نیگرو میں بدترین اجتماعی ہلاکتوں میں سے ایک ہےتصویر: Rusmin Radic/Anadolu/picture alliance

یہ واقعہ مونٹینیگرو میں بدترین اجتماعی ہلاکتوں میں سے ایک ہے۔ حکام نے بتایا کہ مونٹی نیگرو کے قصبے اسیٹنجے کے ایک ریستوران میں شروع ہونے والی اور تین مختلف مقامات پر جاری رہنے والی اجتماعی فائرنگ میں دو بچوں سمیت کم از کم 10 افراد ہلاک ہوئے۔

مونٹی نیگرو: امریکی سفارت خانے پر مبینہ خودکش حملہ

حکام کے مطابق مشتبہ بندوق بردار نے پولیس کے گھیرے میں آنے کے بعد اپنے سر میں گولی مار لی۔ پولیس نے اس کی شناخت مقامی رہائشی  45 سالہ الیگزینڈر مارٹینووچ کے نام سے کی ہے۔ جمعرات کی صبح اپنے اوپر بندوق چلانے کے بعد اور ہسپتال لے جانے کے دوران زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ دم توڑ گیا۔

مونٹینیگرو کے پولیس چیف، لازر سیپانووک نے صحافیوں کو بتایا کہ "پولیس نے مشتبہ شخص کو سیٹنجے میں اس کے گھر کے قریب گھیر لیا تھا۔ جب پولیس نے اسے ہتھیار ڈالنے کا حکم دیا، تو اس نے خود کو سر میں گولی مار لی۔"

یورپ پہنچنے کے لیے’نئے بلقان روٹ‘ کے استعمال میں اضافہ

انہوں نے کہا کہ "اسے طبی مرکز میں لے جانے کی کوشش کی گئی، لیکن اس دوران وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔"

مونٹی نیگرو کے وزیر اعظم ملوجکو سپاجک نے اس حملے کو غیر انسانی حرکت قرار دیاتصویر: Risto Bozovic/AP Photo/picture alliance

مونٹینیگرو کے وزیر اعظم کا ردعمل

سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہ مشتبہ بندوق بردار کی موت ہو گئی ہے، مونٹی نیگرو کے وزیر اعظم ملوجکو سپاجک نے کہا کہ اس اجتماعی قتل نے "ہمارے ملک کو سیاہ رنگ میں ڈھانپ دیا ہے"۔

انہوں نے کہا، "اس غیر انسانی حرکت نے ہم میں سے ہر ایک میں بے پناہ اداسی اور تلخی پیدا کردی ہے۔ تسلی کے الفاظ نہیں ہیں۔"

مونٹینیگرو کو نیٹو کا رکن بننے کی پیشکش، روس کا شدید ردعمل

وزیر اعظم نے کہا کہ مونٹی نیگرو کی قومی سلامتی کونسل اس حملے کے بعد ہتھیار رکھنے پر مکمل پابندی سمیت  "تمام آپشنز" پر غور کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کی ملک میں تین روزہ قومی سوگ منایا جائے گا۔

وزیر داخلہ ڈینیلو سارانووچ نے صحافیوں کو بتایا کہ بدھ کی رات شروع ہونے والے حملوں میں ہلاک ہونے والے دو نابالغ اس ریستوراں کے مالک کے بچے تھے جہاں سے فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہوٹل مالک بھی مارا گیا۔ پولیس کے مطابق بچوں کی عمریں 10 اور 13 سال تھیں۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ حملہ آور نے "اپنے ہی خاندان کے افراد کو مار ڈالا تھا"۔ انہوں نے مزید کہا کہ مشتبہ شخص کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ ہنگامہ آرائی سے پہلے اس نے بہت زیادہ شراب پی رکھی تھی۔

حملے میں شدید زخمی ہونے والے چار افراد کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ ایک ہسپتال میں زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

مونٹینیگرو یورپی یونین میں شامل ہونے کا خواہاں ہےتصویر: Johanna Geron/REUTERS

مونٹینیگرو کو درپیش دو بڑے مسائل

مشتبہ شخص، جس کے بارے میں میڈیا رپورٹس کے مطابق غیر قانونی ہتھیار رکھنے کے معاملات تھے، اسے 2005 میں پرتشدد رویے کی وجہ سے معطل سزا ہوئی تھی۔

مونٹینیگرو کے قصبے سیٹنجے میں گزشتہ تین برسوں کے دوران فائرنگ کا یہ دوسرا واقعہ تھا۔ خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کی رپورٹ کے مطابق، ایک حملہ آور نے اگست 2022 میں دو بچوں سمیت 10 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔ بعد میں ایک راہگیر نے اسے بھی گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

مونٹینیگرو، جس کی آبادی صرف 620,000 کے قریب ہے، بندوق کی ثقافت کے لیے جانا جاتا ہے اور بہت سے لوگوں کے پاس روایتی طور پر ہتھیار ہیں۔

منظم جرائم اور بدعنوانی مونٹی نیگرو کو دو بڑے مسائل سے دوچار کر رہے ہیں، جنہیں حکام نے یورپی یونین کے دباؤ کے تحت حل کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ مونٹینیگرو یورپی یونین میں شامل ہونے کا خواہاں ہے۔

ج ا ⁄ ص ز (روئٹرز، اے پی)

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں