مونٹی نیگرو: امریکی سفارت خانے پر مبینہ خودکش حملہ
عابد حسین
22 فروری 2018
نیٹو کی رکن ریاست مونٹی نیگرو میں امریکی سفارت خانے پر مبینہ خودکش حملہ کیا گیا ہے۔ حملہ آور نے سفارت خانے پر پہلے دستی بم پھینکا اور پھر خود کو بارودی مواد سے اڑا کر ہلاک کر لیا۔
اشتہار
بلقان خطے کی یورپی ریاست مونٹی نیگرو کے دارالحکومت پوڈگوریچا میں امریکی سفارت خانے کے اندرونی صحن میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب میں ایک مشتبہ شخص نے امکاناً گرینیڈ پھینکا اور پھر ایک قریبی گلی میں خود کو اڑا لیا۔ پوڈ گریچا حکومت کے بیان کے مطابق حملہ آور نے بارودی ڈیوائیس پھینکنے کے فوری بعد ویسی ہی بارودی ڈیوائیس سے خود کو اڑایا۔
پوڈگوریچا کے انتظامی حکام نے اسے خودکش حملہ قرار دیا ہے۔ تفتیشی حکام نے اس بارودی ڈیوائس کو امکاناً گرینیڈ قرار دیا ہے۔ نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق گرینیڈ پھینکنے سے کسی قسم کا کوئی نقصان نہیں ہوا ہے۔ انتہائی سکیورٹی حصار میں قائم امریکی سفارت خانے کی عمارت پوڈگوریچا کے نواحی علاقے میں واقع ہے۔
امریکی وزارت خارجہ نے بھی تصدیق کی ہے کہ مونٹی نیگرو میں واقع امریکی سفارت خانے کی عمارت کے اندرونی کمپاؤنڈ میں ایک چھوٹا دھماکا ہوا ہے۔ امریکی وزارت خارجہ کے مطابق مقامی پولیس کو تفتیشی عمل کے دوران سفارت خانے کی جانب سے ہر قسم کا تعاون فراہم کیا جا رہا ہے۔
پوڈگوریچا کی پولیس نے سفارت خانے کی عمارت کو آج جمعرات کے روز ہر قسم کی سرگرمی سے روک دیا ہے اور اس کو اپنے حصار میں لے رکھا ہے۔ پولیس نے فورینزک ٹیسٹ کے لیے بارودی مواد کے ٹکڑوں کو جمع کرنے کے ساتھ ساتھ ہر امکانی پہلو پر توجہ مرکوز رکھی ہوئی ہے۔
امریکی سفارت خانے کے ترجمان نے بتایا ہے کہ عملے کی جانب سے تفتیشی پولیس کو مکمل تعاون پیش کیا گیا ہے اور اس وقت سفارت خانے کے ملازمین کی سلامتی پر توجہ مرکوز ہے۔ امریکی سفارت خانے نے مونٹی نیگرو میں مقیم امریکی باشندوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کے ساتھ ساتھ خود کو چوکس رکھنے کی بھی تلقین کی ہے۔
نیٹو اتحادی بمقابلہ روس: طاقت کا توازن کس کے حق میں؟
نیٹو اتحادیوں اور روس کے مابین طاقت کا توازن کیا ہے؟ اس بارے میں ڈی ڈبلیو نے آئی آئی ایس ایس سمیت مختلف ذرائع سے اعداد و شمار جمع کیے ہیں۔ تفصیلات دیکھیے اس پکچر گیلری میں
تصویر: REUTERS
ایٹمی میزائل
روس کے پاس قریب اٹھارہ سو ایسے میزائل ہیں جو ایٹمی ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ نیٹو اتحادیوں کے پاس مجموعی طور پر ایسے 2330 میزائل ہیں جن میں سے دو ہزار امریکا کی ملکیت ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Lo Scalzo
فوجیوں کی تعداد
نیٹو اتحادیوں کے پاس مجموعی طور پر قریب پیتنس لاکھ فوجی ہیں جن میں سے ساڑھے سولہ لاکھ یورپی ممالک کی فوج میں، تین لاکھ بیاسی ہزار ترک اور قریب پونے چودہ لاکھ امریکی فوج کے اہلکار ہیں۔ اس کے مقابلے میں روسی فوج کی تعداد آٹھ لاکھ بنتی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/PAP/T. Waszczuk
ٹینک
روسی ٹینکوں کی تعداد ساڑھے پندرہ ہزار ہے جب کہ نیٹو ممالک کے مجموعی ٹینکوں کی تعداد لگ بھگ بیس ہزار بنتی ہے۔ ان میں سے ڈھائی ہزار ترک اور چھ ہزار امریکی فوج کے ٹینک بھی شامل ہیں۔
تصویر: picture alliance/dpa/F. Kästle
ملٹی راکٹ لانچر
روس کے پاس بیک وقت کئی راکٹ فائر کرنے والے راکٹ لانچروں کی تعداد اڑتیس سو ہے جب کہ نیٹو کے پاس ایسے ہتھیاروں کی تعداد 3150 ہے ان میں سے 811 ترکی کی ملکیت ہیں۔
تصویر: Reuters/Alexei Chernyshev
جنگی ہیلی کاپٹر
روسی جنگی ہیلی کاپٹروں کی تعداد 480 ہے جب کہ نیٹو اتحادیوں کے پاس تیرہ سو سے زائد جنگی ہیلی کاپٹر ہیں۔ ان میں سے قریب ایک ہزار امریکا کی ملکیت ہیں۔
تصویر: REUTERS
بمبار طیارے
نیٹو اتحادیوں کے بمبار طیاروں کی مجموعی تعداد چار ہزار سات سو کے قریب بنتی ہے۔ ان میں سے قریب اٹھائیس سو امریکا، سولہ سو نیٹو کے یورپی ارکان اور دو سو ترکی کے پاس ہیں۔ اس کے مقابلے میں روسی بمبار طیاروں کی تعداد چودہ سو ہے۔
تصویر: picture alliance/CPA Media
لڑاکا طیارے
روس کے لڑاکا طیاروں کی تعداد ساڑھے سات سو ہے جب کہ نیٹو کے اتحادیوں کے لڑاکا طیاروں کی مجموعی تعداد قریب چار ہزار بنتی ہے۔ ان میں سے تئیس سو امریکی اور ترکی کے دو سو لڑاکا طیارے بھی شامل ہیں۔
تصویر: picture-alliance/Photoshot
طیارہ بردار بحری بیڑے
روس کے پاس صرف ایک طیارہ بردار بحری بیڑہ ہے اس کے مقابلے میں نیٹو اتحادیوں کے پاس ایسے ستائیس بحری بیڑے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/newscom/MC3 K.D. Gahlau
جنگی بحری جہاز
نیٹو ارکان کے جنگی بحری جہازوں کی مجموعی تعداد 372 ہے جن میں سے پچیس ترک، 71 امریکی، چار کینیڈین جب کہ 164 نیٹو کے یورپی ارکان کی ملکیت ہیں۔ دوسری جانب روس کے عسکری بحری جہازوں کی تعداد ایک سو کے لگ بھگ ہے۔
نیٹو اتحادیوں کی ملکیت آبدوزوں کی مجموعی تعداد ایک سو ساٹھ بنتی ہے جب کہ روس کے پاس ساٹھ آبدوزیں ہیں۔ نیٹو ارکان کی ملکیت آبدوزوں میں امریکا کی 70 اور ترکی کی 12 آبدوزیں ہیں جب کہ نیٹو کے یورپی ارکان کے پاس مجموعی طور پر بہتر آبدوزیں ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Bager
دفاعی بجٹ
روس اور نیٹو کے دفاعی بجٹ کا موازنہ بھی نہیں کیا جا سکتا۔ روس کا دفاعی بجٹ محض 66 بلین ڈالر ہے جب کہ امریکی دفاعی بجٹ 588 بلین ڈالر ہے۔ نیٹو اتحاد کے مجموعی دفاعی بجٹ کی کل مالیت 876 بلین ڈالر بنتی ہے۔