1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کراچی سے لاہور موٹر وے منصوبے کے پہلے مرحلے کا آغاز

عاطف بلوچ11 مارچ 2015

پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے بدھ کے دن کراچی سے لاہور موٹر وے منصوبے کے پہلے مرحلے کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے۔ اپنے دورہ کراچی کے دوران انہوں نے وہاں سلامتی کی صورتحال کا جائزہ بھی لیا۔

تصویر: Reuters

پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے کراچی سے حیدر آباد کے موٹر وے ایم نائن کی سنگ بنیاد کے موقع پر کہا کہ وہ ملک کو ترقی کی راہوں پر گامزن کرنے کے خواہاں ہیں اور ملک میں شاہراہوں اور ہوائی اڈوں کی تعمیر اس ضمن میں ایک پہلا قدم تصور کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ان کی خواہش تھی کہ کراچی سے لاہور تک موٹر وے تعمیر کی جائے۔

سنگ بنیاد کے موقع پر منعقد کی گئی ایک خصوصی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے مزید کہا کہ مختلف وجوہات کی بنا پر ملک مناسب طریقے سے ترقی کی راہوں پر گامزن نہیں ہو سکا لیکن ان کی حکومت کا مقصد ہے کہ بنیادی انفراسٹرکچر کو بہتر بنا دیا جائے، ’’میں چاہتا ہوں کہ موٹر ویز کا جال بچھا کر پاکستان کے تمام صوبوں کو ملا دیا جائے۔‘‘

نواز شریف نے کراچی سے حیدر آباد موٹر وے کی سنگ بنیاد کے موقع پر کہا کہ وہ ملک کو ترقی کی راہوں پر گامزن کرنے کے خواہاں ہیںتصویر: picture-alliance/AP

کراچی اور حیدر آباد کے مابین ایم نائن نامی سپر ہائی وے تعمیر کیے جانے کے بعد دوسرے مرحلے میں حیدر آباد اور سکھر، تیسرے مرحلے میں سکھر سے ملتان اور پھر چوتھے اور آخری مرحلے میں ملتان سے لاہور تک موٹر وے کا حصہ تعمیر کیا جائے گا۔ ڈھائی برس میں مکمل ہونے والے اس منصوبے کے تحت موٹر ویز کو دیگر شہروں کے ساتھ مناسب طریقے سے جوڑنے کے لیے نو انٹرچینج بھی بنائے جائیں گے۔

ڈان نیوز نے بتایا ہے کہ نواز شریف بدھ کے دن کراچی پہنچنے کے بعد بذریعہ ہیلی کاپٹر نوری آباد پہنچے، جہاں انہوں نے کراچی سے لاہور کے لیے موٹر وے کے پہلے مرحلے کا باقاعدہ سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر کراچی کے گورنر ڈاکٹر عشرت العباد، وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ، نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے چیئرمین شاہد اشرف تاڑر کے علاوہ دیگر اعلیٰ اہلکار بھی موجود تھے۔

نواز شریف نے ایم نائن کے جلد مکمل ہونے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کچھ دیگر مسائل پر بھی گفتگو کی۔ انہوں نے توانائی کے بحران پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت مسلسل کوشش کر رہی ہے اور ان کی طرف سے ترتیب دیے جانے والے منصوبہ جات کے باعث 2017 ء تک اس بحران پر قابو پا لیا جائے اور تب ملک سے لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ ہو جائے گا۔

اپنے خطاب کے اختتام پر نواز شریف نے کہا کہ وہ صرف کراچی سے پشاور تک ہی موٹر وے کی تعمیر نہیں چاہتے بلکہ ان کی خواہش ہے کہ یہ کابل تک جائے اور بعد ازاں پاکستان اور وسطی ایشیائی ممالک تک پہنچ جائے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں