موہالی ٹیسٹ : ورلڈ چپمپئن آسٹریلیا کو بھارت کے ہاتھوں تاریخی شکست
21 اکتوبر 2008دھونی کی قیادت میں بھارتی ٹیم نے ون ڈے کے بعد ٹیسٹ سیریز میں بھی فتوخات کا سلسلہ شروع کر دیا اور دھونی پرعزم ہیں کہ ان کی ٹیم سیریز کے باقی میچوں میں بھی کامیابی حاصل کرے گی۔
مہندرا سنگھ دھونی کو دونوں اننگز میں شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرنے کے باعث میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے امیت مشرا نے اپنے کیرئیر کے پہلے ہی میچ میں تباہ کن باﺅلنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 7 وکٹیں حاصل کر کے اپنی ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ میزبان بھارتی ٹیم نے ورلڈ چیمپئن آسٹریلیا کو کھیل کے تینوں شعبوں میں آﺅٹ کلاس کرتے ہوئے کامیابی حاصل کرلی۔
موہالی ٹیسٹ اس لحاظ سے بھی ہمیشہ یاد رہے گا کہ اس میں لٹل ماسٹر سچن ٹنڈولکر نے نہ صرف برائن لارا کا ٹیسٹ کرکٹ میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ توڑا بلکہ وہ ٹیسٹ کرکٹ میں 12 ہزار یا اس سے زائد رنز بنانے والے دنیا کے پہلے بلے باز بن گئے۔ سابق بھارتی کپتان سارو گنگولی کا موہالی میں یہ آخری ٹیسٹ تھا جس کی پہلی اننگز میں انہوں نے سنچری اسکور کر کے اسے مزید یادگار بنا دیا البتہ ہربھجن سنگھ ٹیسٹ کرکٹ میں اپنی تین سو وکٹیں مکمل کرنے میں ناکام رہے۔ انیل کمبلے کے زخمی ہونے کے باعث، موہالی ٹیسٹ میں مہندرا سنگھ دھونی نے کپتانی کے فرائض سرانجام دیے۔
منگل کو میچ کے پانچویں روز کھیل شروع ہوا تو بھارت کو میچ جیتنے کیلئے مزید پانچ وکٹیں جبکہ آسٹریلیا کو 375 رنز درکار تھے اور مائیکل کلارک 42 اور بریڈہیڈن 37 رنز پر کھیل رہے تھے۔ آسٹریلیا کے چھٹے آﺅٹ ہونے والے کھلاڑی بریڈ ہیڈن تھے جو گزشتہ روز کے اسکور میں اضافہ کیے بغیر ظہیر خان کی گیند پر کلین بولڈ ہوگئے۔ کیمرون وائٹ آسٹریلیا کے آﺅٹ ہونے والےساتویں کھلاڑی تھے جو صرف ایک رن بنا کر ظہیر خان کی گیند پر کیچ آﺅٹ ہوئے۔ بریٹ لی بغیر کوئی رنز بنائے ظہیر خان کی گیند پر بولڈ ہوئے ۔جانسن اور مائیکل کلارک کے درمیان نویں وکٹ کی شراکت میں 50 رنز بنے تاہم جانسن بھی 26 رنز بنا کر مشرا کی گیند پر کیچ آﺅٹ ہوگئے۔ اس کے بعد مائیکل کلارک بھی 69 رنز کی انفرادی اننگز کھیلنے کے بعد مشرا کی گیند پر سہواگ کے ہاتھوں کیچ آﺅٹ ہوگئے اس طرح آسٹریلیا کی پوری ٹیم اپنی دوسری اننگز میں 195 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور بھارت نے آسٹریلیا کے خلاف 320 رنز کی تاریخی کامیابی حاصل کی ۔ پی ایم سڈل صفر پر ناٹ آﺅٹ رہے۔
دوسری اننگز میں بھارت کی طرف سے ظہیر خان اور ہربھجن سنگھ نے تین تین جبکہ ایشانت شرما اور مشرا نے دو دو کھلاڑیوں کوآﺅٹ کیا۔ دھونی کو پہلی اننگز میں 92 اور دوسری اننگز میں 68 رنز اسکور کرنے کے باعث میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ سچن ٹنڈولکر کو 12 ہزار سے زائد رنز بنانے پر یادگاری شیلڈ دی گئی۔ موہالی میں اپنا آخری میچ کھیلنے والے گنگولی کو بھی یادگاری شیلڈ پیش کی گئی۔
واضح رہے کہ بھارت کے کپتان دھونی نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا اور بھارتی ٹیم نے پہلی اننگز میں 469 رنز بنائے تھے جبکہ آسٹریلیا کی ٹیم پہلی اننگز میں 268 رنز بنا کر آﺅٹ ہوگئی تھی۔ بھارت نے دوسری اننگز میں 3 وکٹوں کے نقصان پر 314 رنز بنا کر آسٹریلیا کو 516 رنز کا ہدف دے کر اننگز ڈیکلئیر کر دی اور آسٹریلوی ٹیم 516 رنز کے ہدف کے تعاقب میں صرف 195 رنز بنا کر آﺅٹ ہوگئی اور بھارت نے یہ میچ با آسانی 320 رنز سے جیت لیا۔ اپنا پہلا ٹیسٹ میچ کھیلنے والے امیت مشرا نے میچ میں مجموعی طور پر 7 وکٹیں حاصل کیں۔
دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز کا تیسرا کرکٹ ٹیسٹ میچ 29 اکتوبر سے دہلی میں جبکہ سیریز کا آخری ٹیسٹ 6 نومبر سے ناگپور میں کھیلا جائےگا۔