وسطی امريکی خطے ميں آنے والے طاقتور زلزلے کے نتيجے ميں متعدد ممالک کے ليے سونامی کی وارننگ جاری کردی گئی ہے جبکہ ريسکيو حکام اس وقت بھی امدادی کام جاری رکھے ہوئے ہيں۔
اشتہار
ميکسيکو کے جنوبی حصے کے قريب جمعرات اور جمعے کی درميانی شب آنے والے 8.1 شدت کے زلزلے کے بعد قريبی علاقوں کے ليے سونامی کا انتباہ جاری کر ديا گيا ہے۔ امريکی جيولوجيکل سروے کے مطابق يہ زلزلہ ميکسيکو سٹی ميں مقامی وقت کے مطابق شب 11.49 منٹ پر آيا۔ زلزلے کا مرکز ٹپاچولا شہر سے 165 کلوميٹر مغرب کی طرف اور پينتيس کلوميٹر کی گہرائی ميں تھا۔ زلزلے کے بعد وسطی امريکا کے متعدد ممالک بشمول ال سلواڈور، کوسٹا ريکا، گوئٹے مالا، نکاراگوا، پاناما اور ہنڈوراس کے ليے صونامی کی وارننگ جاری کر دی گئی ہے۔ حکام کی مطابق انتہائی خطرناک اور اونچی لہريں ان ممالک کے علاوہ ميکسيکو اور ایکواڈور تک بھی پہنچ سکتی ہے۔
خبر رساں ادارے ايسوسی ايٹڈ پريس کی رپورٹوں کے مطابق يہ زلزلہ اس قدر طاقت ور تھا کہ ميکسيکو سٹی کے رہائشی بھی رات کے وقت سڑکوں پر نکل آئے، گو کہ يہ شہر زلزلے کے مرکز سے ايک ہزار کلوميٹر کی دوری پر واقع ہے۔ قريب ايک منٹ سے زائد وقت تک کئی عماريں ہلتی رہيں، جس سبب لوگوں کے مکانات ميں ٹوٹ پھوٹ بھی ہوئی۔ متعدد علاقوں ميں بجلی کی فراہمی بھی معطل ہو گئی ہے۔ البتہ اب تک موصول ہونے والی رپورٹوں ميں کسی بڑے جانی نقصان کی اطلاع نہيں ہے۔ تاہم ميکسيکو سے موصول ہونے والی تازہ رپورٹس ميں دو ہلاکتوں کا بتايا جا رہا ہے۔
دريں اثناء گوئٹے مالا کے صدر جمی مورالس نے قومی نشرياتی ادارے پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے تحمل مزاجی کا مطالبہ کيا ہے۔ انہوں نے بتايا کہ گوئٹے مالا ميں ايک شخص کی ہلاکت کی اطلاع ہے تاہم اس کی ابھی تک تصديق نہيں ہو پائی ہے۔
فطرت کے عجیب رنگ
سیلاب، زلزلہ، طوفان: 2015 ء کو متعدد ناگہانی آفات کا سامنا رہا۔ جن کے طویل مدتی نتائج آبادی والےعلاقوں میں بڑی تباہی کی شکل میں سامنے آئے۔
تصویر: Imago/Xinhua
خطرناک رومان
43 سال سے پکنے والا چلی کا لاوا ’’کالبوکو‘‘ گزشتہ برس اپریل میں پھٹ ہی گیا۔ اس آتش فشاں کے پھٹنے سے پیدا ہونے والی راکھ 15 کیلو میٹر اونچے بادلوں تک پھیل گئی۔ 20 کلومیٹر ارد گرد کے علاقوں کو خالی کروالیا گیا۔ چلی کے سب سے بڑے شہر کا ہوائی اڈہ بند کر دیا گیا، چند ہی روز کے وقفے سے ’’کالبوکو‘‘ دوسری اور تیسری بار پھٹا۔
تصویر: Reuters/R. Arenas
ہنگامی صورت حال میں ریسکیو
فوجی نیپال کے دارالحکومت کھٹمنڈو میں زلزلے سے منہدم ہو جانے والے ایک گھر کے ملبے تلے دبے ایک چھوٹے بچے کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ زلزلے کے جھٹکے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی تک محسوس کیے گئے۔ نیپالی حکومت کے مطابق اس زلزلے میں آٹھ لاکھ آٹھ ہزار انسانی جانیں ضائع ہوئیں۔
تصویر: Getty Images/J. Gratzer
سر سے پیر تک راکھ ہی راکھ
انڈونیشی جزیرے سماٹرا کے شمال میں راقع ماؤنٹ سینابونگ کی زنگ کی مانند بھورے رنگ کی راکھ آنکھ، ناک اور جلد کے پوروں میں گھُس جاتی ہے۔ جولائی کے مہینے میں سماٹرا کے جزیرے سے بہنے والے 2460 میٹر اونچے لاوے نے ارد گرد کے علاقوں میں بے تحاشہ راکھ اگُلی تھی۔ یہ راکھ گھروں اور سڑکوں تک پھلی تھی اور اس سے بچنے کے لیے اکثر لوگ پلاسٹک سے اپنے جسم کو سر سے پیر تک ڈھانک کر باہر نکلتے تھے.
تصویر: Reuters/Antara Foto/R. Muharrman
آگ کے خلاف ڈٹے انسان
ستمبر میں امریکی ریاست کیلی فورنیا میں متعدد جنگلات میں آگ لگی۔ کیلی فورنیا ایک صدی سے خُشک سالی کا شکار ہے اور کسی بھی ناگہانی آفت کی بس ایک چنگاری کافی ہوتی ہے اسے اپنی آگ کی لپیٹ میں لینے کی۔ ہزاروں گھر اس کی زد میں آ چُکے ہیں۔ فائر بریگیڈ کے دس ہزار سے زائد کارکن اس صورتحال سے نمپٹے کے لیے تعینات رہ چُکے ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/J. Edelson
طوفان سے پہلے کوئی خاموش نہیں
ستمبر کے اواخر میں چینی صوبے فیوجیان میں 119 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے آنے والا طوفان Dujuan روک تھام کی تمام تر کوششوں کے باوجود چین کے کم ازکم 400 گھروں کو بہا لے گیا اور اکتیس ہزار ہیکٹر زمینی رقبہ زیر آب آ گیا۔ اس سے پہلے وہ تائیوان میں جانی اور مالی نقصانات کا سبب بن چُکا تھا۔
تصویر: Reuters/China Daily
بھارتی ریاست زیر آب
بھارت کی جنوبی ریاست تامل ناڈو کے شہر چنئی میں 100 سال میں ہونے والی شدید ترین بارش میں تقریبا 280 افراد ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں افراد عارضی کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔ آبادی کے اعتبار سے بھارت کا چوتھا بڑا شہر اور موٹر کار سازی اور آئی ٹی آؤٹ سورسنگ کا مرکز ہے۔ اس کے بعض علاقوں میں دس دس فٹ سے بھی زیادہ پانی کھڑا ہے۔