مُلا اختر منصور طالبان کے نئے امیر مقرر
30 جولائی 2015اعلیٰ طالبان قیادت نے ملا عمر کے انتقال کی تصدیق کر دی ہے۔ طالبان کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے، ’’امارت اسلامیہ کی قیادت اور ملا عمر کے اہلخانہ اعلان کرتے ہیں کہ ملا عمر بیماری کی وجہ سے انتقال کر گئے ہیں۔‘‘ جاری کیا جانے والا بیان ملا عمر کے بھائی مُلا عبدالمنان اور ان کے بیٹے محمد یعقوب کے نام سے جاری کیا گیا ہے۔
دوسری جانب مختلف نیوز ایجنسیوں نے طالبان کی اعلیٰ قیادت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ملا اختر محمد منصور کو طالبان کا نیا سربراہ مقرر کر دیا گیا ہے۔ ملا منصور طالبان کے سابق رہنما ملا عمر کے نائب تھے۔ بتایا گیا ہے کہ ملا منصور کو سربراہ مقرر کرنے کا فیصلہ کوئٹہ میں کیا گیا ہے، جہاں طالبان شوریٰ کا اجلاس ہوا۔
نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق طالبان کے ایک اعلیٰ کمانڈر کا بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہنا تھا، ’’کوئٹہ کے مضافات میں ہونے والے شوریٰ کے اجلاس میں ملا منصور کو متفقہ طور پر طالبان کا نیا امیر مقرر کر دیا گیا ہے۔‘‘ اس اعلیٰ طالبان کمانڈر کا کہنا تھا کہ اس سلسلے میں جلد ہی ’’شوریٰ ایک پیغام جاری کرے گی۔‘‘ دوسری جانب طالبان کی ویب سائٹ پر ابھی تک اس بارے میں کوئی پیغام جاری نہیں کیا گیا ہے۔
طالبان کے دونوں کمانڈروں نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ طاقتور حقانی گروپ سے تعلق رکھنے والے سراج حقانی کو ملا منصور کا نائب مقرر کیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر ملا منصور ملا عمر کے بعد طالبان کے دوسرے لیڈر ہوں گے۔ افغان حکومت نے بدھ کے روز کہا تھا کہ ملا عمر دو برس پہلے پاکستانی شہر کراچی میں انتقال کر گئے تھے۔ پاکستانی وزارت خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے کہا ہے، ’’ہم ایسی رپورٹوں سے آگاہ ہیں اور تفصیلات حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘‘
افغان حکومت اور طالبان کے مابین امن مذاکرات کے بارے میں آج ہی طالبان نے اعلان کیا ہے ’’امن مذاکرات سے متعلق تمام تر اختیارات امارت کے سیاسی دفتر کے پاس ہیں اور وہ ان مذاکرات سے متعلق ابھی تک لاعلم ہے۔‘‘ دریں اثناء پاکستان نے بھی طالبان اور افغان حکومت کے مابین طے شدہ امن مذاکرات ملتوی کر دیے ہیں۔ یہ مذاکرات کل جمعے کے روزہ ہونا تھے۔ پاکستانی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ مذاکرات طالبان کے کہنے پر معطل کیے گئے ہیں۔