مِلک کرسٹل کا استعمال: بے خوابی کا موثر علاج
10 مئی 2010نیند میں خلل یا کم خوابی کی شکایت ہو یا ہوائی جہاز کا طویل سفر کرنے کے بعد مسافروں کی نیند کی روٹین میں آنے والا نقص یا پھر عمررسیدگی کے عمل کے چہرے پر نمایاں ہونے والے اثرات جیسے مسائل، ان سب کے خلاف مؤثر اقدامات کے ضمن میں اہم ترین کردار خوابی ہارمون جسے Melatonin کہتے ہیں ادا کرتا ہے- سال ہا سال سے خوابی ہارمون Melatonin کے استعمال پر بہت زیادہ توجہ دی جاتی رہی ہری- تاہم جرمن شہر میونخ سے تعلق رکھنے والے ایک معروف آجر نے پہلی بار قدرتی ذرائع سے تیار کردہ ہارمون Melatonin کو صارفین کے استعمال کے لئے فراہم کرنے میں کامیابی حاصل کر لی ہے۔
میونخ کی ’’ملک کرسٹل کمپنی‘‘ کے مینیجنگ ڈائریکٹر Tony Gnann کے مطابق ان کی کمپنی کی طرف سے بازار میں آنے والے ملک کرسٹل یا ذرات میں عام دودھ کے مقابلے میں ایک سو گنا زیادہ خوابی ہارمون پایا جاتا ہے۔ اس کا شمار غذائی اجزاء میں ہوتا ہے اس لئے اس کی خرید کے لئے ادویات کی طرح ڈاکٹر کے نسخے کی ضرورت نہیں ہوتی-ملک کرسٹل بنانے والی میونخ کی اس کمپنی نے دودھ کے اندر پائی جانے والی غذائیت پر باقاعدہ ریسرچ کی جس کے بعد یہ نتیجہ سامنے آیا کہ دودھ کو رات کے وقت دوہنے اور اسے سرد خانے میں رکھنے کے بعد اس میں پائے جانے والا خوابی ہارمون Melatonin کی مقدار بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے اور اس کا استعمال ان افراد کے لئے نہایت مفید ثابت ہوتا ہے جنہیں گہری اور پرسکون نیند نہیں آتی یا جنہیں بے خوابی کا مسئلہ درپیش ہوتا ہے-
دودھ کے اس قسم کو اس کی غذائی اہمیت کی وجہ سے ’ملک کرسٹل‘ کا نام دیا گیا ہے- Tony Gnann کے مطابق انسانوں کی طرح میملز یا شیر خوار حیوانات یا دودھ دینے والے جانوروں کے دودھ میں رات کے دوران خواب آور ہارمون Melatonin کی پیداوار میں بہت زیادہ اضافہ ہو جاتا ہے- مثلا گائے، بھیڑ اور بکریوں کے رات کے وقت دئے جانے والے دودھ میں خاص طور سے ہارمون Melatonin کثرت سے پایا جاتا ہے- ان جانوروں کے دودھ میں پائے جانے والے ہارمونز اور دیگر غذائیت میں اضافہ کرنے اور ان کے دودھ کو مزید مرتکز یا گاڑھا بنانے کے لئے انہیں تازہ گھاس اور جڑی بوٹیوں سے تیار کردہ چارہ کھلایا جاتا ہے اور انہیں دن کے وقت زیادہ سے زیادہ دھوپ میں رکھا جاتا ہے- اس کے بعد رات کو ان جانوروں کا جو دودھ دوہا جاتا ہے وہ قدرتی غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے- اس دودھ کے ذرات کو رات سونے سے پہلے ایک گلاس دودھ یا حسب خواہش مقدار دہی میں ملا کر استعمال کرنے سے پر سکون نیند آتی ہے-
طبی ریسرچ سے پتا چلا ہے کہ ہارمون Melatonin دراصل انسانوں کے رات اور دن کے ردم یا توازن کو کنٹرول کرتا ہے- اس وجہ سے نیند میں خلل یا بےخوابی کی صورت میں ہارمون Melatonin کا استعمال نہایت مفید ثابت ہوتا ہے- قدرتی طور پر ہر انسان کے اندر ہارمون Melatonin بنتے رہنے کا عمل جاری رہتا ہے- دیگر میملز یا دودھ دینے والے جانوروں کی طرح انسانوں میں بھی یہ ہارمون pineal gland یا صنوبری غذا جس کے لئے خیال کیا جاتا ہے کہ وہ کوئی آثاری حس یا ہارمون زا عضویہ ہے، میں پیدا ہوتا ہے-انسانی جسم میں خوابی ہارمون بنتے رہنے کا عمل 25 سال کی عمر سے کم ہونا شروع ہوجاتا ہے- اس لئے پر سکون نیند کے لئے رات کو سونے سے قبل ایک گلاس دودھ پینا، خاص طور سے ملک کرسٹل کے ساتھ ، نہایت مفید ثابت ہوتا ہے-
رپورٹ کشور مصطفیٰ
ادارت عاطف بلوچ