مچھلی سے دماغی قوت میں اضافہ
7 جون 2009عمر کے ساتھ ساتھ دماغی قوت میں کمی آتی ہے۔ یاداشت پر عمر کے اثرات واضح طور پر دیکھے بھی جا سکتے ہیں۔ لیکن شکاگو یونیورسٹی کے محققین کا کہنا ہے کہ خوراک میں مچھلی کا استعمال عمر کے ساتھ ساتھ دماغ پر پڑنے والے اثرات کو کم کرتا ہے۔ اس تحقیق میں شکاگومیں رہنے والے65 سال اور اس سے زائد عمرکے 3718 افراد کا مطالعہ کیا گیا۔ انہیں ایک کہانی سنائی گئی اور پھر اس کہانی کے حوالے سے ان سے کئی سوالات پوچھے گئے اس کے علاوہ ایسے افراد سے ایک سوالنامہ بھی پُر کروایا گیا۔ یہ عمل تقریبا چھ سال تک جاری رکھا گیا۔
اس تحقیق کے بعد ماہرین نے کہا کہ ایسے افراد جو ہفتہ میں ایک مرتبہ مچھلی کا استعمال کرتے ان میں سوچ کے حوالے سے دماغی تنزلی کی تناسب دس فیصد سالانہ تک کم ہوتا ہے۔ اسی طرح ایسے افراد کی ذہنی قوت میں کمی کا تناسب بھی تیرہ فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
میرتھا کلارے مورس جو رش یونیورسٹی میڈیکل سینٹر شکاگو سے وابستہ ہیں بتاتی ہیں کہ اس تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ مچھلی میں پائے جانے والی اومیگا تھری فیٹی کا ذہنی قوت کی بڑھوتی یا گراوٹ سے کوئی تعلق نہیں تاہم مچھلے میں پائے جانے والے کچھ دیگر عوام ذہنی قوت میں اضافے کا باعث بنتے ہیں۔ اس سے قبل یہ سمجھا جاتا تھا کہ مچھلی میں پائے جانے والا امیگا تھری فیٹی ایسڈ انسانی ذہن کی قوت میں اضافہ کرتا ہے۔
مچھلی کے بطور غذا انسانی دماغ پر اثر سے متعلق فرانس میں بھی تحقیق جاری ہے۔ اس تحقیقی ٹیم میں شامل فرانسیسی سائنسدان Dr. Pascale Barberger-Gateau نے کہا کہ ابھی اسی ضمن میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے جو مچھلی کے بطور غذا انسانی دماغ پر اثرات کو واضح کر سکے۔ ان کے مطابق سوالنامے میں رکھے گئے سوالات کو بھی نئے سرے سے مرتب کرنے کی ضرورت ہے جن سے یہ معلوم ہو سکے کہ آیا مچھلی ہی ذہنی قوت میں اضافے کا باعث ہے یا دیگر سمندری غذا بھی کوئی معاونت کرتی ہے۔