1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مکاؤ آج بھی دنیا میں جوئے کی سب سے بڑی منڈی

3 جنوری 2011

پرتگال کی سابقہ نو آبادی مکاؤ میں حکومت نے اعلان کیا ہے کہ سن دو ہزار دس کے دوران اس علاقے میں قمار بازی کی صنعت کو ہونے والی آمدنی میں پچاس فیصد سے بھی زیادہ کا اضافہ دیکھنے میں آیا۔

مکاؤ کا ایم جی ایم گرینڈ کیسینوتصویر: AP

ہانگ کانگ سے ملنے والی رپورٹوں کے مطابق اس طرح مکاؤ کی اس حیثیت کو اور بھی استحکام ملا ہے جس کے تحت وہ دنیا میں جوئے کی سب سے بڑی منڈی ہے۔

مکاؤ کی حکومت کی طرف سے پیر کے روز ایک سرکاری ویب سائٹ پر جاری کیے جانے والے اعداد و شمار کے مطابق سن دو ہزار دس میں اس خطے کو جوئے کی صنعت سے ہونے والی آمدنی کی مجموعی مالیت 188.34 بلین پاتاکا رہی جو 23.52 بلین امریکی ڈالر بنتی ہے۔

مکاؤ کے لزبن کیسینو کا اندرونی منظرتصویر: AP

اس طرح سن دو ہزار نو کے مقابلے میں مکاؤ میں کیسینو انڈسٹری کو گزشتہ برس قریب 57.8 فیصد زیادہ آمدنی ہوئی ہے۔ سن دوہزار نو میں اس صنعت کو ہونے والی آمدنی کی مجموعی مالیت 119.37 بلین پاتاکا رہی تھی۔

مکاؤ کی معیشت میں گزشتہ قریب دس سال کے دوران اس وقت سے زیادہ ترقی دیکھنے میں آئی ہے، جب وہاں قمار بازی کی صنعت پر ریاستی اجارہ داری ختم کر دی گئی تھی۔ اس وقت قریب ایک عشرے قبل مکاؤ میں غیر ملکی کیسینو کمپنیوں کو بھی یہ اجازت دے دی گئی تھی کہ وہ وہاں اپنے قمار خانے قائم کر سکتی تھیں۔

مکاؤ میں انڈین فلم اکیڈمی ایوارڈز کی ایک تقریب میں شریک بالی وڈ کی اداکارہ انوشکا شرماتصویر: AP

مکاؤ پرتگال کی سابقہ نو آبادی ہے، جو چین کے جنوبی ساحل پر واقع ہے اور اب دنیا بھر میں قمار بازی کے حوالے سے سب سے زیادہ فائدہ مند اور پر کشش صنعت بن چکی ہے۔ مکاؤ اب چینی ریاست ہی کا حصہ ہے اور وہ پورے چین میں ایسی واحد جگہ ہے،جہاں قمار بازی قانونی طور پر ممنوع نہیں ہے۔

مکاؤ میں قمار بازی کی صنعت کو ہونے والے بے تحاشا فائدےکا سبب زیادہ تر ایسے چینی شہری بنتے ہیں، جو اپنی بڑی بڑی رقوم لے کر چین کے دوسرے حصوں سے جواء کھیلنے کے لیے مکاؤ کے قمار خانوں کا رخ کرتے ہیں۔

رپورٹ: عصمت جبیں

ادارت: مقبول ملک

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں