1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’مگرمچھوں میں دانتوں کا دوبارہ اگنا، انسانوں کے لیے ممکنہ ماڈل‘

حرا مرید21 مئی 2013

محققین کے مطابق مگر مچھوں میں دانتوں کے دوبارہ اگنے کا عمل اس امکان کی طرف اشارہ ہو سکتا ہے کہ انسانوں میں ان کے دودھ کے اور دیرپا دانتوں کے بعد تیسری مرتبہ بھی دانت اگ سکتے ہیں

تصویر: picture-alliance/dpa

حیاتیاتی ماہرین کے بقول رینگنے والے اور دودھ پلانے والے جانوروں کے دانت بنیادی طور پر ایک دوسرے سے زیادہ مختلف نہیں ہوتے، سوائے مگر مچھوں کے دانتوں کے جنہیں وہ قدرتی طور پر متواتر تبدیل کرتے رہتے ہیں۔

امریکی شہر لاس اینجلس میں قائم یونیورسٹی آف ساؤتھ کیلیفورنیا کے ماہر چینگ مِنگ چوانگ اور ان کے ساتھی محققین پر مشتمل ایک ریسرچ ٹیم کے مطابق یہ امکان واقعی موجود ہے کہ مستقبل میں کسی دن انسانوں میں دانتوں کے تیسری مرتبہ اگنے کے عمل کا مشاہدہ کیا جا سکے۔ تاہم ان ماہرین کے بقول فی الحال اس بارے میں سائنسی بنیادوں پر صرف سوچا ہی جا سکتا ہے۔

انسانوں میں پیدائش کے اوسطاﹰ ایک سال بعد دودھ کے دانت نکلتے ہیں، جن کے گرنے کے بعد ان کی جگہ مستقل یا دیرپا دانت لے لیتے ہیں تاہم ان دانتوں میں یہ صلاحیت نہیں ہوتی کہ اگر وہ ٹوٹ جائیں یا گر جائیں، تو دوبارہ اگ سکیں۔

اس کے برعکس رینگنے والے بہت سے جانور، مثال کے طور پر سانپ، چھپکلی اور مگر مچھ اپنی اس صلاحیت کو برقرار رکھتے ہیں۔ ایک عام مگر مچھ تو سالانہ اپنے ہر دس دانتوں میں سے کم از کم ایک سے محروم ہو جاتا ہے، لیکن بعد ازاں ایسے گر جانے والے ہر دانت کی جگہ ایک نیا دانت نکل آتا ہے.

PNAS نامی سائنسی تحقیقی جریدے میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق مگرمچھ عام طور پر بڑی طویل عمر پاتے ہیں۔ اس دوران ان کے کل 80 دانتوں میں سے ہر دانت تقریباﹰ 50 مرتبہ گرنے کے بعد دوبارہ نکل سکتا ہے۔

تصویر: Ltshears - Trisha M Shears

چینگ مِنگ چوانگ اور ان کے ساتھی ماہرین نے نامولود اور نومولود مگر مچھوں کے دانتوں کا ان کی مختلف حالتوں میں باریکی سے مطالعہ کرنے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا کہ ایسے ہر جانور کا ہر دانت دراصل تین حصوں پر مشتمل ہوتا ہے۔ ان میں سے ایک فعال دانت ہوتا ہے، دوسرا متبادل دانت اور تیسرا ایک ایسا خاص ٹشو جسے ڈینٹل لیمینا کہا جاتا ہے۔

انسانوں میں دودھ کے دانت اور ان کے بعد نکلنے والے دیرپا دانت دونوں ہی اسی ڈینٹل لیمینا کی وجہ سے بنتے ہیں۔ ان ماہرین کے مطابق امریکا میں پایا جانے والا کوئی مگر مچھ جب اپنا ایک دانت کھو دیتا ہے تواس کا متبادل یونٹ آگے کی طرف بڑھ جاتا ہے۔ اس ریسرچ کے دوران محققین نے مگرمچھوں کے ڈینٹل لیمینا کے آخر میں ایک ایسی جگہ بھی دریافت کی، جو ان کے مطابق نئے دانت کے نکلنے کی وجہ بننے والے سٹیم سیلز کے collection point کا کام دیتی ہے۔

پی این اے ایس نامی جریدے کے مطابق سائنسدان مگرمچھوں میں اسی ڈینٹل لیمینا میں ایسے مالیکیولز کو شناخت کرنے میں بھی کامیاب ہوئے ہیں، جو رینگنے والے جانوروں میں دانتوں کی تجدید کے عمل کو کنٹرول کرنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

hm/mm(AFP)

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی ٹاپ اسٹوری

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں