اٹلی کے کٹر نظریات کے حامل مہاجرت مخالف نئے وزیر داخلہ ماتیو سالوینی نے اتوار کے دن سِسلی کا دورہ کیا۔ یہ اطالوی جزیرہ اس یورپی ملک پہنچنے والے مہاجرین کی پہلی اہم منزل قرار دیا جاتا ہے۔
اشتہار
کٹر نظریات کے حامل سیاستدان سالوینی کی انتہائی دائیں بازو کی سیاسی پارٹی ’لیگ‘ مہاجرت مخالف مہم کے باعث ہی عوامی مقبولیت حاصل کرنے میں کامیابی ہوئی ہے۔ اٹلی میں رواں ماہ ہی بلدیاتی انتخابات کا انعقاد کیا جا رہا ہے اور یہ پارٹی اپنے ووٹ بینک میں مزید مضبوط بنانے کی کوشش میں ہے۔ سالوینی کا یہ دورہ اسی تناظر میں دیکھا جا رہا ہے۔ اٹلی کی مخلوط حکومت میں شامل ’لیگ‘ مہاجرین کی آمد کے سلسلے کو روکنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔
سالوینی نے جمعے کے دن ہی اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا، جس کے بعد انہوں نے کہا کہ وہ اپنی وزارت کے ماہرین سے پوچھیں گے کہ ’ملک میں مہاجرین کی آمد کو کس طرح روکا جا سکتا ہے اور غیرقانونی مہاجرین کی ملک بدری کو کیسے تیز کیا جا سکتا ہے‘۔
انہوں نے کہا تھا، ’’غیرقانونی مہاجرت کے اچھے دن ختم ہو چکے ہیں، (غیرقانونی مہاجرین) اپنا سامان پیک کرنے کے لیے تیار ہو جائیں۔‘‘
اطالوی حکومت کی طرف سے سن 2017 میں ڈی پورٹ کیے گئے غیر قانونی مہاجرین کی تعداد تقریبا ساڑھے چھ ہزار تھی۔ سالوینی کو اس تعداد کو بڑھانے کی خاطر نہ صرف ملک میں حراستی مراکز کی تعداد زیادہ کرنا ہو گی بلکہ ایسے ممالک سے معاہدے بھی کرنا پڑیں گے، جہاں سے تعلق رکھنے والے مہاجرین کو ان کے ممالک واپس روانہ کیا جانا ہے۔ تاہم ان میں سے زیادہ تر ممالک مہاجرین کو واپس لینے کو تیار نہیں ہیں۔
اطالوی وزیر داخلہ سالوینی منگل کے دن لکسمبرگ میں یورپی یونین رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کے ایک اجلاس میں بھی شریک ہوں گے۔ اس ملاقات میں یورپی یونین کی اس متنازعہ ڈیل پر توجہ مرکوز کی جائے گی، جس کے تحت مہاجرین کو اسی ملک میں پناہ کی درخواست دائر کرنا ہوتی ہے، جو ان کی پہلی منزل ہوتا ہے۔ اس ڈیل کی وجہ سے سب سے زیادہ بوجھ اٹلی پر پڑا ہے، کیونکہ سن 2013 سے اب تک تقریبا سات لاکھ مہاجرین کی پہلی منزل یہی ملک تھا۔
ع ب / ع ح / خبر رساں ادارے
اٹلی کا سیاسی بحران، اہم کردار کون کون سے ہیں؟
اٹلی میں عوامیت پسند جماعتوں لیگ اور فائیو اسٹار موومنٹ کے درمیان اتحادی حکومت کے قیام کے لیے مذاکرات کی ناکامی کے بعد خدشات ہیں کہ اٹلی دوبارہ انتخابات کی جانب بڑھ رہا ہے۔
تصویر: picture-alliance/ROPI
کوٹریلی، عبوری وزیراعظم
کارلو کوٹریلی اٹلی کے عبوری وزیراعظم ہیں، جنہیں ممکنہ عام انتخابات کی جانب بڑھتے ملک کی قیادت کرنا ہو گی۔ مارچ میں ہونے والے عام انتخابات کے بعد دو عوامیت پسند جماعتوں کے درمیان اتحادی حکومت کے لیے جاری مذاکرات کی ناکامی اور کابینہ کے لیے تجویز کردہ متنازعہ وزراء کی صدر سے توثیق میں ناکامی کے بعد یہ بحران گہرا ہو چکا ہے۔
تصویر: picture-alliance/NurPhoto/S. Lore
کونتے، ناتجربے کاری نے کہیں کا نہ چھوڑا
گیوسپے کونتے، قانون کے پروفیسر اور سیاسی طور پر غیرمعروف شخصیت تھے، انہیں لیگ اور فائیواسٹار موومنٹ نے مشترکہ طور پر وزیراعظم کے عہدے کے لیے نامزد کیا تھا، تاہم کابینہ کے مجوزہ وزراء کو بلاک کر دینے پر انہیں یہ دوڑ چھوڑنا پڑی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Lore
ماتریلیا، آخری بات صدر کی
صدر سیرگیو ماتیریلا کے مواخذے کے مطالبات سامنے آ رہے ہیں، انہوں نے عوامیت پسند اتحاد کی حکومت قائم ہونے کا راستہ روکا ہے۔ انہوں نے اس اتحاد کی جانب سے وزیرخزانہ کے عہدے کے لیے پاؤلو ساوونا کا نام لے کر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ یورو کے ناقد ہیں۔ عوامیت پسند جماعتیں یورپی یونین کی مخالف ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Solaro
ساوونا، یورو کے سخت ترین ناقد
ماہر اقتصادیات پاؤلو ساوونا، جنہیں عوامیت پسند اتحاد کی جانب سے وزارت خزانہ کا قلم دان سونپا جا رہا تھا، یورو کے شدید مخالف ہیں اور اسے ’جرمن پنجرہ‘ قرار دیتے ہیں۔ وہ کہہ چکے ہیں کہ اگر ضرورت پڑے تو اٹلی کو ’سنگل کرنسی‘ مارکیٹ چھوڑ دینا چاہیے۔ 81 سالہ ساوونا کو بہت سے اطالوی قانون کی سازوں کی حمایت بھی حاصل ہے، تاہم ان کی تقرری کو صدر کی جانب سے ویٹو کر دیا گیا۔
تصویر: Getty Images/AFP/F. Frustaci
ڈی مائیو، کٹوتیوں کے مخالف
مارچ میں عام انتخابات میں فائیو اسٹار پارٹی نے لوئیگی دی مائیو کی رہنمائی میں 32 فیصد ووٹ حاصل کیے۔ کونتے کی کابینہ میں وزارتِ محنت کا قلم دان سونپا جانا تھا۔ وہ اس عہدے کے ذریعے یورپی یونین کے برخلاف اپنی جماعت کے ’بجٹ کٹوتیوں کے خاتمے کے منصوبے‘ کو عملی جامہ پہنانا چاہتے تھے۔ انہوں نے صدر کے مواخذے اور نئے انتخابات کا مطالبہ کیا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/T. Fabi
ماتیو سالوینی، کپتان
ماتیو سالوینی یورو اور مہاجرین مخالف جماعت ’لیگ‘ کے قائد ہیں۔ مارچ کے انتخابات میں ان کی جماعت کو 17 فیصد ووٹ ملے۔ سالوینی یورپی پارلیمان کے رکن تو رہ چکے ہیں، تاہم انہیں یا ان کی جماعت کو حکومت یا انتظام چلانے کا کوئی تجربہ نہیں۔ سالوینی نئی حکومت میں وزارت داخلہ کا قلم دان چاہتے تھے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Di Meo
بیرلسکونی، کہاں گئے؟
سابق وزیراعظم سیلویو بیرلسکونی اور ان کی جماعت فورزا اٹالیا لیگ سمیت چار جماعتوں کے ساتھ مل کر ایک اتحاد قائم کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے، تاہم بعد میں لیگ فائیواسٹار پارٹی کے ساتھ اتحادی حکومت سازی میں مصروف ہو گئی، جس پر بیرلسکونی نے افسوس کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ’ذمہ داری اور تحمل‘ کے ساتھ اپوزیشن کا کردار نبھانا چاہتے ہیں۔