مہاجرين کی مدد کے ليے پاپائے روم کی مہم ’داستان سفر‘
28 ستمبر 2017پاپائے روم نے ’شيئر دا جرنی‘ يعنی اپنے سفر کی داستان سنائيں کے نام سے بدھ ستائيس ستمبر کے روز ويٹيکن سٹی ميں ايک مہم کی بنياد رکھی۔ رومن کيتھولک مسيحيوں کی جانب سے شروع کی جانے والی يہ مہم دو برس تک جاری رہے گی، جس دوران لوگوں کو يہ تلقين کی جائے گی کہ وہ مہاجرين کے بارے ميں غلط فہميوں کا شکار ہونے يا ان کے بارے ميں بے بنياد باتيں مان لينے سے قبل انہيں پہچانيں۔
جنوبی ايشيا، مشرق وسطیٰ اور افريقہ سے پناہ کے ليے يورپ آنے والے تارکين وطن کے ليے يہ مہم ايک ايسے وقت پر شروع کی گئی ہے، جب امريکا اور بيشتر يورپی ممالک ميں دائيں بازو کی قوتيں اور مہاجرين مخالف جذبات تيزی سے بڑھ رہے ہيں۔ جرمنی ميں چوبيس ستمبر کو ہونے والے انتخابات ميں دائيں بازو کی اسلام اور مہاجرين مخالف سياسی پارٹی ’آلٹرنيٹو فار ڈوئچلانڈ‘ ساڑھے تيرہ فيصد عوامی تائيد کے ساتھ ملکی پارليمان تک رسائی حاصل کرنے ميں کامياب رہی۔ علاوہ ازيں کئی ديگر يورپی رياستوں ميں بھی ايسی قوتيں زور پکڑتی جا رہی ہيں۔
پاپائے روم نے گزشتہ روز اپنے ہفتہ وار خطاب ميں ہزاروں لوگوں کو اس مہم کے بارے ميں بتايا اور دنيا بھر کے کيتھولک مسيحيوں پر زور ديا کہ وہ پناہ گزينوں کے ليے اپنے دل اور دروازے کھلے رکھيں اور انہيں خوش آمديد کہیں۔ بعد ازاں ويٹيکن ميں ايک نيوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے منيلا کے کارڈينل لوئيس انٹونيو ٹاگلے نے لوگوں کو براہ راست روابط اور دوستی بڑھانے کا کہا، جس سے ان کے بقول خوف کا عنصر ختم ہوتا ہے اور ايک دوسرے کے ليے برداشت بڑھتی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ميں عالمی رہنماؤں کو دعوت ديتا ہوں کہ وہ کسی پناہ گزين سے مليں، ان سے ہاتھ ملائيں اور ان کی روداد سنيں اور پھر انہيں پتہ چلے گا کہ وہ بھی ميرے اور ان کی طرح کے ہی انسان ہيں۔‘‘
’شيئر دا جرنی‘ يعنی اپنے سفر کی داستان سنائيں کے عنوان تلے اس مہم کی منتظم تنظيم کاريٹاس انٹرنيشنل ہے، جو دنيا بھر ميں سرگرم کيتھولک امدادی اداروں کی نگران تنظيم ہے۔ اس مہم ميں مقامی کميونيٹيز پر بھی زور ديا گيا ہے کہ وہ گرجا گھروں اور ديگر اجتماعات ميں لوگوں پر زور ديں کہ وہ مہاجرين سے خوفزدہ نہ ہوں بلکہ ان سے میل جول بڑھائیں۔