مہاجرین کا بحران، جرمن چانسلر آفس میں رابطہ دفترکا قیام
7 اکتوبر 2015انگیلا میرکل کی کابینہ کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ عوامی خدشات میں کمی پیدا کرنے کے لیے چانسلر کا دفتر لوگوں کے سوالات کو اکھٹا کرے گا اور پھر اُن کا تسلی بخش جوابات بھی دیے جائیں گے۔ اِس پلان کے تحت جرمن دارالحکومت برلن میں چانسلر کے دفتر میں ایک نیا شعبہ قائم کر دیا گیا ہے۔ اِس شعبے کے انجارج پیٹر الٹمائر کو مقرر کیا گیا ہے۔
مہاجرین سے متعلق نئے یونٹ کے قیام کے حوالے سے ایک تاثر یہ بھی پیدا ہوا ہے کہ یہ موجودہ وزیر داخلہ تھوماس ڈے میزیئر کو نظرانداز کرنے کے مترادف ہے۔ دوسری جانب چانسلر میرکل کے قریبی حلقے اِس تاثر کے ساتھ اتفاق نہیں کرتے۔ جرمن وزیر داخلہ کو اِس مناسبت سے تنقید کا بھی سامنا ہے کہ وہ مہاجرین کی نگرانی کے حوالے سے حکومت کو کوئی جامع پلان پیش کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ میرکل کے قریبی حلقوں کے مطابق نئے شعبے کے قیام سے وزارتِ داخلہ کا بوجھ کم ہوگا۔
پیٹر الٹمائر کو جس شعبے کا انچارج مقرر کیا گیا ہے، وہ مہاجرین کی آمد کے حوالے سے وزارتِ داخلہ کی سطح پر تمام امور میں تعاون کی نگرانی کریں گے۔ بے بہا مہاجرین کی آمد کا معاملہ وزارتِ داخلہ میں کئی ہفتوں سے ایک تصفیہ طلب مسئلے کے طور پر موجود تھا۔ میرکل کی کابینہ نے منگل کے روز اِس معاملے کا حل ایک شعبے کے قیام اور اُس کے سربراہ کی تعیناتی میں ڈھونڈا۔ اِس محکمے کے قیام کا اعلان چانسلر نے گزشتہ ماہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ مہاجرین کے سیلاب کو روکنے کے طریقے جلد ڈھونڈ لیے جائیں گے۔
اِس نئے شعبے میں پیٹر الٹمائر کی نائب ہیلگا براؤن کو مقرر کیا گیا ہے۔ وہ اِس نئی تعیناتی سے قبل وفاق اور ریاستوں میں رابطے کی امور کی نگرانی کرتی تھیں۔ نئے محکمے میں براؤن ریفیوجی مسائل پر فوکس کریں گی۔ یہ امر اہم ہے کہ جرمنی میں مہاجرین کی آمد کے بعد ایسے شکوک و شبہات نے جنم لیا ہے کہ اِن ہزار ہا افراد میں شام اور افغانستان یا دوسرے جنگ زدہ علاقوں کے پناہ گزین کم ہیں اور زیادہ تعداد پیسہ کمانے والے افراد کی ہے۔ توقع کی جا رہی ہے کہ رواں برس کے اختتام تک دس لاکھ سے زائد مہاجرین جرمنی میں داخل ہو جائیں گے۔
جرمن چانسلر آج بدھ کے روز مشہور ٹاک شو میں شریک ہو کر مہاجرین کے بارے میں اپنی پالیسی کی مزید وضاحت کریں گی۔ دوسری جانب رائے عامہ کے نئے جائزے کے مطابق انسٹھ فیصد عوام کا خیال ہے کہ جرمنی میں بغیر رجسٹریشن کے مہاجرین کی آمد کا فیصلہ غلط تھا اور اِس باعث اُن کی مقبولیت میں کمی بھی واقع ہوئی ہے۔ میرکل آج بُدھ کو یورپی پارلیمان سے بھی خطاب کرنے والی ہیں اور وہاں بھی انہیں مہاجرین کے مسائل سے متعلق بحث کا سامنا ہو گا۔