1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مہاجرین یورپی سردی میں محصور ہو گئے

عابد حسین
11 جنوری 2017

کئی یورپی ملکوں میں شدید سردی کی لہر جاری ہے۔ ان میں یونان، پولینڈ، رومانیہ اور بلقان خطے کی ریاستیں شامل ہیں۔ یونانی جزیرے لیسبوس میں بھی مہاجرین کو انتہائی سردی کا سامنا ہے۔

Griechenland Flüchtlinge Lesbos Kind mit Plastikplane über dem Kopf
تصویر: Getty Images/S.Platt

یونان میں گزشتہ جمعہ کے روز سے انتہائی سرد موسم اور شدید برفباری جاری ہے۔ منفی درجہٴ حرارت میں مہاجرین محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ مختلف مہاجرین کے کیمپوں میں نصب خیمے برفباری کو برداشت کرنے کے انداز میں تیار بھی نہیں کیے گئے ہیں۔ یونانی حکومت نے کئی مہاجرین کو بحری جہازوں پر عارضی رہائش دینے کا عندیہ دیا ہے۔ بحری جہازوں پر ہیٹنگ اور گرم پانی دستیاب ہو گا۔

انسانی امداد کی تنظیموں بشمول اقوام متحدہ کی ریفیوجی ایجنسی نے یونان پر اپنا دباؤ بڑھا دیا ہے کہ وہ سردی میں ٹھٹھرتے مہاجرین کی زندگیاں بچانے کے لیے عملی اقدامات کرے۔ ایس او ایس ولیجز کی بین الاقوامی تنظیم کے یونانی دفتر کے مطابق یونان میں شدید سردی کی وجہ سے حالات ابتر ہو چکے ہیں اور بچوں کو بہت ہی مشکلات درپیش ہیں۔

یونان میں ساٹھ ہزار مہاجرین موجود ہیں۔ ان میں اکثریت کا تعلق شام سے ہے۔ ان میں زیادہ تر مہاجرین مصنوعی طریقے سے تیار شدہ مکانات میں منتقل کر دیے گئے ہیں۔ یونان ہی کا ایک جزیرہ لیسبوس مہاجرین کیمپوں کی وجہ سے اہم خیال کیا جاتا ہے۔ اس جزیرے پر واقع موریا کیمپ کی حالت خراب تر ہو کر رہ گئی ہے۔ موریا کیمپ میں ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز سے تعلق رکھنے والے اپاسولوس وائزِس کا کہنا ہے کہ اس کیمپ میں مہاجر کمزور خیموں میں زندگی بسر کر رہے ہیں اور ان کو گرم پانی کے علاوہ خیمے گرم کرنے کے لیے ہیٹنگ بھی میسر نہیں۔

موریا کیمپ میں ایک مہاجر برف پر سے گزرتا ہواتصویر: Getty Images/AFP/STR

ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز نے بتایا ہے کہ یونانی جزیرے لیسبوس سے بیمار مہاجرین کی منتقلی کے لیے ایک ہوائی جہاز بدھ گیارہ نومبر کو پہنچے گا۔ اِس ہوائی جہاز کے ذریعے انتہائی مشکل حالات میں گزر بسر کرنے والے موریا کیمپ کے مہاجرین کو بھی محفوظ مقام پر منتقل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس پرواز کے ذریعے پانچ سو افراد منتقل کیے جا سکیں گے۔ موریا کیمپ میں ڈھائی ہزار افراد مقیم ہیں۔ ان میں بچے اور معذور بھی شامل ہیں۔

یورپ میں شدید سردی کی وجہ سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد ساٹھ تک پہنچ گئی ہے۔ ان ہلاکتوں میں مہاجرین کے ساتھ ساتھ بے گھر افراد بھی شامل ہیں۔ حکام ابھی تک ہلاک ہونے والے مہاجرین کی حتمی تعداد کا تعین نہیں کر سکے ہیں۔ شدید سردی کی وجہ سے پولینڈ، رومانیہ اور بلقان ریاستوں میں مقیم مہاجرین کو انتہائی شدید حالات کا سامنا ہے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں