مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ مستعفی ہو گئے
9 نومبر 2010دوسری جانب حکمران کانگریس پارٹی کے سیکریٹری سریش کلمادی نے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ اشوک چوان کو بیواؤں کے لئے تعمیر کے گئے اپارٹمنٹس کے سکینڈل کا سامنا رہا ہے۔ یہ اپارٹمنٹس سیاستدانوں اور فوجی افسروں کو فروخت کر دئے گئے تھے۔
خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق دونوں رہنماؤں کا اپنے عہدے چھوڑنا کانگریس کے لئے پریشان کن ہے۔ دوسری جانب بھارتی خبررساں ادارے پریس ٹرسٹ آف انڈیا کے مطابق پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی نے ذاتی طور پر چوان کو مستعفی ہونے کی ہدایت کی تھی۔ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان کا استعفیٰ منظور کر لیا گیا ہے، تاہم ان کے متبادل کا اعلان نہیں کیا گیا۔
ان کے استعفے کا اعلان منگل کو پارلیمنٹ کا سرمائی سیشن بحال ہونے پر سامنے آیا، جس میں اپوزیشن ارکان نے بدعنوانی کے حکومتی ریکارڈ کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
اُدھر وزیر دفاع اے کے انتھونی نے اپارٹمنٹس کے سکینڈل کی تفتیش کے احکامات جاری کئے ہیں، جس کا تخمینہ لاکھوں ڈالر لگایا گیا ہے۔ وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ سی بی آئی کو اس حوالے سے تفتیش کے احکامات جاری کر دئے گئے، جو جلد کام شروع کر دے گی۔
دوسری جانب اشوک چوان نے الزامات سے انکار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے، ’ تفتیشی عمل مکمل ہونے دیں، میں بے قصور ثابت ہو جاؤں گا۔‘
انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران کہا، ’میں نہیں سمجھتا کہ یہ کسی طرح کا دھچکا ہے۔ سیاست اور عوامی زندگی نشیب و فراز سے پُر ہوتی ہے۔‘
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ مہاراشٹر میں کانگریس کے رکن کے طور پر فرانض کی انجام دہی جاری رکھیں گے۔ انہوں نے ممبئی حملوں کے بعد دسمبر 2008ء میں مہاراشٹر کی وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالا تھا۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ ابھی تین روز قبل چوان ہی وہ پہلے شخص تھے، جنہوں نے امریکی صدر باراک اوباما کے ممبئی پہنچنے پر ان کے ساتھ سب سے پہلے مصافحہ کیا تھا۔
کانگریس پارٹی کے سیکریٹری سریش کلمادی نے حالیہ دہلی کامن ویلتھ گیمز کے منتظمِ اعلیٰ کے فرائض بھی سر انجام دے چکے ہیں۔ ان کھیلوں کے انعقاد میں بدانتظامی کے باعث کلمادی کو سخت تنقید کا سامنا رہا ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل
ادارت: عاطف بلوچ