جرمنی میں مہنگائی کی وجہ سے چھٹیوں کے دوران زیادہ تر جرمن شہری سفر سے گریز ہی کریں گے۔ سیاحت کی صنعت نے اس خدشے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح ملک کی مجموعی معیشت پر بھی برے اثرات پڑیں گے۔
اشتہار
کرسمس اور سال نو کی تعطیلات کے دوران زیادہ تر جرمن بالٹک کوسٹ یا بحیرہ شمال میں واقع خوبصورت جزائر کا رخ کرتے ہیں۔ تاہم اس مرتبہ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ان چھٹیوں کے دوران کم لوگ ہی ان سیاحتی مقامات کا رخ کریں گے۔
سیاحت کی جرمن صنعت کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ ملک میں مہنگائی کی وجہ سے زیادہ تر جرمن شہری سفر کرنے سے گریز ہی کریں گے۔ اوسٹ فرائیزلینڈ ٹورازم سے وابستہ ویبکے لیورینز کے بقول زیادہ تر جرمن باشندے بچت کرنے کا سوچ رہے ہیں۔
ویبکے نے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی کو مزید بتایا کہ اگر اس سال موسم سرما کی چھٹیوں کے دوران جرمن ملک میں داخلی طور پر سفر نہیں کریں گے تو اس کا مطلب ہے کہ ساحلی علاقوں میں زیادہ تر ہوٹل اور تعطیلات منانے کے لیے بنائے فلیٹ اور گیسٹ ہاؤس بھی خالی ہی رہیں گے۔
جرمنی میں چھٹیاں، دل جگر سنبھال رکھیے
جرمنی میں چھٹیاں برلن میں ثقافت، رومانس اور پارٹیز یا باویریا میں بیئر کا لطف لیے ہوئے ہوتی ہیں۔ مگر برلن ہو یا ہارٹس کا پہاڑی سلسلہ، مہم جوئی کے امکانات بھی بے شمار ہیں۔ اس لیے دل جگر سنبھال رکھیے۔
تصویر: Katja Lenz/dpa/picture alliance
’آسمان جوئی‘
فرینکفرٹ کی اسکائی لائن انتہائی انوکھی ہے۔ جرمنی میں اتنی اونچی عمارتیں کہیں اور نہیں ہیں۔ یہاں سو میٹر اونچی عمارت پر آپ رپلنگ کر سکتے ہیں۔ یہ چیلنج مکمل کر لیں گے، تو زندگی کا کوئی بھی دوسرا چیلنج آپ کو کبھی دھمکا نہیں پائے گا۔
تصویر: Katja Lenz/dpa/picture alliance
میونخ اولمپک اسٹیڈیم کی زپ لائن
میونخ کے اولمپک اسٹیڈیم کی پلیکسی گلاس کی چھت ایک عجیب پہچان حاصل کر چکی ہے۔ یہاں زپ لائن پر دو سو میٹر کی اونچائی سے آپ تیزی سے نیچے کی طرف اترتے ہیں۔ اونچائی کے مقام سے آپ پورے اسٹیڈیم کا نظارہ کر سکتے ہیں اور مطلع صاف ہو تو آپ کو دور ایلپس کے پہاڑ بھی دکھائی دے سکتے ہیں۔
تصویر: Andreas Gebert/dpa/picture alliance
نیوربرگ رنگ کی کار ریسنگ
آپ خود کو سیباستیان فیٹل جیسا دیکھنا چاہتے ہیں؟ آئفل کے خطے میں واقع نیوربرگ رنگ میں ایسا ممکن ہے۔ آپ فارمولا ون ٹریک پر چاہیں تو خود ڈرائیو کریں اور چاہیں تو شریک پائلٹ بن جائیں۔ عام دنوں میں آپ شمالی لوپ میں ڈرائیونگ کا مزہ لے سکتےہیں اور ایسٹر پر تو یہاں گراں پری ٹریک بھی عام ریسرز کے لیے کھول دیا جاتا ہے۔
تصویر: Thomas Frey/dpa/picture alliance
رِس باخ میں مہماتی کشتی رانی
مہم جو کشتی ران بھرپور موجوں والے پانی کی تلاش میں ہوتے ہیں۔ ایلپس کے قریب ایسا پانی موجود ہے۔ پانی کی سطح اونچی ہو تو یہاں لہریں ایک مشکل چیلنج بن جاتی ہیں۔ آبشاریں اور ڈھلوانیں عبور کرنا آپ کو کینیڈا میں کشتی رانی جیسا لطف دے سکتا ہے۔
گارمِش پارٹن کِرشن کے علاقے سے ایلپس کے لیے ٹرین لیجیے۔ یہاں سے آپ ماؤنٹ وانک پہنچ جائیں گے، جہاں ایک انتہائی خوبصورت منظر آپ کا منتظر ہو گا۔ سترہ سو پچاس میٹر کی بلندی پر پہنچ کر تھرمل فلائٹ لیں، تو وہ ممکن ہے آپ کو گھنٹوں اڑاتی پھرے۔
تصویر: Julia Naether/picture alliance
ماؤنٹ کانسل وَنڈ کی چوٹی پر
کانسل وَنڈ پہاڑ سر کرتے ہوئے پانچ سو پچاس میٹر کی ایک عمودی دیوار آتی ہے۔ اوپر پہنچنے کے بعد رسی کا ایک پل عبور کرنا پڑتا ہے۔ یہ درست معنوں میں دل دہلا دینے والا سفر ہوتا ہے۔ کانسل وَنڈ ایلپس کے علاقے اوبرسٹ ڈورف کی دو ہزار اٹھاون میٹر اونچی چوٹی ہے۔
تصویر: Birgit Klimke/dpa/picture alliance
ہارٹس کی پہاڑیوں کا سسپینشن برج
مہم کے لیے آپ کو ایک چوٹی پر پہنچ کر اپنا حوصلہ آزمانا ہوتا ہے۔ رَپ بوڈن وادی میں سو میٹر اونچا ٹائٹن آرٹی پل ایسا ہی ایک مقام ہے۔ یہیں چار سو پچاسی میٹر لمبا جرمنی کا رسی کا سب سے طویل پل بھی ہے۔ آپ پل کے ساتھ ساتھ زپ لائن پر سفر کر سکتے ہیں۔
تصویر: Matthias Bein/dpa/picture alliance
زولِنگن پل کا راستہ
مؤنگسٹن پل کا سو میٹر اونچا اسٹیل کا ڈھانچا جسے آپ قدم بہ قدم چل کر عبور کر سکتے ہیں۔ اوپر پہنچنے پر آپ کے سامنے دریائے وُوپر کا ایک انتہائی خوبصورت منظر ہوتا ہے۔ یہ پل اپنی طرز کا پورے یورپ کا سب سے انوکھا پل ہے۔ یہ پل صنعتی انقلاب کی ایک یادگار بھی ہے اور ممکن ہے کہ جلد ہی اسے یونیسکو کے عالمی ورثے کی فہرست میں بھی شامل کر لیا جائے۔
تصویر: David Young/dpa/picture alliance
باڈ اُؤر آخ کے نردیک زیرآب غار
فالکن شٹائن غار میں داخلے کا واحد راستہ آبی ہے۔ یہاں گائیڈڈ ٹورز کا بھی اہتمام ہوتا ہے۔ یہاں نہ بجلی ہے اور نہ ہی ہم وار راستے۔ بعض مقامات پر یہ راستہ اتنا تنگ ہے کہ آپ کو غوطہ لگا کر آگے بڑھنا پڑتا ہے۔ یہ چودہ گھنٹوں کا دورہ ہوتا ہے اور اس میں آپ ساڑھے تین ہزار میٹر گہرائی میں جاتے ہیں۔
تصویر: M. Wisshak/picture alliance
ایلپس کا دل موہ لینے والا نظارہ
چودہ طبق روشن کرنے کے لیے ہمیشہ دوڑ دھوپ کی ضرورت نہیں ہوتی۔ آپ ایلپس پکس کی اس نظارہ گاہ پر کھڑے ہو کر بھی اپنے ذہن کو چونکا سکتے ہیں۔ گارمِش پارٹن کِرشن کے قریب یہ نظارہ گاہ ایک ہزار میٹر کی بلندی سے آپ کو ایک وادی کا مکمل منظر دکھاتی ہے۔ آپ یہاں کھڑے ہوں گے، تو ممکن ہے کہ آپ کی ٹانگیں کانپنے لگیں۔
پہلے سے کی جانے بکنگ کے اعدادوشمار کا حوالہ دیتے ہوئے ویبکے نے کہا کہ اس طرح ان علاقوں میں سیاحت کی صنعت متاثر ہو گی۔ یوکرین جنگ کی وجہ سے جرمنی میں بھی افراط زر بڑھی ہے، جس کی وجہ سے مہنگائی نے جرمنوں کو پریشان کر رکھا ہے۔
دوسری طرف بحیرہ شمال میں واقع ایسٹ فرآئزین جزائر میں ہونے والی اب تک کی بکنگ سے معلوم ہوتا کہ وہاں صورتحال کچھ خوش کن ہے۔ سیاحتی امور کے ماہرین کے مطابق ان جزائر پر صورتحال بہتر ہے اور توقع کی جا رہی ہے کہ سیاح معقول تعداد میں اس سیاحتی مقام کا رخ کریں گے۔ تاہم گزشتہ سال کے مقابلے میں لوگوں کی کم تعداد ہی چھٹیاں منانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
مقامی ٹوریسٹ ماہر مانوئلا شوٹسے نے بتایا ہے کہ توانائی کی قیمتوں میں اضافہ دراصل جرمن شہریوں کو بچت کی طرف مائل کر رہا ہے، اس لیے وہ اس مرتبہ چھٹیاں گزارنے کی خاطر کہیں بھی نہیں جانا چاہتے۔
ایک سروے رپورٹ کے مطابق اس سال بالخصوص کرسمس کی چھٹیوں کے دوران جرمنی میں ہوٹل بک کرنے کی شرح گزشتہ برسوں کے مقابلے میں کم ہی ہے۔ تاہم سال نو کی تقریبات منانے کے لیے مختلف مقامات پر جانے والوں کی تعداد کچھ بہتر ہے۔