1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میرکل اور جرمن حکومت کی مقبولیت نئے عروج پر

مقبول ملک8 اگست 2014

جرمنی میں وفاقی چانسلر انگیلا میرکل اور ان کی حکومت کی عوامی مقبولیت اپنی اب تک اعلیٰ ترین سطح تک پہنچ گئی ہے۔ قریب 60 فیصد جرمن شہری موجودہ مخلوط وفاقی حکومت اور 74 فیصد انگیلا میرکل کی ذاتی کارکردگی سے مطمئن ہیں۔

انگیلا میرکل کی عوامی سطح پر ذاتی مقبولیت کی شرح میں بھی تین فیصد کا اضافہ ہوا ہےتصویر: picture-alliance/dpa

جرمنی میں سیاسی رجحانات سے متعلق ایک نئے ملک گیر سروے کے نتائج کے مطابق 59 فیصد جرمن باشندے داخلی حالات اور مختلف بیرونی بحرانوں کے حوالے سے میرکل کی قیادت میں کام کرنے والے وسیع تر حکومتی اتحاد کی کارکردگی سے خوش ہیں۔ 74 فیصد شہریوں کی رائے میں دائیں بازو کی قدامت پسند یونین جماعتوں اور بائیں بازو کی طرف جھکاؤ رکھنے والی سوشل ڈیموکریٹک پارٹی پر مشتمل موجودہ حکومت کی سربراہ کے طور پر چانسلر میرکل کی ذاتی کارکردگی بھی تسلی بخش ہے۔

وزیر خارجہ فرانک والٹر شٹائن مائر کی پبلک ریٹنگ بھی 74 فیصد ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ بھی عوام میں اتنے ہی مقبول ہیں جتنی کہ چانسلر میرکلتصویر: picture-alliance/dpa

برلن سے موصولہ رپورٹوں کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ جرمن باشندوں نے ملکی حکومت کی کارکردگی پر اتنی زیادہ حد تک اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ اس سے پہلے جرمنی میں کسی وفاقی حکومت کو اتنی زیادہ عوامی مقبولیت حاصل نہیں ہوئی تھی۔

Deutschlandtrend نامی عوامی جائزے کے تحت حکومتوں کی عوامی مقبولیت کا ریکارڈ رکھنے کا عمل 1997 میں شروع ہوا تھا۔ گزشتہ 18 برسوں میں جرمنی میں کوئی بھی وفاقی حکومت اتنی زیادہ مقبول نہیں رہی جتنی کہ میرکل حکومت اس وقت ہے۔ اس سروے کے دوران جرمن پبلک ٹیلی وژن ARD کے لیے ملک بھر میں ایک ہزار سے زائد شہریوں سے ان کی رائے دریافت کی گئی۔ سروے سے پتہ یہ چلا کہ گزشتہ برس دسمبر میں اقتدار میں آنے والی اس حکومت کی عوامی مقبولیت میں صرف جون کے مہینے سے اب تک سات فیصد کا اضافہ ہو چکا ہے۔

اس دوران انگیلا میرکل کی عوامی سطح پر ذاتی مقبولیت کی شرح میں بھی تین فیصد کا اضافہ ہوا اور تین چوتھائی رائے دہندگان کا کہنا تھا کہ وہ موجودہ سربراہ حکومت کی کارکردگی سے پوری طرح مطمئن ہیں۔ اس وقت چانسلر میرکل جرمن عوام میں اتنی مقبول ہیں کہ ان کی مقبولیت پچھلے سات برسوں کے دوران اپنی سب سے اونچی سطح تک پہنچ چکی ہے۔

برلن کی موجودہ وفاقی حکومت میں وزیر خارجہ کا عہدہ سوشل ڈیموکریٹس کے فرانک والٹر شٹائن مائر کے پاس ہے۔ وہ ماضی میں اپنی پارٹی کی طرف سے چانسلر کے عہدے کے لیے اعلیٰ ترین انتخابی امیدوار بھی رہ چکے ہیں۔ اس وقت شٹائن مائر کی پبلک ریٹنگ بھی 74 فیصد ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ وہ بھی عوام میں اتنے ہی مقبول ہیں جتنی کہ چانسلر میرکل۔

میرکل کی قدامت پسند پارٹی کرسچن ڈیموکریٹک یونین CDU کے ایک سابق سربراہ وولفگانگ شوئبلے اس وقت وفاقی وزیر خزانہ کے عہدے پر فائز ہیں۔ ان کی موجودہ عوامی مقبولیت کی شرح 65 فیصد ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ وولفگانگ شوئبلے کی موجودہ عوامی مقبولیت کی شرح 65 فیصد ہےتصویر: picture-alliance/dpa

جرمنی میں اس سال کی پہلی سہ ماہی میں گزشتہ تین سال کے دوران اقتصادی ترقی کی سب سے اونچی شرح دیکھنے میں آئی تھی۔ اس کے علاوہ میرکل کی قیادت میں قائم ہونے والی مسلسل تیسری مخلوط حکومت اپنے انتخابی وعدوں پر عمل کرتے ہوئے ملک میں نہ صرف کارکنوں کے لیے کم از کم اجرت کا قانون متعارف کرا چکی ہے بلکہ اس نے مخصوص حالات میں کارکنوں کے لیے پینشن کی عمر بھی کم کر دی ہے۔

سروے کے مطابق انگیلا میرکل کی بہت زیادہ عوامی مقبولیت کی وجوہات میں یہ بھی شامل ہے کہ انہوں نے یورو زون کے مالیاتی بحران کے دوران فیصلہ کن کردار ادا کیا اور کئی دیگر بین الاقوامی بحرانوں اور تنازعات کے حوالے سے بھی انہوں نے خود کو ایک کامیاب لیڈر ثابت کیا ہے۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں