میرکل اور سارکوزی کا یورپی مرکزی بینک پر اعتماد
25 نومبر 2011![](https://static.dw.com/image/15555663_800.webp)
فرانس اور جرمنی کی قیادت نے اس پراتفاق کیا ہے کہ یورپی قرضوں کے بحران کے تناظر میں یورپی مرکزی بینک کے کردار کو کھلےعام زیر بحث نہیں لایا جایا گا۔ اس پر اتفاق رائے فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی، جرمن چانسلر انگیلا میرکل اور اٹلی کے ٹیکنوکریٹ وزیر اعظم ماریو مونٹی کی ملاقات کے دوران سامنے آیا۔ تینوں لیڈروں نے مرکزی بینک کی آزادانہ حیثیت کا احترام کرتے ہوئے یورپی ملکوں میں افراط زر کے خلاف اس کے مینڈیٹ کا احترام کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔ جرمن چانسلرکا یہ بھی کہنا ہے کہ یورپی مرکزی بینک کے مینڈیٹ میں تبدیلی ممکن نہیں ہے۔
یہ امر اہم ہے کہ فرانسیسی وزراء یورپی مرکزی بینک سے مسلسل مطالبہ کرتے چلے آ رہے ہیں کہ وہ یورپی قرضوں کے بحران کو پھیلنے سے روکنے کے لیے عملی اقدامات کرتے ہوئے معاملات کی نگرانی کرے۔ دوسری جانب جرمن چانسلر اور ان کے وزراء کا مؤقف تھا کہ یونین کا معاہدہ ان کو اس بابت کھل کر بات کرنے سے روکتا ہے۔ اسی باعث سارکوزی کا کہنا ہے کہ یورپی اداروں کے بارے میں منفی یا مثبت بیانات سے پرہیز ضروری ہے۔
فرانسیسی صدرکے مطابق پیرس اور برلن حکومتیں 9 دسمبر کی یورپی سمٹ سے قبل یورپی یونین کے اساسی معاہدے میں ترامیم کی تجاویز کو پیش کر دیں گے۔ اس میں یورو زون کے لیے بجٹ خسارے کی مناسبت سے سخت پیش بندیوں کو تجویز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ میرکل اور سارکوزی نے اس پر اتفاق کیا کہ مرکزی بینک کے تشخص اوراس کے قوانین میں ترامیم تجویز نہیں کی جائیں گی۔
یورپی مرکزی بینک کے کردار پرجاری بحث کے حوالے سے ہالینڈ کا کہنا ہے کہ اس کے نزدیک بینک ہی معاملات میں سدھار کا آخری سہارا ہے۔ ہالینڈ کے وزیر خزانہ کا کہنا ہےکہ یورپی فنانشل اسٹیبیلٹی فیسیلٹی (EFSF) کومضبوط خطوط پر استوار کرنا درست ہے لیکن اگر یہ قدم بھی کامیاب نہیں ہوتا تو پھر بینک کو فوقیت دینا ہو گی۔
فرانسیسی شہراسٹراس بُرگ میں ہونے والی ملاقات میں جرمن چانسلر اور فرانسیسی صدر نے اٹلی کے وزیر اعظم کو بھرپور تعاون اور حمایت کا یقین بھی دلایا۔ ملاقات کے بعد تینوں لیڈر ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں بھی شریک ہوئے۔
رپورٹ: عابد حسین
ادارت: عاطف بلوچ