میرکل کی بطور یورپی کمیشن کے صدر حمایت کریں گے، ماکروں
12 جون 2019
یورپی پارلیمانی الیکشن کے بعد یورپی یونین کے اعلیٰ ترین عہدوں کے انتخاب کے لیے پارلیمانی گروپوں میں مشاورت جاری ہے۔ یورپی کمیشن کے منصبِ صدارت کے لیے فرانسیسی صدر نے چانسلر انگیلا میرکل کے امیدوار بننے کی حمایت کی ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Kappeler
اشتہار
فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے سوئٹزرلینڈ کے براڈ کاسٹر آر ٹی ایس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ چانسلر میرکل اپنے بارے میں یہ نہیں کہیں گی لیکن وہ اُن کے یورپی کمیشن کے صدر بننے کی حمایت کریں گے۔ یورپی یونین کا ایگزیکٹو شعبہ یورپی کمیشن کہلاتا ہے۔
یورپی یونین کے اعلیٰ ترین مناصب کے حتمی انتخاب کے تناظر میں ماکروں نے واضح کیا کہ یورپ کو اب نئے چہروں کے ساتھ ساتھ قوت کی بھی ضرورت ہے۔ جرمن چانسلر بار بار یہ کہہ چکی ہیں کہ وہ موجودہ چانسلر کی مدت کے مکمل ہونے پر سیاست کو خیرباد کہہ دیں گی۔ دوسری جانب یورپ کے سیاسی حلقوں میں یہ بات چل نکلی ہے کہ میرکل یورپی کمیشن کے صدر کا عہدہ سنبھالنے کے حوالے سے بھی سوچیں۔
سوئٹزرلینڈ کے فرانسیسی زبان کے چینل آر ٹی ایس کو انٹرویو دیتے ہوئے فرانس کے صدر ایمانوئل ماکروں نے ایک مرتبہ یورپی پیپلز پارٹی کے امیدوار مانفرڈ ویبر پر تنقید کی ہے اور کہا کہ وہ یورپی عوام کے لیے اجنبی ہیں اور انہوں نےیورپی پارلیمنٹ کے الیکشن کے سلسلے میں یورپ بھر جاری انتخابی مہم میں بھرپور حصہ بھی نہیں لیا تھا۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل کو یورپ کی ایک مدبر سیاستدان خیال کیا جاتا ہےتصویر: picture-alliance/dpa/S. Rousseau
ماکروں نے یہ بھی کہا کہ یورپ کو ایسے چہروں کی ضرورت ہے جو مضبوط شخصیات حامل ہوں اور لوگ ان کی صلاحیتیں جانتے ہوئے اُن پر اعتماد کر سکیں۔ فرانسیسی صدر نے مزید کہا کہ جو بھی امیدوار ہو، وہ منصب کے مطابق قابلیت و اہلیت رکھتا ہو۔
یورپی کمیشن کے موجودہ صدر ژاں کلود ینکر کے عہدے کی میعاد رواں برس اکتیس اکتوبر کو ختم ہو رہی ہے۔ اس تاریخ سے قبل یورپی پارلیمنٹ کو ایک نئے اسپیکر کو منتخب کرنا ہے۔ یورپی پارلیمنٹ کے سب سے بڑی بلاک یورپی پیلز پارٹی کے امیدوار جرمن سیاستدان مانفرڈ ویبر ہیں۔ ینکر کا تعلق بھی اسی پارٹی سے ہے۔
رواں مہینے کے اوائل میں یورپی پیپلز پارٹی نے مانفرڈ ویبر کو ایک مرتبہ پھر اپنا لیڈر منتخب کیا ہے۔ ان کا انتخاب متفقہ طور کیا گیا۔ ژاں کلود ینکر کی جگہ پر مانفرڈ ویبر کو جیتنے کے لیے کم از کم دو مزید گروپوں کی حمایت درکار ہے۔ اس مناسبت سے اگلے ہفتے کے دوران ہونے والی یورپی یونین کی سمٹ نہایت اہم خیال کی گئی ہے۔
نیا یورپی کمیشن
یورپی یونین کا نیا کمیشن ایک ایسے وقت پر اپنی ذمہ داریاں سنبھال رہا ہے جب اقتصادی صورتحال کمزور ہے اور روس کے ساتھ تعلقات بھی کشیدہ ہیں۔ یکم نومبر سے اپنے منصب پر فائز ہونے والے کمشنرز کے لیے یہی دو بڑے چیلنجز ہیں۔
تصویر: Reuters/Y. Herman
یورپی کمیشن کے نئے سربراہ
جرمن، انگریزی اور فرانسیسی زبانوں پر عبور رکھنے والے ژاں کلود ینکر یورپی کمیشن کے پہلے صدر ہیں، جنہیں یورپی پارلیمان نے منتخب کیا ہے۔ اپنی انتخابی مہم کے دوران ینکر نے کہا تھا کہ وہ مفاہمت کے علمبردار بننا چاہتے ہیں۔ لکسمبرگ کے سابق وزیر اعظم ینکر کے بقول روزگار کے مواقع اور اقتصادی ترقی ان کی اولین ترجیحات ہوں گی۔
تصویر: Reuters/Y. Herman
ینکر کے دست راست
ہالینڈ کے وزیر خارجہ فرانس ٹمرمنز ملائشیئن ایئر لائنز کے طیارے کے حادثے میں ہلاک ہونے والے ایک مسافر کے رشتہ دار کو دلاسہ دے رہے ہیں۔ یوکرائن کے تنازعے میں ان کی کوششوں کو عالمی سطح پر پذیرائی حاصل ہوئی۔ فرانس ٹمرمنز یورپی کمیشن کے نائب سربراہ ہیں۔ انہیں اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ یورپی یونین صرف انہی صورتوں میں اپنے اختیارات استعمال کرے، جب ملکی حکومتیں مؤثر ثابت نہ ہو رہی ہوں۔
تصویر: Reuters
اٹلی سے اسٹراسبرگ
فیدیریکا موگیرینی خارجہ اور سلامتی سے متعلق یونین کی اعلیٰ نمائندہ ہوں گی۔ اس سے قبل وہ اطالوی وزارت خارجہ میں ذمہ داریاں سنبھالے ہوئے تھیں۔ ان کا نیا منصب دو بڑے چیلنجز کے ساتھ ان کا انتظار کر رہا ہے، جس میں روس اور یوکرائن کے مابین تنازعہ اور مشرق وسطیٰ میں تشدد کی لہر ہے۔
تصویر: picture-alliance/dpa
بھاری قرضے لینے والی شخصیت
پیئر موسکوویسی آئندہ سے مالیاتی امور کے یورپی کمشنر ہوں گے۔ ان کی اِس عہدے پر نامزدگی پر جرمنی کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا گیا تھا کیونکہ فرانسیسی وزیر خزانہ کے طور پر انہوں نے بجٹ میں خسارے سے متعلق یورپی یونین کے قوانین کی خلاف ورزی کی تھی۔ یورپی پارلیمنٹ سے اپنے ایک خطاب میں موسکوویسی نے کہا تھا کہ وہ احتیاط کے ساتھ یورپی مالیاتی قوانین پر عمل درآمد کی نگرانی کریں گے۔
تصویر: Reuters/Francois Lenoir
نو میں سے ایک
مارگریٹے ویسٹاگر ڈنمارک میں وزیر معیشت کے عہدے پر فائز تھیں۔ انہیں یورپی کمیشن میں مسابقت کے شعبے کا کمشنر بنایا گیا ہے۔ انہیں اس دوران بڑی بڑی ذمہ داریاں ادا کرنا ہوں گی۔ ان میں گوگل اور گیس پروم کا منڈی پر بڑھتا ہوا اثر و رسوخ بھی شامل ہے۔ ویسٹاگر ینکر کی ٹیم میں شامل نو خواتین میں سے ایک ہیں۔
تصویر: AFP/Getty Images
لندن میں رابطے رکھنے والا لارڈ
جوناتھن ہل برطانوی قدامت پسندوں کے ایک سابق پارلیمانی رہنما ہیں۔ ہاؤس آف لارڈز میں انہیں بیرن آف اورفورڈ کا لقب دیا گیا ہے۔ برسلز میں وہ مالیاتی منڈیوں کی نگرانی پر مامور ہوں گے۔ ناقدین کے بقول لندن میں ان کے بہت اچھے تعلقات ہیں۔ ہل کو برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے خود نامزد کیا تھا تا کہ وہ یورپی یونین میں برطانوی مفادات کا دفاع کر سکیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa/J. Warnand
نجی معلومات کے تحفظ کا ارادہ
یورپی یونین کی داخلی منڈی میں ڈیجیٹل سوالات کا جواب دینا آندرس انسپ کی ذمہ داری ہو گی۔ وہ ایسٹونیا کے سابق وزیر اعظم ہیں اور یورپ میں ڈیجیٹل میدان میں ہونے والی ترقی میں ان کا مثالی کردار ہے۔ انہوں نے دھمکی دی ہے کہ وہ امریکا کے ساتھ کوائف کے تبادلے کے اہم معاہدے ختم کر دیں گے۔ انسپ کے بقول، ’’ہمیں لازمی طور پر ہر شہری کی نجی معلومات کو محفوظ بنانا ہو گا۔‘‘
تصویر: Getty Images/AFP/T. Charlier
دوسرا ڈیجیٹل کمشنر
جرمن سیاستدان گنٹر اوئٹنگر اس سے قبل یورپی کمیشن میں توانائی کے اہم ترین شعبے سے منسلک تھے اور اب وہ ’ڈیجیٹل اکانومی اینڈ سوسائٹی‘ کے کمشنر ہوں گے۔ اوئٹنگر کے بقول ڈیجیٹلائزیشن سڑکوں کی تعمیر سے زیادہ اہم ہے۔ ’’ہم ایک انقلاب کے درمیان میں پہنچ چکے ہیں۔‘‘ اس تبدیلی کا مطلب یورپی کمیشن میں جرمن اثر و رسوخ میں کمی تو نہیں؟