میرکل کی جماعت حکومتی معاہدے پر راضی
27 فروری 2018گزشتہ روز جرمن دارالحکومت برلن میں سی ڈی یو کے ایک اجلاس میں سوشل ڈیموکریٹس کے ساتھ طے پانے والے حکومتی معاہدے پر رائے شماری ہوئی۔ اس موقع پر موجود 975 ارکان میں سے صرف 27 نے اس معاہدے کے خلاف فیصلہ دیا۔ تاہم رائے شماری سے قبل میرکل نے اپنے ساتھیوں سے مخلوط حکومت کے قیام کے اس سمجھوتے کی حمایت کرنے کی درخواست کی تھی۔
میرکل نے اپنے خطاب میں یہ تسلیم بھی کیا کہ گزشتہ برس ستمبر میں ہونے والے انتخابات میں سی ڈی یو کو ملنے والے ووٹوں میں سات فیصد تک کی کمی ہوئی تھی، جسے انہوں نے مشکل اور غیر معمولی صورتحال قرار دیا۔ اس اجلاس کے دوران ریاست زار لینڈ کی وزیر اعلٰی آنےگریٹ کرمپ کارن باوور کو بھاری اکثریت کے ساتھ پارٹی کا نیا سکیرٹری جنرل بھی منتخب کیا گیا۔ پچپن سالہ کارن باوور میرکل کی قریبی ساتھی ہیں اور کچھ مبصرین تو انہیں ملک کے اگلے چانسلر کے طور پر بھی دیکھ رہے ہیں۔
میرکل نے اپنی تقریر میں سوشل ڈیموکریٹس کے ساتھ طے پانے والے سمجھوتے کے بارے میں تحفظات کو بھی دور کرتے ہوئے کہا، ’’اس سے بہتر معاہدہ نہیں ہو سکتا تھا‘‘۔ ان کے بقول عوام نے سی ڈی یو کو ملک چلانے کے حوالے سے ایک ذمہ دار جماعت کے طور پر دیکھا ہے اور یہی کرسچن ڈیموکریٹس کی پہچان ہے۔
نئی جرمن حکومت کے قیام کا معاہدہ طے پا گیا