میرکل کے اقدامات انتہائی جرات مندانہ ہيں، اوباما
23 اپریل 2016جرمن چانسلر انگيلا ميرکل کی پناہ گزينوں کے حوالے سے پاليسی مسلسل تعريف اور تنقيد کی زد ميں ہے۔ اب امريکی صدر باراک اوباما نے ان کی پاليسيوں کے دفاع ميں کہا ہے کہ تارکين وطن کی مدد کے ليے ميرکل نے انتہائی جرات مندانہ اقدامات کيے ہيں۔ انہوں نے کہا، ’’ميرے خيال ميں تارکين وطن کے بحران کے حوالے سے چانسلر کا موقف ديگر کئی جرمن شہريوں کی طرح دليرانہ ہے۔‘‘ اوباما کے بقول جرمن چانسلر نے انتہائی خراب حالات سے فرار ہونے والوں کی مدد کے ليے عالمی سطح پر ذمہ داريوں کا احساس دلانے ميں مدد فراہم کی ہے۔ انہوں نے مزيد کہا، ’’ہم ديگر انسانوں کے ليے اس وقت اپنے دروازے بند نہيں کر سکتے جب انہيں اتنی سخت تکاليف کا سامنا ہو۔ يہ ہماری روايات و معيارات کے خلاف ہو گا۔‘‘
امريکی صدر کا يہ بيان جرمن روزنامے بلڈ ميں ہفتے تيئس اپريل کے روز چھپا۔ انہوں نے بلڈ کی جانب سے بھيجے جانے والے سوالات کا تحريری جواب ديتے ہوئے نہ صرف مہاجرين کے معاملے پر بلکہ ديگر کئی معاملات ميں چانسلر ميرکل کو سراہا۔ انہوں نے ميرکل کی قيادت ميں امريکا کے ايک اہم اتحادی ملک جرمنی کے کردار کی کھل کر تعريف کی۔ اوباما کا کہنا تھا، ’’جرمنی امريکا کے قريب ترين اور مضبوط ترين اتحاديوں ميں سے ايک ہے۔‘‘ انہوں نے جرمنی کو مغربی دفاعی اتحاد نيٹو اور دنيا بھر کی سلامتی کے ليے ناگزير قرار ديا۔ امريکی صدر کے مطابق ’بطور چانسلر انگيلا ميرکل کے ساتھ جرمنی نے عالمی سطح پر زيادہ بڑا کردار ادا کيا ہے۔‘
امريکی صدر نے بالخصوص انسداد دہشت گردی، ايران کے ساتھ جوہری معاہدے کے حصول اور موسمياتی تبديليوں سے نمنٹے کے ليے پيرس معاہدے کو ممکن بنانے کے سلسلے ميں انگيلا ميرکل کی بڑھ چڑھ کر تعريف کی۔ اپنے تحريری جوابات ميں اوباما کا مزيد کہنا تھا کہ يوکرائنی تنازعے ميں يورپی اتحاد برقرار رکھنے ميں ميرکل کی با اثر قيادت نے کليدی کردار ادا کيا۔ اوباما نے کہا، ’’وہ ايک پرکشش آواز ہيں اور آزادی، برابری اور انسانی حقوق کے ليے لڑتی ہيں۔ ميں ان کے ساتھ پارٹنرشپ کی قدر کرتا ہوں اور اس پر فخر محسوس کرتا ہوں کہ وہ ميری دوست ہيں۔‘‘
بلڈ ميں چھپنے والے اپنے انٹرويو ميں امريکی صدر نے يورپی يونين اور ترکی کے درميان طے پانے والی ڈيل کو مہاجرين کا بوجھ بانٹنے کے ليے اہم قرار ديا تاہم يہ بھی کہا کہ مہاجرين کے ساتھ منصفانہ سلوک اور ان کے حقوق کی فراہمی کو يقينی بنايا جانا لازمی ہے۔ انہوں نے بتايا کہ امريکا رواں سال پچاسی ہزار تارکين وطن کو پناہ فراہم کرے گا، جن ميں دس ہزار شامی شہری بھی شامل ہوں گے۔
امريکی صدر باراک اوباما اتوار چوبيس اپريل کے روز جرمنی کا دورہ کر رہے ہيں۔ وہ اپنے دورہ جرمنی کے دوران ميرکل کے ہمراہ ہينوور کے تجارتی ميلے ميں بھی شرکت کريں گے۔