جرمن فٹ بال مداح اس انتظار میں ہیں کہ ترک نژاد جرمن اسٹار کھلاڑی میسوت اوزل ’ایردوآن افیئر‘ پر اپنی خاموشی کب توڑیں گے۔ فیفا ورلڈ کپ 2018 میں جرمن ٹیم کی ہزیمت آمیز ناکامی پر اوزل شدید تنقید کی زد میں بھی ہیں۔
اشتہار
میسوت اوزل کی شخصیت کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ وہ ’ایردوآن افیئر‘ پر اپنی صفائی پیش نہیں کریں گے۔ فٹ بال عالمی کپ 2018 سے قبل محسوت اوزل نے ترک صدر رجب طیب ایردوآن سے ملاقات کی تھی اور ان کے ساتھ اوزل کی تصویر بھی سوشل میڈیا پر کافی شیئر کی گئی تھی۔
اوزل کی ایردوآن سے ملاقات کو شدید تنقید کا نشانہ تو بنایا ہی گیا تھا تاہم ورلڈ کپ میں جرمن قومی فٹ بال ٹیم کی ناقص کارکردگی کے بعد اوزل پر تنقید میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ اس ٹورنامنٹ میں اوزل بھی خاص کھیل پیش کرنے میں کامیاب نہیں ہوئے۔
کئی ناقدین عالمی کپ سے دفاعی چیمپئن جرمنی کے ابتدائی اخراج کا مرکزی ذمہ دار اوزل کو ہی قرار دے رہے ہیں۔ دوسری طرف کچھ مبصرین اوزل کے دفاع میں بھی بیان دے رہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ روس میں کھیلے جا رہے عالمی کپ میں جرمن ٹیم کی ناقص کارکردگی کی ذمہ دار جرمن فٹ بال فیڈریشن DFB ہے نا کہ اوزل۔
اس تمام تنازعے میں اوزل مکمل خاموش ہیں۔ انہوں نے نہ تو ترک صدر سے ملاقات کے بارے میں کوئی بیان دیا ہے اور ہی ورلڈ کپ میں جرمنی ٹیم کی شکست یا اپنی بری کارکردگی پر۔
یہ رویہ اوزل کی شخصیت کا آئنہ دار بھی ہے۔ وہ شروع سے ہی بیان بازی سے احتزاز کرتے ہیں اور اگر ان کا ماضی دیکھا جائے تو تنازعے کی صورت میں وہ خود کو ان حالات سے خاموشی سے دور کر لیتے ہیں، جو عوامی بحث کا باعث بن جاتے ہیں۔
انتیس سالہ اوزل کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ بیان کے بجائے اپنے کھیل سے خود کو منوائیں۔ گیارہ برس قبل جب انہوں نے جرمن کلب شالکے کے لیے کھیلنا شروع کیا تھا تو اوزل اور کلب انتظامیہ کے مابین جرسی کے نمبر پر پیدا ہونے والے اختلافات میڈیا کی توجہ کا مرکز بنے تھے۔ تاہم اس وقت بھی اوزل نے کوئی بیان دیے بغیر ہی اپنا کلب بدل لیا تھا۔
شالکے سے الگ ہو کر اوزل جرمن کلب ویردر بریمن کے لیے کھیلے اور جلد ہی ہسپانوی فٹ بال لیگ لا لیگا کی مشہور ٹیم رئیل میڈرڈ کا حصہ بن گئے۔ جب میڈرڈ کلب نے گیرتھ بیل، اِسکو اور الیارماندی کو خریدا تو اوزل نے اس کلب کو بھی خاموشی سے خیر باد کہہ دیا۔ یہ تینوں کھلاڑی بھی اوزل کی طرح مڈ فیلڈر ہیں۔ اب اوزل آرسنل کی ٹیم کا حصہ ہیں۔
میسوت اوزل کا کہنا ہے کہ وہ صرف اسی ٹیم کے لیے کھیلتے ہیں، جہاں وہ خود کو پرسکون محسوس کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے جرمن قومی ٹیم میں انہیں ہر قسم کا تعاون حاصل رہا ہے۔ کوچ یوآخم لوو اوزل کو اپنا ایک اہم ہتھیار قرار دیتے رہے ہیں۔ دوسری طرف اوزل نے بھی لوو کے اعتماد کا جواب اپنی لاجواب پرفارمنسز سے دیا ہے۔
تاہم حالیہ ورلڈ کے گروپ ایف میں کھیلے گئے سویڈن کے خلاف جرمنی کے میچ میں لوو نے اوزل کو ابتدائی ٹیم کا حصہ نہیں بنایا۔ سن دو ہزار دس کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہوا تھا کہ اوزل بینچ پر بیٹھے۔ اوزل کے نزدیک اس میچ کی ابتدائی ٹیم میں انہیں شامل نہ کرنا دراصل انہیں ’قربانی کا بکرا‘ بنانے کے مترادف ہے۔
میسوت اوزل کی شخصیت کو دیکھتے ہوئے اب یہ سوال پیدا ہو رہا ہے کہ آیا وہ جرمن قومی فٹ بال ٹیم کو خیرباد کہہ دیں گے؟ ترک صدر ایردآن سے ملاقات کے بارے میں بھی ان کی خاموشی میں جواب موجود ہیں۔
فٹ بال کی دنیا کے دس ’بڑے سودے‘
کرسٹیانو رونالڈو نے 112 ملین یورو کے بدلے ریئل میڈرڈ چھوڑ کر یوونتوس تورین کے لیے کھیلنے کا فیصلہ کیا ہے۔ دنیا بھر میں کھلاڑیوں کا ایک سے دوسرے کلب میں جانا معمول کی بات ہے۔ اس سلسلے میں مہنگے ترین دس معاہدے کون سے ہیں؟
تصویر: Imago/Itar-Tass
نمبر دس : ورجل فن دیخ
کوچ یؤرگن کلوپ کی خواہش پوری ہو گئی ہے۔ ورجل فن دیخ ہالینڈ کے ڈیفنڈر ہیں اور وہ یکم جنوری 2018ء سے برطانوی کلب ایف سی لیور پول کی جانب سے کھیلیں گے۔ ساؤتھ ہیمپٹن نے اس سودے کے عوض لیور پول کو 84,5 ملین یورو ادا کیے ہیں۔ ورجل فن دیخ فٹ بال کی تاریخ کے ابھی تک کے مہنگے ترین ڈیفنڈر ہیں۔
تصویر: Getty Images/AFP/G. Kirk
نمبر نو: رومیلو لوکاکا
’رومیلو لوکاکا‘ کا تعلق بیلجیم سے ہے اور وہ قومی ٹیم کے اسٹرائیکر ہیں۔ انہوں نے پریمیئر لیگ اور چیمپئنز لیگ میں مانچسٹر یونائیٹڈ کی جانب سے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا ہے۔ مانچسٹر یونائیٹڈ نے ’لوکاکا‘ کے بدلے ایف سی ایورٹن کو 84.7 ملین یورو ادا کیے۔
تصویر: picture-alliance/empics/N. French
نمبر آٹھ: گونزالو ایگوائین
ارجنٹائن کے کھلاڑی گونزالو ایگوائین کو ’ایل پیپیتا‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ انہوں نے 2016ء میں ایف سی ناپولی کو خیر باد کہا تھا۔ ’ایل پیپیتا‘ کے بدلے ناپولی نے یوونتوس تورین کو نوے ملین یورو ادا کیے۔ اس تبدیلی کا تورین کو یہ فائدہ ہوا کہ ایگوائین نے فٹ بال لیگ کے 35 میچوں میں 36 گول کیے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/A.Di Marco
نمبر سات: گیرتھ بیل
2013ء میں گیرتھ بیل کچھ عرصے کے لیے اُس وقت کے دنیا کے مہنگے ترین کھلاڑی کرسٹیانو رونالڈو کو پیچھے چھوڑ گئے تھے۔ ان کے کلب ٹوٹنہائم کو ریئل میڈرڈ کی جانب سے بیل کے بدلے 101 ملین یورو ادا کیے گئے تھے۔ بیل کا شمار دنیا کے تیز ترین فٹ بالروں میں ہوتا ہے۔
تصویر: Getty Images/S. Forster
نمبر چھ: پاؤل پوگبا
2016ء میں فرانسیسی کھلاڑی پاؤل پوگبا کو مانچسٹر یونائیٹڈ نے یوونتوس تورین سے 105 ملین یورو میں خریدا تھا۔ اس دور میں اس سودے کوانتہائی’’ پاگل پن ‘‘ قرار دیا گیا تھا۔ بہرحال اس دوران اس سے بڑے بڑے سودے بھی ہو چکے ہیں۔
تصویر: Imago/Contrast
نمبر پانچ: اوثمانے دیمبلے
اوثمانے دیمبلے فرانس کی قومی ٹیم کے کھلاڑی ہیں۔ انہوں نے 2017ء کے موسم گرما میں ہسپانوی کلب ایف سی بارسلونا کی جانب سے کھیلنا شروع کیا۔ اس سے قبل وہ جرمن کلب ڈروٹمنڈ کی جانب سے کھیل رہے تھے۔ اس ٹرانسفر کے لیے بارسلونا نے ڈورٹمنڈ کو 105 ملین یورو دیے تھے۔
تصویر: Reuters/A. Gea
نمبر چار: کرسٹیانو رونالڈو
فٹ بال کی دنیا میں کلب کی تبدیلی کے بدلے بڑی رقوم کی ادائیگی، یہ ان بہت کم شعبوں میں سے ایک ہے جس میں کرسٹیانو رونالڈو سر فہرست نہیں۔ 2009ء میں مانچسٹر یونائیٹڈ اور ریئل میڈرڈ کے مابین رونالڈو کے بدلے 94 ملین کا سودا ہوا تھا۔ تاہم اب ان کے نئے کلب یوونتوس تورین نے میڈرڈ کو ایک سو بارہ ملین یورو ادا کیے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/SvenSimon/F. Hoermann
نمبر تین: فیلیپ کوتینیو
2017ء میں برازیل کے کھلاڑی فیلیپ کوتینیو نے 120 ملین یورو کے عوض ایف سی لیور پول سے ایف سی بارسلونا کے لیے کھیلنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے علاوہ کلب کی کامیابی کی صورت میں چالیس ملین یورو کا اضافی بونس بھی دیا جائے گا۔ روس میں جاری فٹ بال کے عالمی کپ کے دوران کوتینیو نے برازیل کے لیے بہترین کھیل کا مظاہرہ کیا۔
تصویر: Getty Images/A. Caparros
نمبر دو: کیلیان ایمباپے
فرانسیسی کھلاڑی کیلیان ایمباپے کا شمار دنیا کے ابھرتے ہوئے باصلاحیت فٹ بالروں میں ہوتا ہے۔ پیرس سینٹ نے اس نوجوان کھلاڑی کے لیے 180 ملین یورو ادا کیے ہیں۔ بہت سے لوگوں کے خیال میں انیس سالہ یہ کھلاڑی میسی اور رونالڈو کا ممکنہ جانشین ہو سکتا ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/G. Cacace
نبمر ایک: نیمار
کون ہے جو ایک کھلاڑی کے لیے 222 ملین یورو ادا کر تا ہے؟ جی ہاں پیرس سینٹ جرمین نے نیمار کے لیے یہ رقم بارسلونا کو ادا کی ہے۔ شیخ الخلیفہ کے کلب پیرس سینٹ جرمین نے 2017ء میں برازیل کے اس کھلاڑی کے لیے یہ پانچ سالہ معاہدہ کیا تھا۔