1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

میونخ سکیورٹی کانفرنس: ’خبردار! خطرناک دعوت نامے مت کھولیں‘

3 اکتوبر 2020

جرمن شہر میونخ کی سالانہ سکیورٹی کانفرنس عالمی سطح پر سلامتی سے متعلق اپنی نوعیت کا انتہائی اہم اجتماع ہوتا ہے لیکن ایسی آئندہ کانفرنس سے متعلق نامعلوم مجرموں نے کئی شخصیات کو خطرناک دعوت نامے بھیجنا شروع کر دیے ہیں۔

اس سال فروری میں میونخ سکیورٹی کانفرنس میں شرکت کے دوران لی گئی افغان صدر اشرف غنی کی ایک تصویرتصویر: Getty Images/AFP/C. Stache

جنوبی جرمن صوبے باویریا کے دارالحکومت میونخ سے ہفتہ تین اکتوبر کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق 57 ویں سالانہ میونخ سکیورٹی کانفرنس اگلے برس 19 تا 21 فروری منعقد کی جائے گی۔ لیکن اس اجتماع کے منتظمین کو پتا چلا ہے کہ نامعلوم ہیکروں نے دنیا کی کئی اہم شخصیات کو، جن میں سے بہت سی عموماﹰ اس کانفرنس میں شرکت کرتی ہیں، اس اجتماع کے دعوت نامے ای میل کے ذریعے بھیجنا شروع کر دیے ہیں۔

وائرس کی وبا کو ختم کر کے دم لیں گے، چینی وزیر خارجہ

یہ دعوت نامے فشنگ ای میلز ہیں

لیکن اہم بات یہ ہے کہ یہ ای میلز انتہائی خطرناک ہیں، جنہیں سائبر سکیورٹی کی زبان میں 'فشنگ ای میلز‘ کہتے ہیں اور ان کا مقصد ان کے وصول کنندہ افراد کا ڈیٹا چوری کرنا ہوتا ہے۔ میونخ کانفرنس کے منتظمین نے کہا ہے کہ یہ جعلی اور خطرناک الیکٹرانک دعوت نامے کانفرنس کی انتظامیہ کی طرف سے نہیں بھیجے گئے بلکہ یہ نامعلوم ہیکروں کی کارروائی ہے۔

اس سال فروری میں ہونے والی میونخ سکیورٹی کانفرنس میں فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں بھی شریک ہوئے تھےتصویر: Reuters/A. Gebert

اسی لیے میونخ سکیورٹی کانفرنس کے ایک ترجمان نے ہفتہ کے روز وضاحت کرتے ہوئے کہا، ''جن افراد کو بھی گزشتہ پانچ روز کے دوران ایسی ای میلز ملی ہیں، انہیں چاہیے کہ وہ ان ای میلز کے ساتھ بھیجے گئے پی ڈی ایف ڈاکومنٹ کسی بھی صورت نہ کھولیں۔ یہ فشنگ ای میلز ہیں، جن کا مقصد وصول کنندگان کا پرسنل الیکٹرانک ڈیٹا چوری کرنا ہے۔‘‘

امریکا اور یورپ میں دراڑ پر تشویش

ای میلز کھولے بغیر ڈیلیٹ کر دیں

میونخ سکیورٹی کانفرنس نے اپنی  ویب سائٹ پر یہ اعلان بھی کیا ہے، ''اس کانفرنس کے دعوت نامے اور مرکزی پروگرام کی تفصیلات کبھی بھی شرکاء کو ان کے ذاتی ای میل ایڈریس پر نہیں بھیجے جاتے۔

چین ’ہر کسی کے لیے سود مند‘ کثیرالفریقی عالمی نظام کا حامی

اب تک یہ واضح نہیں کہ ایسے دعوت نامے مجموعی طور پر کتنی شخصیات کو بھیجے گئے ہیں۔ تاہم وصول کنندگان کو یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ ایسی جعلی اور خطرناک ای میلز بالکل نہ کھولیں اور انہیں ڈیلیٹ کر دیں۔‘‘

ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس معاملے میں میونخ سکیورٹی کانفرنس کی انتظامیہ نے ابھی تک پولیس کو باقاعدہ طور پر اطلاع دے کر کوئی مقدمہ درج نہیں کروایا، کیونکہ فی الحال اس ادارے کے اپنے کمپیوٹر ماہرین الیکٹرانک ڈیٹا اور آن لائن ٹریفک کے تجزیے سے یہ معلوم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یہ جعلی ای میلز کیسے اور کہاں سے بھیجی جا رہی ہیں۔

آئندہ میونخ سکیورٹی کانفرنس فروری 2021ء میں ہو گی

فروری 2021ء میں ہونے والی میونخ سکیورٹی کانفرنس اپنی نوعیت کا 57 واں سالانہ اجتماع ہو گا۔ اس کانفرنس میں ہر سال دنیا کے درجنوں ممالک کے سربراہان مملکت و حکومت، وزراء اور بہت سے معروف بین الاقوامی اداروں اور تنظیموں کے سربراہان شرکت کرتے ہیں۔ عام طور پر اس کانفرنس میں دنیا بھر سے آنے والے تقریباﹰ 500 انتہائی اہم مہمان حصہ لیتے ہیں۔

کیا جمہوریت کو ٹیکنالوجی سے خطرہ ہے؟

گزشتہ چند عشروں سے یہ سالانہ اجتماع دنیا بھر میں سلامتی امور اور خارجہ سیاسی موضوعات سے متعلق بین الاقوامی سطح پر تبادلہ خیال کے لیے دنیا کے اہم ترین اجتماعات میں سے ایک بن چکا ہے۔

م م / ع ح (ڈی پی اے)

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں