1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میڈیا پر پابندیاں، خان حکومت پر نئے الزامات

31 جولائی 2019

پاکستانی اپوزیشن جماعتوں نے وزیر اعظم عمران خان پر میڈیا پر پابندیاں سخت کرنے کے نئے الزامات عائد کیے ہیں۔ اپوزیشن کے مطابق ان کی پریس کانفرنسوں کو نشر ہونے سے روکا جا رہا ہے۔

Pakistan Islamabad Politiker Imran Khan
تصویر: Reuters/A. Perawongmetha

حال ہی میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے حکومت مخالف پریس کانفرنسوں کے وقت متعدد ٹی وی چینل اچانک آف ایئر ہو گئے، جس کی وجہ سے اپوزیشن کی پریس کانفرنسوں کی کوریج نہ ہو پائی۔

سوشل میڈیا کا سرگرم کارکن قتل

میں ایسے اینکر کو صحافی نہیں مانتا، حامد میر

عمران خان اپنے دورہء واشنگٹن کے دوران آزادی صحافت پر قدغنوں کے الزامات کو 'ایک مذاق‘ قرار دیتے ہوئے مسترد کر چکے ہیں، تاہم گزشتہ ایک برس سے حکمران عمران خان اور پاکستانی میڈیا کے درمیان تناؤ میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

گزشتہ بدھ کو عمران خان اپنے دورہ امریکا کے بعد واپس لوٹے تو اپوزیشن رہنما مریم نواز کی پریس کانفرنس، جسے عام حالات میں ٹی وی چینلز پر نشر ہو جانا چاہیے تھا، مکمل طور پر بلیک آؤٹ کر دی گئی۔

یوٹیوب پر نشر کی جانے والی اس پریس کانفرنس میں مریم نواز نے الزام عائد کیا کہ پاکستانی میڈیا بدترین سنسرشپ کا سامنا کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا، ''اگر کوئی بھی نیوز چینل اپوزیشن کی پریس کانفرنسیں یا ریلیاں دکھاتا ہے، تو اسے بند کر دینے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔‘‘

میڈیا منتظمین اس معاملے میں عوامی رائے دینے سے اجتناب برتتے نظر آتے ہیں۔ روئٹرز کے مطابق اس معاملے پر متعدد میڈیا ہاؤسز سے بات چیت کی کوشش کی گئی، لیکن اس سوال پر کوئی تبصرہ نہ کیا گیا۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کا تاہم کہنا ہے کہ میڈیا کی صنعت سے وابستہ مختلف تنظیمیں شکایت کر رہی ہیں کہ صحافیوں اور میڈیا اداروں کے ملازمین کو شدید دباؤ کا سامنا ہے۔

حکومت کی جانب سے چند روز قبل ملک میں خصوصی میڈیا کورٹس کے قیام کا منصوبہ بھی پیش کیا گیا ہے۔ آل پاکستان نیوزپیپرز سوسائٹی (APNS) نے اس حکومتی منصوبے کو میڈیا کی منظم انداز سے سرزنش سے تعبیر کیا ہے۔

اس تنظیم کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے، ''میڈیا اس وقت حکمران طبقے سے دھمکیوں، خوف اور ہدایات کے شدید دباؤ کا مقابلہ کر رہا ہے، جو غیراعلانیہ سنسرشپ سے عبارت ہے۔‘‘

خان حکومت اس الزام اور تنقید کو رد کرتی ہے۔ حکومتی موقف یہ ہے کہ سابقہ حکومتوں میں میڈیا کو اشتہارات کے ذریعے اپنے قابو میں کیا گیا اور اس سے اپنی مرضی کی کوریج کرائی گئی۔

ع ت، م م (روئٹرز، اے ایف پی)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں