1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میکسیکو: شادی کم از کم بھی دوبرس کے لیے

7 اکتوبر 2011

میکسیکو سٹی میں شادی کی کم سے کم مدت دو سال رکھنے کی حکومتی تجویز پر کیتھولک چرچ اور اپوزیشن کی طرف سے کافی ردعمل دیکھنے میں آیا ہے۔

تصویر: fotolia/Dirk Schäfer

 میکسیکو سٹی کی چونتیس سالہ میریانا ویاری، جو اس ہفتے شادی کے بندھن میں بندھنے جا رہی ہیں، کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے وقت مقرر کرنا شادی کی معیاد رکھنے کی مانند ہے۔

قانون سازوں کا ماننا ہے کہ اس تجویز کے عمل میں لائے جانے سے بڑھتی ہوئی طلاق کی شرح میں کمی ممکن بنائی جا سکتی ہے۔

میکسیکو سٹی میں پہلے ہی اسقاط حمل اور ہم جنس پرستی کو قوانین کی شکل دینے والی پارٹی آف دی ڈیموکریٹک ریولوشن کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی طرح کے تنازعے سے خوفزدہ نہیںتصویر: AP

میکسیکو سٹی میں پہلے ہی اسقاط حمل اور ہم جنس پرستی کو قوانین کی شکل دینے والی پارٹی آف دی ڈیموکریٹک ریولوشن کا کہنا ہے کہ وہ کسی بھی طرح کے تنازعے سے خوفزدہ نہیں۔ 

 یہ تجویز لزبیتھ روزاز کی طرف سے پیش کی گئی، جس میں انہوں نے شادی کی کم سے کم معیاد دو برس رکھنے کے بارے میں بات کی، جبکہ زیادہ سے زیادہ معیاد کا فیصلہ شادی شدہ جوڑا خود کرے گا۔ اس عرصے کے بعد وہ چاہیں تو شادی کو جاری رکھیں یا تحلیل کر دیں۔

"ہم اس قدم سے شادی شدہ جوڑے کوایک دوسرے کو سمجھنے کا موقع دینا چاہتے ہیں۔" یہ بات روزاز نے میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہی۔

اس کے علاوہ اس معاہدے میں جائیداد کی تقسیم، قیام کے اخراجات اور اولاد کی تحویل اور کفالت کو بھی زیرغور لایا گیا ہے۔

چھیالیس سالہ ایلبرٹو گارشیا کا کہنا ہے کہ حکومت کا یہ قدم ازدواجی رشتے سے منسلک جوڑے کے درمیان محبت پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔

نیشنل ایکشن پارٹی اورارچڈیوسیس کے ترجمان نے اس تجویز کی سختی سے مخالفت کرتے ہوئے اسے "مبہم" قرار دیا ہے۔ آنے والے مہینوں میں یہ  تجویز قانون سازی کے باقاعدہ عمل سے گزاری جائے گی، جہاں اسے سخت مخالفت کی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

رپورٹ: عائشہ حسن

ادارت: عاطف توقیر

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں