1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
معاشرہشمالی امریکہ

میکسیکو: صحافی کے قتل کے الزام میں سیاست دان کی گرفتاری

18 دسمبر 2020

میکسیکو کی معروف صحافی میروسلوا بریچ کو تقریباً چار برس قبل ان کے گھر کے باہر فائرنگ کرکے ہلاک کر دیا گیا تھا۔ حکام نے قتل میں ملوث ہونے کے شبہے میں شہر کے میئر کو گرفتار کر لیا ہے۔

Mexiko Journalistin Miroslava Breach ermordet
تصویر: Eduardo Verdugo/AP Photo/picture alliance

میکسیکو کی شمالی ریاست چیہواوا میں پولیس نے ملک کی معروف صحافی میرسلوا بریچ کے قتل میں ملوث ہونے کے شبے میں ایک مقامی سیاسی رہنما کو گرفتار کیا ہے۔ مذکورہ صحافی کو تقریباً چار برس قبل ان کے گھر کے باہر گولی مار کر ہلاک کردیا گيا تھا۔

مذکورہ سیاست دان پر الزام ہے کہ انہوں نے ہی قاتلوں کو صحافی سے متعلق معلومات فراہم کی تھیں۔ حکام کے مطابق جب یہ واقعہ پیش آیا اس وقت یہ مقامی سیاسی رہنما ریاست کے شہر چنی پاس کے میئر ہوا کرتے تھے۔ ان کا تعلق قدامت پسند سیاسی جماعت 'نیشنل ایکشن پارٹی' (پی اے این) سے ہے۔

سن 2017  کی بات ہے صحافی میرسلوا بریچ 23 مارچ کے روز شمالی ریاست چیہواوا میں اپنی رہائش گاہ کے باہر کار میں تھیں تبھی ان پر فائرنگ کی گئی جس میں ان کو آٹھ گولیاں لگی تھیں۔

تصویر: picture-alliance/dpa/PEN/ La Jornada

وہ میکسیکو کےمعروف اخبار لا جرانڈا اور ایک مقامی ویب سائٹ کے لیے بطور نامہ نگار کام کیا کرتی تھیں۔ انہوں نے بدعنوانی اور جرائم سے متعلق کافی رپورٹنگ کی تھی۔ اپنی موت سے تقریباً ایک برس قبل انہوں نے اپنی ایک سیریز میں لائینیا کے نام سے معروف منظم جرائم پیشہ گروپ اور سیاست دانوں کے درمیان مبینہ تعلقات کے حوالے سے تفصیلی رپورٹنگ کی تھی۔  

اس سے قبل مذکورہ صحافی کے قتل کے ہی جرم میں عدالت نے لاس سلازار شہر کے ایک مقامی رہنما کو 50 برس قید کی سزا سنائی تھی۔ 

 عالمی سطح پر صحافیوں کے لیے میکسیکو کا شمار خطرناک ترین ممالک میں ہوتا ہے۔ ملک میں انسانی حقوق کے نائب وزیر الجیانڈرو انشیناس کے مطابق اس برس میکسیکو میں اب تک 19 صحافیوں کو قتل کیا جا چکا ہے اور اس مناسبت سے گزشتہ ایک عشرے کے دوران صحافیوں کے لیے یہ سب سے برا سال ثابت ہوا۔

ص ز/ ک م  (اے ایف پی، ڈی پی اے) 

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں
ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں