1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
مہاجرتمیکسیکو

میکسیکو: فوج کی تارکین وطن پر فائرنگ، چھ ہلاک

3 اکتوبر 2024

میکسیکو کے فوجیوں نے تارکین وطن کو لے جانے والے ایک ٹرک پر بندوقوں سے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں چھ افراد ہلاک اور دس زخمی ہو گئے۔ ان تارکین وطن کا تعلق پاکستان، بھارت، مصر، نیپال اور کیوبا سے تھا۔

یہ واقعہ گوئٹے مالا کی سرحد کے قریب واقع جنوبی ریاست چیاپاس کے قصبے ہیکسٹلا کے قریب پیش آیا
یہ واقعہ گوئٹے مالا کی سرحد کے قریب واقع جنوبی ریاست چیاپاس کے قصبے ہیکسٹلا کے قریب پیش آیاتصویر: NurPhoto/picture alliance

میکسیکو کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ جنوبی ریاست چیاپاس میں ایک ہائی وے پر مشتبہ گاڑیوں کا پیچھا کرنے والے فوجیوں کی فائرنگ سے چھ تارکین وطن جان سے چلے گئے۔ اس واقعے میں دس دیگر زخمی ہوئے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق وزارت دفاع نے واقعے میں جان سے جانے والوں کی قومیتوں کی وضاحت کیے بغیر بتایا کہ گشت کرنے والے اہلکاروں کو مشتبہ گاڑیوں میں پاکستان، بھارت، مصر، نیپال اور کیوبا کے 33 تارکین وطن ملے۔

میکسیکو: لاوارث کنٹینر سے تقریباً ایک سو تارکین وطن بازیاب

بیان میں کہا گیا کہ 17 تارکین وطن جنہیں کوئی نقصان نہیں پہنچا تھا انہیں امیگریشن حکام کے حوالے کر دیا گیا۔

مرنے والوں کی قومیتیں واضح نہیں ہیں لیکن وزارت نے کہا کہ وہ متعلقہ سفارت خانوں سے رابطہ کرے گی۔

میکسیکو میں اقوام متحدہ کی پناہ گزین ایجنسی نے اس واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "ہجرت کرنے والے افراد اپنے سفر کے دوران بڑے خطرات سے دوچار ہوتے ہیں، اور یہی وجہ ہے کہ اس طرح کے سانحات سے بچنے کے لیے ان کے پاس رسائی، سفر اور دیگر قانونی ذرائع موجود ہونے چاہیں۔"

17 تارکین وطن کو امیگریشن حکام کے حوالے کر دیا گیاتصویر: Franziska Wüst/DW

فوجیوں نے گولی کیوں چلائی؟

یہ واقعہ گوئٹے مالا کی سرحد کے قریب واقع جنوبی ریاست چیاپاس کے قصبے ہیکسٹلا کے قریب پیش آیا۔ یہ تارکین وطن کے لیے ایک عام راستہ ہے، جنہیں اکثر بھری گاڑیوں میں اسمگل کیا جاتا ہے۔

علاقے میں جرائم پیشہ گروہوں کے استعمال سے ملتی جلتی دو گاڑیاں ٹرک کے پیچھے چل رہی تھیں۔

میکسیکو کے فوجیوں نے بتایا کہ انہوں نے دھماکوں کی آوازیں سنی، جس کی وجہ سے انہوں نے فائرنگ کی۔

انسانوں کی مبینہ اسمگلنگ کرنے والی پاکستانی تنظیم پر پابندی

چارافراد جائے وقوعہ پر ہلاک ہو گئے اور دو دیگر نے قریبی ہسپتال میں دم توڑ دیا۔ مقامی استغاثہ نے تصدیق کی کہ ان کی موت گولی لگنے سے ہوئی ہے۔

وزارت دفاع نے کہا کہ فائرنگ کرنے والے دو فوجیوں کو ان کے عہدوں سے ہٹا دیا گیا ہے۔ ان پر مقدمہ چلانے کے ساتھ ساتھ فوجی مقدمے کا بھی سامنا ہو سکتا ہے۔

میکسیکو کی وزارت دفاع  نے "صفر استثنیٰ کی پالیسی کے تحت قانون کی حکمرانی کے مطابق سختی سے کام کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا، اور کہا کہ حقائق پر روشنی ڈالنے میں سول حکام کی مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔"

سن 2021 میں، میکسیکو کے نیشنل گارڈ نے بھی اسی علاقے میں تارکین وطن کے ایک ٹرک پر فائرنگ کی تھی، جس میں ایک شخص ہلاک ہوا تھا۔

پاکستانی تارک وطن کی تکلیف دہ داستاں

03:47

This browser does not support the video element.

تارکین وطن کو روکنے کے لیے میکسیکو پر امریکی دباؤ

میکسیکو کو امریکہ کی طرف سے اپنی مشترکہ سرحد پر آنے والے تارکین وطن کی تعداد کو کم کرنے کے لیے بہت زیادہ دباؤ کا سامنا ہے۔

مہاجرین کی ایک بڑی تعداد معاشی مشکلات اور تشدد سے بچنے کے لیے میکسیکو سے امریکہ میں داخل ہونے کی کوشش کرتی ہے۔ حالیہ مہینوں میں، ملک میں انتخابات کی تیاری کے ساتھ ہی امریکہ پہنچنے والے تارکین وطن کی تعداد میں کمی آئی ہے۔

انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن کے مطابق 2014 سے اب تک میکسیکو کے راستے امریکہ پہنچنے کی کوشش کے دوران ن9800 سے زیادہ تارکین وطن ہلاک یا لاپتہ ہو چکے ہیں۔

ج ا ⁄  ص ز (ڈی پی اے، اے پی، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں