1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میککلم اور ولیمسن کی عمدہ بلے بازی، شارجہ ٹیسٹ پاکستان کے ہاتھوں سے نکلتا ہوا

عاطف بلوچ29 نومبر 2014

شارجہ ٹیسٹ کے تیسرے دن کے اختتام تک نیوزی لینڈ نے اپنی پہلی اننگز میں آٹھ کھلاڑیوں کے نقصان پر 637 رنز بنا لیے ہیں۔ آج کے دن کپتان برینڈن میککلم کی ڈبل سنچری اور کین ولیمسن کی سنچری نمایاں رہی۔

تصویر: Karim Sahib/AFP/Getty Images

پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین جاری تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں کھیلے جا رہے آخری میچ کے تیسرے دن میککلم اور ولیمسن کی دھواں دھار بلے بازی کی وجہ سے میزبان ٹیم کی پوزیشن انتہائی مستحکم ہو گئی ہے۔ میککلم نے 202 جبکہ ولیمسن نے 192 رنز بنائے۔

ٹیسٹ کیریئر میں ولیمسن کا یہ بہترین اسکور ہے۔ ان دونوں بلے بازوں نے دوسری وکٹ کی شراکت میں 297 رنز کا اضافہ کیا۔ یوں نیوزی لینڈ کو پاکستان پر 286 رنز کی برتری حاصل ہو گئی ہے۔ پاکستان نے اپنی پہلی اننگز میں 351 اسکور بنائے تھے۔

نیوزی لینڈ کو پاکستان پر 286 رنز کی برتری حاصل ہو چکی ہےتصویر: Getty Images/AFP

میککلم نے اپنے کیریئر کی چوتھی ڈبل سنچری گیارہ چھکوں اور تئیس چوکوں کی مدد سے بنائی۔ انہوں نے اپنی ڈبل سنچری 188 گیندوں پر بنائی، جو ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں چوتھی تیز ترین ڈبل سنچری ہے۔ ولیمسن نے اپنے ٹیسٹ کیریئر کی آٹھویں سنچری میں 192 رنز بنائے، جو اب تک کا ان کا بہترین اسکور ہے۔ ہفتے کے دن کے کھیل کی ایک خاص بات یہ بھی رہی کہ نیوزی لینڈ نے صرف ایک ہی دن میں 388 رنز بنائے۔

بعدازاں راس ٹیلر، کورے اینڈریسن اور ٹموتھی ساؤتھی نے بھی جارحانہ کھیل پیش کرتے ہوئے نصف سنچریاں بنائی۔ یہ تینوں کھلاڑی پچاس پچاس کے انفرادی رنز بنا کر پویلین لوٹے۔ اس وقت مارک کریگ اڑتیس کے اسکور پر ناٹ آؤٹ ہیں جبکہ ایش سودھی نے اپنا کھاتا نہیں کھولا ہے۔

نیوزی لینڈ کی اس اننگز کی ایک خاص بات یہ بھی تھی کہ اس اننگز میں مجموعی طور پر انیس چھکے لگائے گئے۔ یہ اپنی نوعیت کا ایک نیا ریکارڈ ہے کیونکہ اس سے قبل نیوزی لینڈ کی ٹیم کی طرف سے ٹیسٹ میچ کی ایک ہی اننگز میں سب سے زیادہ چھکوں کی تعداد سترہ تھی۔

پاکستان کی طرف سے کامیاب ترین بولر راحت علی رہے، جنہوں نے پچیس اوورز میں 89 رنز کے عوض چار کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ آج کے کھیل میں لیگ سپنر یاسر شاہ نے تین جبکہ محمد حفیظ نے ایک وکٹ حاصل کی۔

نیوزی لینڈ کے بلے بازوں کی بہترین کارکردگی کی بدولت مہمان ٹیم دباؤ میں آ گئی ہے۔ کرکٹ ناقدین کے مطابق اب اس ٹیسٹ میچ میں کامیابی یا اس کو برابر کرنے کے لیے پاکستانی بلے بازوں کا انتہائی صبر اور ذمہ داری کے ساتھ بیٹنگ کرنا ہو گی۔ ابھی اس ٹیسٹ میچ کے دو دن باقی ہیں۔ اس تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں پاکستان کو ایک صفر سے برتری حاصل ہے اور اگر نیوزی لینڈ یہ میچ جیت جاتا ہے تو یہ سیریز ایک ایک سے برابر ہو جائے گی۔

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں