نئی دہلی کے بازار شدت پسندوں کے نشانے پر ہیں: امریکہ
22 اپریل 2010امریکی حکام نے بھارت سے کہا ہے کہ وہ دارالحکومت نئی دہلی میں اپنے شہریوں کے لئے حفاظتی انتظامات سخت کرے تاکہ ممکنہ دہشت پسندانہ حملوں سے بچا جا سکے۔ امریکی سفارت خانے نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ نئی دہلی کے اہم اور مصروف بازار دہشت گردوں کا ہدف بن سکتے ہیں۔’’دہشت گردوں نے نئی دہلی کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ شدت پسند ایسی جگہوں کو ہدف بنانا چاہتے ہیں، جہاں امریکی اور دیگر مغربی ملکوں کے شہری جمع ہوں۔‘‘
امریکہ کے سفارتی حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گرد چاندنی چوک، کَناٹ پلیس، گریٹر کیلاش، کرول باغ اور سروجنی نگر جیسی مارکیٹوں کو اس لئے نشانہ بنانے کی تاک میں ہیں کیونکہ یورپی اور امریکی شہری اکثر ان مقامات کو دیکھنے جاتے ہیں۔ اس سلسلے میں امریکی حکام نے اپنے شہریوں کے لئے بہت سی احتیاطی ھدایات جاری کی ہیں۔’’اگر آپ کسی ایسی جگہ پر موجود ہوں جہاں مشکوک چیزیں آپ کی نظر سے گزرے تو فوراً وہاں سے چلے جائیں اور حکام کو مطلع کریں۔‘‘ امریکی شہریوں کے لئے جاری سفری تدابیر اور ھدایات میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ اپنی سیکیورٹی کے حوالے سے انتہائی محتاط رہیں اور کسی بھی چوک سے پرہیز کریں۔
بھارت نے امریکی سفارت خانے کی طرف سے جاری بیان پر محتاط رد عمل ظاہر کیا ہے۔ دلّی پولیس کے سربراہ وائے ایس داد وال نے برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ ’’حملوں کا خطرہ تو موجود ہے‘‘ تاہم انہوں نے یقین دلایا کہ ’’پولیس فورس تمام قسم کے خطرات سے نمٹنے کے حوالے سے انتہائی چوکس ہے۔‘‘ دلّی پولیس کے سربراہ نے بتایا کہ مقامی اور بیرونی شہریوں کی سلامتی ان کے شعبے کی اہم ترین ترجیح ہے۔
ابھی سترہ اپریل کو جنوبی بھارتی شہر بنگلور کے چنا سوامی سٹیڈیم کے باہر معمولی نوعیت کے دو دھماکے ہوئے تھے، جن میں آٹھ افراد زخمی ہوگئے۔ ان دھماکوں کے باعث ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کی مقبول ترین انڈین پریمیئر لیگ کے سیمی فائنل مقابلے بنگلور سے ممبئی منتقل کرنا پڑے۔
بھارت میں دولت مشترکہ کھیلوں کے مقابلے بھی منعقد ہو رہے ہیں۔ کئی حلقوں کی جانب سے بھارت میں سیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے خدشات ظاہر کئے جا رہے ہیں۔ اس مرتبہ بھارت کی میزبانی میں دولت مشترکہ کھیلوں کے ایونٹ میں چون ممالک کی نمائندگی متوقع ہے۔
شدت پسند بھارتی شہر نئی دہلی کو کئی مرتبہ نشانہ بناچکے ہیں۔ سن 2008ء میں ایک حملے میں بیس افراد ہلاک جبکہ سن 2005ء کے حملے میں ساٹھ افراد مارے گئے تھے۔ دو ہزار پانچ میں سروجنی نگر اور پہاڑ گنج کے علاقوں کو ہدف بنایا گیا تھا۔ شدت پسندوں نے نومبر دو ہزار آٹھ میں بھارتی شہر ممبئی کو اپنے منظم حملوں کا نشانہ بنایا، جن میں 160 سے زائد افراد مارے گئے۔
دریں اثناء امریکہ کی طرح آسٹریلیا نے بھی اپنے شہریوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ بھارت میں بھیڑ بھاڑ والے علاقوں کا دورہ کرنے سے پرہیز کریں۔
رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی/خبر رساں ادارے
ادارت: کشور مصطفیٰ