نئی مشین: پیسہ ڈالئے، سونا نکالئے
25 جون 2009بہت سے لوگوں کو ہوائی جہاز کے ذریعے سفر کرنے سے ڈر لگتا ہے۔ تاہم کئی مسافر آج کل ایسے بھی مل جائیں گے، جن کا ذہن موجودہ عالمی مالیاتی بحران کے باعث ہوائی جہاز کے سفر سے زیادہ اِس بات میں اُلجھا رہتا ہے کہ کہیں افراطِ زر کے باعث مثلاً "سونے" کی قیمت اور نہ بڑھ جائے۔ ایسے ہی مسافروں کی اُلجھن کو سلجھا سکتی ہے، وہ نئی خود کار مشین، جو آج کل فرینکفرٹ کے ہوائی اڈے پر عوام کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہے۔ اِس پر چمکتے الفاظ میں لکھا ہے "سونا"۔
سونا فروخت کرنے والی اِس مشین کا تصور سونے کا کاروبار کرنے والے جرمن تاجر تھامس گائیسلر کا ہے۔ اُنہوں نے خبر رساں ادارےاے ایف پی کو بتایا کہ سونا خریدنے کی اِس مشین میں ایشیائی باشندوں نے زبردست دلچسپی ظاہر کی۔
تھامس گائیسلر کی کمپنی ٹی جی گولڈ سپر مارکیٹ نے گذشتہ ہفتے فرینکفرٹ کے ایئر پورٹ پر ایک ایسی خودکار مشین نصب کی ہے، جہاں سے لوگ سونا خرید سکتے ہیں۔ اِس مشین میں ایسے خانے بنائے گئے ہیں، جہاں سے خریدنے والے اپنی سونے کی پسنیدہ چیز کے لئے پیسے ڈالتے ہیں اور مشین کے اندر بنے خانہ جات سے تحفے کی ایک خوبصورت پیکنگ میں مطلوبہ زیور یا سونا مل جاتا ہے۔
تھامس گائیسلر نے بتایا کہ اس کے ساتھ ساتھ یہ مشین خریدارکو جرمن بینک کی نسبت بیس فیصد تک رعایت بھی دیتی ہے۔ اس مشین کا سافٹ ویئر ہر دو منٹ میں سونے کی تازہ ترین قیمت بتاتا ہے۔ اِس مشین کے کسی بھی طرح کے ناجائز استعمال کو روکنے کے لئے کیمرے بھی نصب کئے جا رہے ہیں۔
گائیسلر کی اس مشین میں چند روز پہلے ایک گرام سونے کی قیمت تیس یورو یا بیالیس ڈالر کے لگ بھگ تھی۔ یہ مشینیں مختلف مقامات پر نصب کی جارہی ہیں۔ پہلی باقاعدہ مشین جرمن شہر اسٹٹ گارٹ کے قریب مشہور فیشن ہاؤس ہوگو باس میں نصب کی جائے گی۔
گائیسلر نے دعویٰ کیا ہے کہ مشینوں کے ذریعے سونے کی فروخت کا یہ کاروبار بہت تیزی سے ترقی کرے گا۔
ان مشینوں میں تقریباً 50 ہزار یورو یا پھر 70 ہزار ڈالرتک کی رقم ڈالی اور نکالی جا سکتی ہے۔
اِس مشین نے جرمنی کے سرمایہ کاروں کو حیران کر کے رکھ دیا ہے۔ کئی ایک نے جب پہلے پہل اِس مشین کو دیکھا تو اُنہیں اپنی آنکھوں پر یقین نہیں آ رہا تھا۔ تھامس گائیسلر کا کہنا ہے کہ ابھی تھوڑا وقت درکار ہو گا، رفتہ رفتہ لوگ سونا فروخت کرنے والی اس مشین کو دیکھنے کے عادی ہو جایئں گے۔
جرمنی، آسٹریا اور سوئٹزرلینڈ کے ساتھ ساتھ دُنیا بھر میں ایسی پانچ سو مشینیں نصب کرنے کا پروگرام بنایا گیا ہے۔
رپورٹ : عروج رضا
ادارت : امجد علی