نائجیریا: انتہا پسندوں کے مسلح حملے، پچاس سے زائد ہلاک
8 مئی 2013
افریقی ملک نائجیریا کے شمال مشرقی قصبے بارما میں منظم انداز میں فائرنگ کے متعدد واقعات میں چار درجن سے زائد ہلاکتیں بتائی گئی ہیں۔ بارما کا قصبہ نائجیریا کی ریاست بورنو میں واقع ہے اور ماضی میں بھی اس قصبے پر انتہا پسند حملے کرتے رہے ہیں۔ سکیورٹی حکام نے ان ہلاکتوں کا ذمہ دار مسلمان انتہا پسندوں کو قرار دیا ہے۔ بعض حکام کے مطابق ہلاکتوں کی تعداد 42 ہے لیکن فوج نے 55 افراد کے مارے جانے کا بتایا ہے۔
نائجیریا کی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل موسیٰ صغیر کے مطابق انتہا پسند تنظیم بوکو حرام کے دہشت گرد بھاری اسلحے سے لیس ہو کر بارما قصبے پر حملہ آور ہوئے۔ حملہ آوروں کے پاس ایک سے زائد فائر کرنے والی نالیوں (Multiple Heavy Machine Guns) والی مشین گنوں کے علاوہ اینٹی ایئر کرافٹ ہتھیار بھی تھے۔ میداگوری شہر کے نواح سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے ترجمان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے یہ حملہ منگل کو علی الصبح کیا۔ فوجی ترجمان نے بتایا کہ کچھ حملہ آوروں نے ایک فوجی بیرک پر بھی حملہ کیا مگر وہ جوابی کارروائی کے سبب فرار ہو گئے۔ فوج کی جوابی کارروائی کے دوران کم از کم 10حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا اور دو کو حراست میں لے لیا گیا۔
فوجی ترجمان نے یہ بھی بتایا کہ بوکو حرام کے مسلح حملہ آوروں نے ایک جیل پر بھی دھاوا بولا۔ جیل پر کیے گئے اس حملے میں 105 قیدیوں کو رہا کروا لیا گیا۔ جیل کے تقریباً تمام وارڈنوں کی ہلاکت کا بھی بتایا گیا۔ نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹد پریس کے مطابق کم از کم چودہ افراد جیل میں مارے گئے۔ بارما قصبے کی پولیس کے سربراہ الحاج صغیرو کے مطابق ان کی پولیس کے 22 افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔ ہلاک ہونے والوں میں تین بچے اور ایک خاتون بھی شامل ہے۔ کل تیرہ حملہ آوروں کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی گئی ہے۔
فوج کے ترجمان موسیٰ صغیر کے مطابق کل 55 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ان میں دو فوجی بھی شامل ہیں۔ فوج کے ترجمان نے یہ واضح نہیں کیا کہ آیا پچپن ہلاکتوں میں جیل وارڈنوں کی ہلاکت بھی شامل ہیں یا نہیں۔ ہلاک شدگان میں پولیس اہلکار اور سویلین بھی شامل ہیں۔
اسی قصبے بارما میں گزشتہ ہفتے کے دوران کیے گئے حملے میں انتہا پسندوں نے کئی گھروں کو آگ لگانے کے علاوہ فائرنگ کرکے ڈیڑھ درجن کے قریب افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔
(ah/aba(AFP,AP