نائجیریا میں لڑکیوں کا اغوا، مذہبی تعلیمات کے منافی ہے، مسلم رہنما
8 مئی 2014مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے مسلمان رہنماؤں نے بوکو حرام کی قیادت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ افراد مذہب کا غلط استعمال کرتے ہوئے لڑکیوں کو فروخت کرنے اور انہیں غلام بنانے کے جواز کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ متعدد رہنماؤں نے اس واقعے پر ابوجہ حکومت کے سست ردعمل پر بھی برہمی کا اظہار کیا ہے۔
مصر ميں مذہبی امور کے وزیر محمد مختار نے کہا کہ بوکو حرام کے اقدامات کّلی طور پر دہشت گردی ہیں۔’’ان کا اور خاص طور پر لڑکیوں کے اغوا کے اس واقعے کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔‘‘ جامعہ الاظہر کے شیخ احمد الطیب کے بقول لڑکیوں کو اغوا کرنا مذہبی تعلیمات اور اصولوں کے منافی ہے۔
دنیا میں آبادی کے لحاظ سے سب بڑے مسلم ملک انڈونشیا میں بھی اس واقعے پر شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ جکارتہ سے شائع ہونے والے اخبار جکارتہ پوسٹ نے اپنے اداریے میں لکھا ہے، ’’بوکو حرام کی جانب سے مغوی لڑکیوں کو غلام بنانے اور فروخت کرنے کی بات کرنا مذہبی اقدار کی خلاف ورزی ہے‘‘۔ اس کالم میں پاکستان میں طالبان کا نشانہ بننے والی ملالہ یوسف زئی کا بھی ذکر کیا گیا۔ اداریے کے مطابق ’’ملالہ کا پیغام ان تمام افراد تک پہچانے کی ضرورت ہے، جو اپنی طاقت صرف اس لیے استعمال کرتے ہیں کہ بچوں کو تعلیم سے روکا جائے۔ یہ انتہائی افسوس ناک امر ہے کہ مذہب کو لوگوں کو دہشت زدہ کرنے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے‘‘۔
اخبار نے نائجریا کے صدر گڈ لک جوناتھن کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اخبار کے مطابق،’’ سخت عالمی رد عمل اور ملک میں مظاہروں کے بعد ہی گڈ لک جوناتھن نے لڑکیوں کو ڈھونڈنے کے حوالے سے ہر ممکن کارروائی کرنے کا اعلان کیا تھا‘‘۔
نائجیریا کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے برطانوی اور فرانسیسی حکومتوں نے اعلان کیا ہے کہ مغوی لڑکیوں کی بازیابی کے سلسلے میں ان کے ماہرین بھی تعاون کریں گے۔ برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا کہ لندن میں قائم نائجیریا کے سفارت خانے کے باہر ہونے والے ایک مظاہرے کے بعد برطانوی حکومت نے چند ماہرین پر مشتمل ایک ٹیم کو ابوجہ روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسی طرح فرانسیسی صدر فرانسوا اولانڈ کے مطابق خصوصی ماہرین کا ایک گروپ بہت جلد نائجیریا پہنچنے والا ہے۔ اس سلسلے میں ایک امریکی ٹیم پہلے ہی نائجیریا روانہ ہو چکی ہے۔ امریکی، برطانوی اور فرانسیسی ماہرین مل کر لڑکیوں کو تلاش کریں گے۔
نائجیریا کے صدر نے اعلان کیا ہے کہ بیجنگ حکومت نے بھی اس سلسلے میں مدد کرنے کی پیشکش کی ہے۔ چینی صدر لی کیچیانگ نے بدھ کو نائجیریا کے دورے کے دوران صدر گڈ لک جوناتھن سے ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ بیجنگ حکومت چینی سیٹلائٹس کے ذریعے حاصل ہونے والی معلومات سے ابوجہ حکام کو آگاہ کرے گی۔ لی کیچیانگ نے اعلان کیا کہ بیجنگ حکومت دہشت گردی سے نمٹنے کے سلسلے میں نائجیریا کے ساتھ تعاون بھی کرے گی۔