نائیجر ڈیلٹا کے باغیوں کے لئے عام معافی
11 جولائی 2009نائجیریا میں انسانی حقوق کی تنظیم آئی ایم جی سے تعلق رکھنے والے تجزیہ نگار جوزف ایواہ کے مطابق ایمنیسٹی شورش زدہ علاقوں کے مسائل کا حل نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نائیجر ڈیلٹا میں جاری شورش کو اس وقت تک ختم نہیں کیا جاسکتا جب تک اس علاقے کی مقامی آبادی کے بنیادی مسائل کو حل نہ کیا جائے۔
نائیجر ڈیلٹا میں عسکریت پسند کارروائیوں میں ملوث MEND نامی تنظیم اپنے ایک حالیہ بیان میں کہا تھا کہ جب تک نائجیریا کی حکومت اور فوج کی مشترکہ ٹاسک فورس کی طرف سے معصوم لوگوں کو نشانہ بنایا جاتا رہے گا، تب تک علاقے میں اغواء کے واقعات بھی جاری رہیں گے اور اس گروپ کی مسلح جدوجہد بھی۔ MEND نامی یہ عسکریت پسند گروہ دسمبر 2005 میں اس مطالبے کے ساتھ سامنے آیا تھا کہ نائجیر ڈیلٹا میں تیل کی پیداوار میں مقامی آبادی کو سب سے زیادہ حصہ دیا جائے۔ اس گروہ کے مطابق بین الاقوامی تیل کمپنیاں نائیجیریا میں تیل کے ذخائر پر سرکاری سرپرستی میں ناجائز طور پر قابض ہیں اور اس طرح وہ مقامی آبادی کا معاشی استحصال کر رہی ہیں۔
افریقہ میں تیل کی دولت سے مالامال نائیجر ڈیلٹا کا علاقہ گذشتہ چند برسوں سے مقامی عسکریت پسندوں کی جانب سے تیل کمپنیوں کے ملازمین کے اغواء اور بین الاقوامی آئل ریفائنریز پر بم دھماکوں کی وجہ سے شدید شورش کا شکار ہے۔ اس شورش کے نتیجے میں 2005ء سے نائجیریا کی بین الاقومی منڈیوں کو تیل کی برآمدات تقریبا تیس فیصد کم ہوگئی ہے۔
نائجیریا کے صدرعمرو یار آدوآ نے ملک میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری کے لئے اسی سال 25 جون کونائیجر ڈیلٹا میں ایسے اسلحہ برداروں کے لئے دو ماہ کے لئے معافی کا اعلان کیا تھا جو بد امنی ختم کرنے میں معاون ثابت ہوں گے۔ ان کی یہ پیشکش اکتوبر تک موجود رہے گی۔
اسی تناظر میں نائجیرین حکومت کی منتخب کردہ کمیٹی برائے امن و امان کے سیکریٹری کنگسلے کوکو نے کہا کہ نائیجر ڈیلٹا میں جاری عسکری بغاوت کو صرف اس علاقے میں دیرپا ترقیاتی کاموں کے ذریعے ختم کیا جاسکتا ہے۔
نائجیریئن صدر کی جانب سے باغیوں کے لئے معافی کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے یورو ایشیا گروپ کے سباسچیئن سپائیو گاربراہ نے کہا کہ نائجیریا کے صدرعمرو یار آدوآ کی غلط اور بعض دفعہ مبہم پالیسیوں کے باعث حکومتی اداروں اور نائیجر ڈیلٹا کی مقامی آبادی کے مابین اعتماد بالکل ختم ہوچکا ہے۔
صدر یار آدوآ کے جانب سے عام معافی کے اعلان کو MEND نامی باغی تنظیم نے ماننے سے انکار کردیا تھا۔ دریں اثناء نائیجر ڈیلٹا کی خود مختاری کا مطالبہ کرنے والے اس عسکری گروپ نے مزید حملوں کی دھمکی دیتے ہوئے نائجیریا میں تمام غیرملکی تیل کمپنیوں کو فوری طور پر ملک چھوڑنے کے لئے کہا ہے۔
نائیجرڈیلٹا کے علاقے میں بین الا قوامی تیل کمپنیاں باغیوں کے حملوں کے نتیجے میں شدید نقصان اٹھا چکی ہیں، جبکہ اس سال کی آغاز سے باغیوں کے خلاف کئے جانے والی سرکاری کارروائیوں کے نتیجے میں حالات مزید بگڑتے دکھائی دے رہے ہیں۔
رپورٹ : انعام حسن خان ، ادارت : عدنان اسحاق