1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں
سیاستجرمنی

نارتھ اسٹریم پائپ لائن: روس نے جرمنی کو گیس کی سپلائی روک دی

11 جولائی 2022

روس نے جرمنی کو تنبیہ کی ہے کہ نارتھ اسٹریم پائپ لائن کے ذریعے اسے روسی گیس کی سپلائی اس پائپ لائن کی مرمت کی مجوزہ مدت کے بعد تک بھی بند رہ سکتی ہے۔ جرمنی بھی جانتا ہے کہ اسے روسی گیس کی ترسیل مستقل روکی جا سکتی ہے۔

تصویر: Hannibal Hanschke/REUTERS

روس نے جرمنی کو اپنی برآمدی گیس کی ترسیل کو یقینی بنانے والی نارتھ اسٹریم پائپ لائن کو ضروری دیکھ بھال اور مرمت کے نام پر بند تو کر دیا ہے، تاہم ساتھ ہی ماسکو نے یہ تنبیہ بھی کر دی ہے کہ ممکن ہے کہ جرمنی کو روسی گیس کی سپلائی اس پائپ لائن کی مرمت کی مجوزہ مدت کے بعد بھی بند رہے۔

جرمنی میں گیس کی قیمتیں بڑھانے کا منصوبہ، کب، کیا اور کیسے ہو گا؟

برلن حکومت جانتی ہے کہ روس کے اس پیغام اور تنبیہ کے درپردہ کیا محرکات ہو سکتے ہیں۔ اسی لیے جرمن حکومت نے بھی خبردار کر دیا ہے کہ ممکن ہے کہ ماسکو حکومت جرمنی کو روسی گیس کی فراہمی مستقل طور پر بند کر دے۔

اس کی وجہ فروری کے آخری دنوں میں روس کے یوکرین پر فوجی حملے کے بعد سے جاری وہ روسی یوکرینی جنگ ہے، جس کے باعث یورپ میں جرمنی سمیت یورپی یونین کے تمام رکن ملک روس کے خلاف کئی طرح کی پابندیاں لگا چکے ہیں۔

نارتھ اسٹریم ون گیس پائپ لائن کی روس کی طرف سے دیکھ بھال عموماﹰ تقریباﹰ دس دن جاری رہتی ہےتصویر: Jens Büttner/dpa/picture alliance

نارتھ اسٹریم ون کی معمول کی دیکھ بھال کے لیے بندش

روس سے شمالی جرمنی کے راستے یورپ کو قدرتی گیس کی ترسیل اس پائپ لائن کی 'طے شدہ معمول‘ کے مطابق مرمت کے باعث روکی گئی ہے، جو عام طور پر تقریباﹰ 10 دن جاری رہتی ہے۔ لیکن روس کی طرف سے اس پائپ لائن کی دیکھ بھال اور مرمت کا کام ماضی میں بھی کئی مرتبہ ٹائم ٹیبل کے مطابق نہیں کیا گیا تھا۔

پاکستان کے مفادات روس سے جڑے ہوئے ہیں، عمران خان

ان تجربات کو سامنے رکھتے ہوئےجرمن وزیر اقتصادیات رابرٹ ہابیک نے خبردار کیا ہے کہ اس دیکھ بھال اور اس کے دورانیے کے طویل ہو جانے کو بہانہ بنا کر روس جرمنی اور یورپ کو گیس کی سپلائی کافی زیادہ عرصے تک بند کر سکتا ہے اور ایسے کسی بھی اقدام کا مقصد ماسکو حکومت کی طرف سے توانائی کے ذرائع کی دستیابی کے حوالے سے یورپ کو عدم استحکام کا شکار بنانا ہو گا۔

رابرٹ ہابیک نے اپنے ایک ریڈیو انٹرویو میں کہا، '' ہمیں ایک ایسی صورت حال کا سامنا ہے، جس سے ہمارا پہلے کبھی واسطہ نہیں پڑا۔ اس لیے اب کچھ بھی ممکن ہے۔‘‘

روسی گیس کی ممکنہ قلت سے نمٹنے کے لیے جرمنی میں تیاریاں

کئی یورپی ممالک کا روسی گیس پر انحصار

یورپی یونین کے بہت سے ممالک اپنے ہاں توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے روس سے درآمد کردہ قدرتی گیس پر انحصار کرتے ہیں۔ یوکرین پر روسی فوجی حملے کے بعد سے یورپی یونین کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک اور اس بلاک کی سب سے بڑی معیشت جرمنی روس سے درآمدی گیس کی ترسیل پر اپنا انحصار کافی کم کر چکی ہے۔

نارتھ اسٹریم ون پائپ لائن: یورپ کو روسی گیس کی ترسیل مستحکم

پہلے جرمنی اپنے ہاں قدرتی گیس کی مجموعی ضروریات کا 55 فیصد روسی گیس سے پورا کرتا تھا۔ اب لیکن یہ شرح کم کر کے 35 فیصد کی جا چکی ہے۔ اس کے باوجود اگر جرمنی کو روسی گیس کی ترسیل بالکل بند کر دی گئی، تو یہ جرمن معیشت کے لیے اس وجہ سے بہت بڑا دھچکا ہو گا کہ ایسی صورت میں جرمنی کی قدرتی گیس کی ضروریات اور اسے دستیاب گیس میں فرق مجموعی حجم کے ایک تہائی سے بھی زیادہ کے برابر ہو جائے گا۔

م م / ع ا (اے ایف پی، ڈی پی اے، اے پی، روئٹرز)

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں