1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

جنوری سے یورپ کے لیے پروازیں بحال ہو جائیں گی، پی آئی اے

5 دسمبر 2024

پی آئی اے ترجمان کے مطابق یورپی یونین کی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی کی طرف سے پابندی ختم کرنے کے بعد پروازیں بحال ہو رہی ہیں۔ اس یورپی ایجنسی نے 2020 ء سے پی ا‌ٓئی اے کی یورپ کے لیے پروازوں پر پابندی لگا رکھی تھی۔

  پی آئی اے اگلے ماہ کے اوائل میں یورپی ممالک کے لیے براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے
پی آئی اے اگلے ماہ کے اوائل میں یورپی ممالک کے لیے براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہےتصویر: Nicolas Economou/NurPhoto/picture alliance

پاکستان کی قومی ایئرلائن کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ اگلے ماہ کے اوائل میں یورپی ممالک کے لیے براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز (پی آئی اے) کے حکام نے جمعرات کو بتایا کہ یہ پیشرفت یورپی یونین کی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی (ای اے ایس اے) کی جانب سے پی آئی اے کی یورپ کے لیے پروازوں پر پابندی ہٹانے کے بعد ممکن ہو سکی ہے۔

 ای اے ایس اے کی جانب سے پی آئی اے پر پابندی 2020ء میں اس وقت عائد کی گئی تھی، جب کراچی میں پی آئی اے کا ایک طیارہ گرنے سے 97 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ حکام کا کہنا ہے کہ پابندی سے پی آئی اے کو سالانہ تقریباً 150 ملین ڈالر کا نقصان ہو رہا تھا۔ ایئرلائن کے ترجمان عبداللہ حفیظ نے کہا کہ چار سال سے زائد عرصے کے بعد دارالحکومت اسلام آباد سے پیرس کے لیے پہلی براہ راست پرواز جنوری کے اوائل میں دوبارہ شروع ہوگی۔

پابندی سے پی آئی اے کو سالانہ تقریباً 150 ملین ڈالر کا نقصان ہو رہا تھاتصویر: picture-alliance/AP

 انہوں نے دی ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ای اے ایس اے نے ''پی آئی اے کے حفاظتی معیارات پر مکمل اطمینان‘‘ کا اظہار کیا ہے اور اب یورپی ممالک کے دیگر شہروں کے لیے پروازیں دوبارہ شروع کرنے کے انتظامات جاری ہیں۔ یورپی یونین کی ایجنسی نے چار سال قبل پی آئی اے پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ  وہ ''پاکستانی پائلٹوں کے لائسنسوں کی درستگی کے بارے میں فکر مند ہے۔‘‘

  ای اے ایس اے کا کہنا تھا کہ اسے قابل اطلاق بین الاقوامی معیارات کے مطابق اپنے آپریٹرز اور طیاروں کی تصدیق اور نگرانی میں پاکستان کی صلاحیت کے بارے میں تشویش لاحق  ہے۔ پی آئی اے کا ایئربس اے 320 طیارہ، جس میں 91 مسافر اور عملے کے آٹھ ارکان سوار تھے لاہور سے 22 مئی 2020 کو کراچی ایئرپورٹ پر لینڈ کرنے کی کوشش کے دوران ایک رہائشی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔

2020ء میں پی آئی اے کا ایک طیارہ کراچی میں گرنے سے 97 افراد ہلاک ہو گئے تھےتصویر: Fareed Khan/AP Photo/picture alliance

اور اس حادثے میں صرف دو مسافر ہی زندہ بچے تھے۔ پاکستان کے اس وقت کے وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے اس حادثے کی تحقیقات کے دوران کہا تھا کہ تقریباً ایک تہائی پاکستانی پائلٹوں نے اپنے پائلٹ کے امتحانات میں دھوکہ دہی کی تھی۔ پی آئی اے نے اس وقت 150 پائلٹس کو گراؤنڈکر دیا تھا۔

ایک حکومتی تحقیقات کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ حادثہ پائلٹ کی غلطی کی وجہ سے ہوا تھا۔ ٹریول ایجنٹس نے جمعرات کو کہا کہ صارفین نئی پروازوں کے بارے میں پوچھ گچھ کے لیے کال کر رہے ہیں۔ پی آئی اے کے ترجمان حفیظ نے کہا کہ ایئر لائن جلد ہی یورپ کے دیگر مقامات کے لیے پروازوں کے شیڈول کا اعلان کرے گی۔ انہوں نے کہا، ''اگر آپ اپنا ناشتہ پاکستان میں کرتے ہیں، تو آپ اپنا لنچ پیرس میں کر رہے ہوں گے۔‘‘

ش ر⁄ ک م (اے پی)

پی آئی اے طیارہ کریش، ہلاک شدگان کے لواحقین پریشان

01:30

This browser does not support the video element.

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ سیکشن پر جائیں

ڈی ڈبلیو کی اہم ترین رپورٹ

ڈی ڈبلیو کی مزید رپورٹیں سیکشن پر جائیں