وارین بفیٹ کے ساتھ لنچ کی قیمت تقریباً دو کروڑ ڈالر
22 جون 2022
وارین بفیٹ کے ساتھ نیویارک میں پرائیوٹ لنچ کے لیے ایک نامعلوم شخص نے ایک کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی بولی لگا کر نیلامی جیت لی۔ کسی مشہور شخصیت کے ساتھ بیٹھ کر کھانا کھانے کے لیے یہ اب تک کی سب سے زیادہ رقم کی ادائیگی ہے۔
اشتہار
دنیا کی امیر ترین شخصیات میں سے ایک امریکہ کے برک شائر ہیتھ وے کے سی ای او وارین بفیٹ کے ساتھ نیویارک شہر کے ایک ہوٹل میں لنچ کرنے کا موقع، نیلامی کرنے والی ویب سائٹ 'ای بے'پر، ایک نامعلوم شخص نے ایک کروڑ 90 لاکھ ڈالر کی بولی لگا کر جیت لیا۔ اس سے حاصل ہونے والی رقم سان فرانسسکو کے ایک فلاحی ادارے گلائیڈ کو دی جائے گی جو بے گھر افراد اور غربت کا شکار لوگوں کی مدد کے لیے کام کرتا ہے۔
بولی جیتنے والا شخص وارین بفیٹ کے ساتھ لنچ میں اپنے ساتھ سات دیگر مہمانوں کو بھی لاسکتا ہے۔
سن 2000 میں نیلامی شروع ہونے کے بعد سے بفٹ نے گلائیڈ کے لیے اب تک 50 کروڑ 30 لاکھ ڈالر جمع کیے ہیں۔ اس فلاحی ادارے کو وارین بفیٹ کی حمایت کا سلسلہ اس وقت شروع ہوا جب ان کی پہلی بیوی سوزی نے اس کا تعارف ان سے کرایا تھا۔ وہ خود بھی اس کے لیے رضاکارکے طور پر کام کرتی تھیں۔ سوزی کی سن 2004 میں موت ہوگئی۔
ریکارڈ ادائیگی
اس سال گلائیڈ کے لیے چندہ جمع کرنے کی تقریب 91 سالہ ارب پتی کے ساتھ پہلا پرائیوٹ لنچ ہوگا۔ اس کے لیے ہونے والی نیلامی نے سابقہ ریکارڈ توڑ دیا جو کرپٹو کرنسی کے کاروباری جسٹن سن کے ساتھ لنچ کے لیے ادا کی گئی تھی۔ سن 2019 میں ایک شخص نے جسٹن سن کے ساتھ لنچ کے لیے 45 لاکھ ڈالر ادا کیے تھے۔
کورونا وائرس کی وبا کی وجہ سے پچھلے دو برسوں کے دوران لنچ کے لیے لگائی جانے والی بولی منسوخ کردی گئی تھی۔
بفیٹ نے ایک بیان میں کہا،"یہ بہت اچھی بات ہے، میں دنیا بھر میں بہت سے دلچسپ لوگوں سے مل چکا ہوں۔ ان سب میں ایک مشترک خوبی یہ ہے کہ وہ یہ محسوس کرتے ہیں کہ ان کا پیسہ انتہائی اچھے کاموں کے لیے استعمال ہورہا ہے۔"
دنیا کے امیر کبیر افراد کی نئی فہرست
رواں برس دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں کئی پرانے اور نئے چہرے شامل ہیں۔ ان میں مائیکروسوفٹ کے بانی سے لے کر ایک انیس سالہ نارویجین لڑکی تک دنیا کی متعدد ارب پتی شخصیات شامل ہیں۔
تصویر: Getty Images
بِل گیٹس
کمپیوٹر ٹیکنالوجی کے ادارے مائیکروسوفٹ کے بانی بل گیٹس امیر ترین لوگوں کی فہرست میں پہلے مقام پر ہیں۔ گیٹس نے ملیریا بخار کے خاتمے کی مہم شروع کر رکھی ہے۔ ان کی ایک پہچان ایک بڑے مخیر شخص کی بھی ہے۔ ولیم ہنری گیٹس کی دولت کا حجم تقرییاً 76 بلین ڈالر لگایا گیا ہے۔ ارب پتی بل گیٹس نے اپنی دولت میں سے اپنے ہر بچے کے لیے محض دس ملین ڈالر مختص کیے ہیں۔
تصویر: Reuters
امانسیو اورٹیگا
اناسی برس کے اورٹیگا نے فیشنی ملبوسات بنانے والے ادارے ’زارا‘ کی بنیاد سن 1975 میں رکھی تھی۔ ان کی مجموعی دولت کا حجم 68 بلین ڈالر سے زائد لگایا گیا ہے۔ اورٹیگا نے زندگی میں صرف تین مرتبہ انٹرویو دیا ہے۔ وہ گھڑسواری کے شوقین ہیں۔ وہ کام پر بھی گھڑسواری کا لباس زیب تن رکھتے ہیں۔
تصویر: picture-alliance/abaca
وارن بفٹ
دنیا کے تیسرے امیر کبیر شخص امریکی کاروباری شخصیت وارن بفِٹ ہیں۔ اُن کی دولت 63 بلین ڈالر سے زائد ہے۔ وہ پچاسی برس کے ہیں۔ بفٹ کئی شعبوں میں سرمایہ کاری کر چکے ہیں۔ بچپن میں اخبارفروشی، کاروں کی پالش اور گولف کے پرانے گیند بیچنے والے بفٹ کو ہارورڈ بزنس اسکول میں داخلہ نہیں دیا گیا تھا۔
تصویر: AP
جیف بیزوس
پانچواں مقام 45 بلین ڈالر رکھنے والے جیف بیزوس کے پاس ہے۔ انہیں پہلی مرتبہ امیرکبیر افراد کی ٹاپ ٹین فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ بیزوس ایمیزون ادارے کے چیف ایگزیکٹو ہیں۔ وہ گزشتہ برس پندرہویں مقام پر تھے۔ چو تھے امیرترین شخص میکسیکو کے ٹیلی کمیونیکیشن ٹائیکون کارلوس سلم ہیلُو ہیں، جو 50 بلین ڈالر سے زائد دولت کے مالک ہیں۔
تصویر: picture-alliance/dpa
مارک زکر برگ
سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک کے بانی مارک زکر برگ دنیا کے چھٹے امیر ترین شخص ہیں۔ اکتیس برس کے زکربرگ کی دولت چوالیس بلین ڈالر سے زائد ہے۔ وہ بھی دنیا کے امیرکبیر افراد کی ٹاپ ٹین میں پہلی مرتبہ شامل ہوئے ہیں۔ ٹیکنالوجی کی دنیا میں وہ بل گیٹس کے بعد دوسرے امیر ترین شخص ہیں۔ گزشتہ برس وہ سولہویں پوزیشن پر تھے۔
تصویر: picture-alliance/dpa/K. Nietfeld
لیری ایلیسن
ساتویں امیر کبیر شخص ’اوریکل‘ ادارے کے بانی اور سابق چیف ایگزیکٹو لیری ایلیسن ہیں۔ وہ پینتالیس بلین ڈالر کے مالک ہیں۔ یہ امر اہم ہے کہ ایلیسن کو الی نوئے یونیورسٹی اور شکاگو یونیورسٹی میں بہتر کارکردگی نہ دکھانے پر خارج کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے سن 1977 میں ڈیٹابیس سوفٹ ویئر مہیا کرنے والے ادارے ’اوریکل‘ کی بنیاد رکھی تھی۔ وہ ٹیکنالوجیکل ورلڈ کے تیسرے امیرترین شخص ہیں۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/E. Risberg
لیری پیج اور سیرگی برِن
گوگل ادارے کے مشترکہ بانی لیری پیج 35 بلین ڈالر سے زائد دولت کے ساتھ دنیا کے بارہویں امیر کبیر شخص ہیں اور اُن کے ساتھ سیرگی برِن 34 بلین ڈالر سے زائد دولت کے ساتھ امیر کبیر لوگوں میں تیرہویں مقام پر ہیں۔ ان کا گوگل سرچ انجن بنیادی طور پر اسٹینفورڈ یونیورسٹی کا ایک تحقیقی پراجیکٹ تھا اور یہ اُس وقت کی بات ہے جب انٹرنیٹ کی دنیا اپنے قدم جما رہی تھی۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/B. Margot
لیلیان بیٹن کورٹ
میک اپ مصنوعات بنانے والے معروف ادارے ’لوریال‘ کی بانی یوجین شوئلر کی بیٹی لیلیان بیٹن کورٹ کی دولت چھتیس بلین ڈالر سے زائد ہے اور وہ ارب پتی خواتین میں پہلا مقام رکھتی ہیں۔ وہ سوئٹزرلینڈ کے خوراک ساز ادارے ’نیسلے‘ کی بھی حصے دار ہیں۔ اُن کو سن 2010 میں ایک ٹیکس اسکینڈل کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa
الیگزانڈرا اینڈرسن
رواں برس ارب پتی افراد کی فہرست میں سب سے کم عمر الیگزانڈرا اینڈرسن کو پہلی مرتبہ شامل کیا گیا ہے۔ ناروے کی انیس سالہ نوجوان خاتون کو اربوں کی دولت اُن کے والد ژوہان اینڈرسن کی جانب سے ورثے میں ملی ہے۔ اُن کی بیس سالہ بہن کاترینا بھی اُن کے خاندانی کاروبار میں شریک ہیں۔ الیگزانڈرا کا خاندان گھوڑوں کا سوداگر ہے۔ وہ خود بھی ایک ماہر گھڑ سوار ہیں۔ وہ ایک بلین ڈالر سے زائد دولت کی تنہا مالک ہیں۔
تصویر: Screenshot Instagram/alexandraandresen
جان آر سمپلٹ
سب سے عمر رسیدہ ارب پتی جان رچرڈ سمپلٹ تھے۔ وہ 99 برس کی عمر میں سن 2008 میں انتقال کر گئے تھے۔ رحلت کے وقت وہ تین بلین ڈالر سے زائد کی دولت کے مالک تھے۔ انہوں نے آلُو کی کاشت اور پھر فروخت سے دولت کمانے کا آغاز کیا۔ آلو میں سے پانی کی مقدار کو ختم کرنے کا دنیا میں سب سے بڑا پلانٹ بھی سمپلٹ نے لگایا تھا۔ یہی خشک آلو دوسری عالمی جنگ میں امریکی فوجیوں کو بطور خوراک فراہم کیے جاتے تھے۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/M. Cilley
10 تصاویر1 | 10
اس برس کی طرح ہی ماضی میں بھی نیلامی جیتنے والے بہت سے افراد نے اپنا نام ظاہر کرنا پسند نہیں کیا۔ ایک سابق فاتح ٹیڈ ویسچلر کو بفیٹ کی کمپنی کی طرف سے ملازمت کی پیش کش کی گئی، جنہوں نے سن 2010 اور 2011 میں دو نیلامی کے دوران تقریباً 53لاکھ ڈالر خرچ کیے تھے۔ ویسچلران دنوں برکشائر میں اوماہا نامی کمپنی کے لیے انوسٹمنٹ مینیجر کے طورپر کام کرتے ہیں۔
دریں اثنا گلائیڈ کے صدر اور سی ای او کارین ہنارہان نے وارین بفیٹ کا ان کی "فراخ دلی، تعاون اور محبت" کے لیے شکریہ ادا کیا ہے۔
دوسری طرف ای بے کی سی ای او جیمی لینون نے کہا،"ہمیں وارین بفیٹ کے اس 'پاور لنچ' پر فخر ہے جس نے فنڈ جمع کرنے کے حوالے سے اب تک کے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔ اس سے حاصل ہونے والی رقم سے بہت ساری زندگیوں میں تبدیلی لانے میں مدد ملے گی۔"
ج ا / ص ز (اے پی)
ایشیا کے کروڑ پتی کہاں رہتے ہیں؟
ایشیا پيسیفک کے خطے میں بسنے والے دس امیر ترین افراد پر نگاہ ڈالتے ہیں۔ اس خطے میں کروڑ اور ارب پتی افراد کی تعداد کے اعتبار سے جاپان سب سے آگے ہے، تاہم آئیے دیکھتے ہیں دیگر افراد کون ہیں اور کہاں رہتے ہیں؟
تصویر: PHILIPPE LOPEZ/AFP/Getty Images
پہلے نمبر پر جاپان
جاپان میں قریب ایک اعشاریہ تین ملین کروڑ پتی ہیں۔ ان افراد کے پاس مجموعی دولت 15.23کھرب ڈالر ہے۔ اس فہرست میں چین دوسرے نمبر پر ہے۔ دولت کی ہم وار تقسیم کے اعتبار سے جاپان دیگر ممالک کے مقابلے میں سب سے آگے ہے، جہاں کروڑ پتی بہت ہیں، مگر ارب پتی افراد کی تعداد کم ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/K. Nogi
دوسرے نمبر پر چین
دنیا کی دوسری سب سے بڑی اقتصادی قوت چین چھ لاکھ 54 ہزار کروڑ پتی افراد کا گھر ہے۔ ایشیا میں امیر افراد کی فہرست میں بھی چین دوسرے نمبر پر ہے۔ ان افراد کے پاس مجموعی سرمایہ 17.25 کھرب ڈالر ہے۔ اس کے علاوہ ارب پتی افراد کی تعداد کے لحاظ سے چین ایشیا میں پہلے نمبر پر ہے، تاہم چین میں فی کس آمدنی صرف ساڑھے 12 ہزار آٹھ سو ڈالر ہے، جو اس شعبے میں اسے خطے میں ساتویں نمبر پر پہنچا دیتی ہے۔
تصویر: imago/CTK Photo
تیسرے نمبر پر آسٹریلیا
آسٹریلیا میں قریب دو لاکھ نوے ہزار افراد کروڑ پتی ہیں۔ تاہم انفرادی امارت کے اعتبار سے یہ خطے میں سب سے آگے ہے۔ اسی طرح فی کس آمدنی کے اعتبار سے بھی آسٹریلیا خطے کے دیگر ممالک پر سبقت لیے ہوئے ہے۔
تصویر: picture-alliance/empics
بھارت چوتھے نمبر پر
خطے میں امیر افراد کی تعداد کے اعتبار سے بھارت چوتھے نمبر پر ہے، جہاں دو لاکھ 36 ہزار کروڑ پتی رہتے ہیں۔ تاہم فی کس اعتبار سے خطے میں بھارت انتہائی کم سطح کے ممالک میں سے تیسرے نمبر پر ہے، جہاں یہ صرف پاکستان اور ویت نام سے بہتر ہے۔
تصویر: picture alliance/Robert Harding World Imagery
سنگاپور پانچویں نمبر پر
پانچ ملین کی کُل آبادی کے ملک سنگاپور میں دو لاکھ 24 ہزار کروڑ پتی ہیں، یعنی بھارت سے صرف 12 ہزار کم۔ یہاں فی کس آمدنی بھی ایک لاکھ 58 ہزار 300 ڈالر ہے۔ خطے میں فی کس آمدنی کے اعتبار سے سنگاپور آسٹریلیا کے بعد دوسرے نمبر پر ہے۔
تصویر: Fotolia/asab974
ہانگ کانگ چھٹے نمبر پر
ہانگ کانگ میں کروڑ پتی افراد کی تعداد دو لاکھ 15 ہزار ہے جب کہ یہاں ارب پتی افراد کی تعداد ساڑھے نو ہزار ہے۔ ارب پتی افراد کے لحاظ سے ہانگ کانگ کا نمبر چین، جاپان اور بھارت کے بعد چوتھا ہے۔
تصویر: A.Ogle/AFP/Getty Images
جنوبی کوریا ساتویں نمبر پر
جنوبی کوریا میں کروڑ پتی افراد کی تعداد سوا لاکھ ہے۔ پیشن گوئی کی جا رہی ہے کہ اگلے دس برسوں میں جنوبی کوریا میں کروڑ پتی افراد کی تعداد میں پچاس فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔
تصویر: Fotolia/Chee-Onn Leong
تائیوان آٹھویں نمبر پر
تائیوان میں قریب ایک98 ہزار دو سو کروڑ پتی آباد ہیں۔ سن 2000 کے بعد سے کروڑ پتی افراد کی تعداد میں 75 فیصد اضافہ ہوا ہے، تاہم گزشتہ برس کے مقابلے میں اس تعداد میں دس فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔ گزشتہ برس یہاں کروڑ پتی افراد کی تعداد ایک لاکھ نو ہزار تھی۔
تصویر: imago/imagebroker
نیوزی لینڈ نویں نمبر پر
ساڑھے چار ملین آبادی کے ملک نیوزی لینڈ میں کروڑ پتی افراد کی تعداد 89 ہزار ہے۔ فی کس آمدنی کے اعتبار سے خطے میں نیوزی لینڈ آسٹریلیا اور سنگاپور کے بعد تیسرے نمبر پر ہے۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Bradley
انڈونیشیا دسویں نمبر پر
انڈونیشیا میں ساڑھے 48 ہزار کروڑ پتی افراد آباد ہیں۔ سن 2000 سے اب تک یہاں کروڑ پتی افراد کی تعداد میں 525 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ اضافہ چین اور بھارت کے بعد سب سے زیادہ ہے۔