ناوالنی کیس:امریکا، روس پر پابندیاں عائد کرنے والا ہے
2 مارچ 2021
ناوالنی کو زہر دینے کے معاملے پر روس کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کا صدر جو بائیڈن کا فیصلہ اپنے پیش رو ڈونلڈ ٹرمپ کے برخلاف ماسکو کے ساتھ سخت رویے کا مظہر ہے۔
اشتہار
امریکا کریملن کے سخت ناقد الیکسی ناوالنی کو زہر دینے کے معاملے میں روس کو سزا دینے کے لیے منگل کے روز اس کے خلاف پابندیوں کا اعلان کرسکتا ہے۔ واشنگٹن ان پابندیوں کی نوعیت اور وقت کے حوالے سے یورپی یونین کے ساتھ صلاح مشورے کررہا ہے۔
ایک امریکی عہدیدار کے مطابق ایک ممکنہ صورت یہ ہے کہ واشنگٹن روس کے خلاف امریکی جمہوریت پر مسلسل حملے بشمول سولر ونڈز، سائبر سکیورٹی حملوں اور افغانستان میں امریکی فوجیوں کے سروں کی قیمت لگانے جیسے معاملات کوسامنے رکھتے ہوئے ماسکو کے خلاف پابندی عائد کرنے کے لیے ایگزیکیوٹیو آرڈر جاری کرسکتا ہے۔
نام راز میں رکھنے کی شرط پر ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکا دو ایگزیکیوٹیو آرڈ یعنی 13661 اور 13382 کے تحت روس پر پابندیاں عائد کرسکتا ہے۔ آرڈر نمبر 13661 کریمیا میں روس کے حملے کے بعد جاری کیاگیا تھا لیکن اس کا اطلاق روسی عہدیداروں پر بھی ہوتا ہے۔ جب کہ سن 2005 میں جاری کیے جانے والے آرڈر نمبر 13382 کا تعلق ،وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے متعلق ہے۔ یہ دونوں آرڈر امریکی انتظامیہ کو پابندی عائد کیے جانے والے ملک کے اثاثوں کو منجمد کرنے اور امریکی کمپنیوں اور افراد کو ان کے ساتھ کاروبار کرنے پر پابندی عائد کرتے ہیں۔
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ کیمیاوی اور حیاتیاتی ہتھیاروں کے کنٹرول سے متعلق سن1991 کے قانون کے تحت بھی روس پر پابندی عائد کرنے پرغورکررہی ہے۔ اس قانون کے تحت متعدد تادیبی اقدامات کیے جاسکتے ہیں۔
الیکسی نوالنی کون ہیں؟
02:54
روس کے خلاف بائیڈن کی پہلی پابندی
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان پابندیوں کا اعلان منگل کے روز کیا جاسکتا ہے اور ان میں بعض افراد کونشانہ بنایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے تاہم ان افراد کے نام اور پابندیوں کی نوعیت کے بارے میں بتانے سے انکار کردیا۔
اشتہار
یہ پابندیاں روس کے خلاف بائیڈن انتظامیہ کی پہلی پابندیاں ہوں گی اور اپنے پیش رو ڈونلڈ ٹرمپ کے ماسکو کے ساتھ نمٹنے کے رویے سے یکسر مختلف ہوگی۔
ٹرمپ کے بارے میں مشہور تھا کہ روسی ہم منصب ولادیمیر پوٹن کے ساتھ ان کے قریبی اور دوستانہ تعلقات ہیں اور وہ روس کو اس کے اقدامات کے لیے کسی طرح کی سزا دینے سے بالعموم گریز کرتے ہیں۔
اقو ام متحدہ کے حقوق انسانی کے ماہرین نے روس سے ناوالنی کو فوراً رہا کرنے اور انہیں زہر دینے کے معاملے کی بین الاقوامی تفتیش کرانے کی اپیل کی تھی۔ یورپی یونین نے پیر کے روز روس کے چار سینیئر عہدیداروں پر پابندیاں عائد کردی تھیں۔
یورپی یونین نے روس کے جن چار عہدیداروں پر پابندیاں عائد کی ہیں ان کا تعلق ناوالنی کو قید میں ڈالنے میں ملوث انصاف اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں سے ہے۔ ان لوگوں پر یورپی یونین کے رکن ملکوں کے سفر پر پابندی عائد کردی گئی ہے اور ان کے اثاثے منجمد کردیے گئے ہیں۔
چوالیس سالہ اپوزیشن رہنما ناوالنی صدر پوٹن کے مخالف ہیں۔ وہ فی الحال جیل میں ہیں۔ انہیں جرمنی سے روس پہنچنے پر ستائیس جنوری کو حراست میں لیا گیا تھا۔ ناوالنی تشویش ناک حالت میں جرمنی لائے گئے تھے اور جرمنی نے الزام عائد کیا تھا کہ ناوالنی کو اعصاب پر حملہ آور ہونے والے کیمیائی مرکب نوواچوک دیا گیا تھا۔ روسی حکام نے ان الزامات کو رد کیا تھا۔
ج ا/ ک م (اے ایف پی، روئٹرز)
سیاسی مخالفین کو زہر دینے کی مختصر تاریخ
گزشتہ صدی کے دوران خفیہ ایجنٹوں کے ذریعے سیاسی مخالفین کو زہر دینے کے متعدد واقعات دیکھے گئے ہیں۔ تازہ ترین واقعہ روسی صدر پوٹن کے ناقد الیکسی ناوالنی کا ہے۔
تصویر: Imago Images/Itar-Tass/S. Fadeichev
الیکسی ناوالنی
روسی اپوزیشن رہنما الیکسی ناوالنی کو ماسکو جانے والی پرواز میں اچانک علیل ہونے پر فوری لینڈنگ کے بعد ہسپتال پہنچایا گیا۔ ان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ انہیں زہر دیا گیا ہے۔ روسی صدر پوٹن کے بڑے ناقد چوالیس سالہ سابقہ وکیل ناوالنی نے سائبیریا کے علاقے اومسک کے ایئر پورٹ پر ایک کپ چائے پی تھی۔
تصویر: Getty Images/AFP/K. Kudrayavtsev
پیوٹر ورزیلوف
سن 2018 میں انسانی حقوق کے روسی نژاد کینیڈین کارکن پیوٹر ورزیلوف کو نازک حالت میں ماسکو کے ایک ہسپتال پہنچایا گیا تھا۔ انہیں مبینہ طور پر زہر اس وقت دیا گیا جب انہوں نے ایک انٹرویو میں روسی عدالتی نظام پر تنقید کی تھی۔ وہ روسی میوزیکل بینڈ ’پُوسی رائٹ‘ کے غیر سرکاری ترجمان تھے۔ انہیں بعد میں برلن کے ایک ہسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں زہر دینے کا خدشہ ظاہر کیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Tass/A. Novoderezhkin
سیرگئی اسکریپل
66 سالہ سابقہ روسی جاسوس سیرگئی اسکریپل کو برطانوی شہر سالسبری کے ایک شاپنگ مال کے باہر بینچ پر بے ہوشی کی حالت میں پایا گیا تھا۔ بعد میں یہ معلوم ہوا کہ اعصاب معطل کرنے والے ایجنٹ نوویچوک کے ذریعے انہیں ہلاک کرنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ فوری طبی امداد سے بچ گئے تھے۔ روسی حکومت نے اسکریپل کی حالت پر افسوس کا اظہار کیا تھا اور واقعے پر لاعلمی ظاہر کی تھی۔
تصویر: picture-alliance/dpa/Tass
کِم جونگ نام
جنوبی کوریا کے سپریم لیڈر کِم جونگ اُن کے سوتیلے بھائی کِم جونگ نام کو 13 فروری سن 2008 کے دن چہرے پر اعصاب معطل کرنے والے ایجنٹ وی ایکس کے اسپرے سے ہلاک کر دیا گیا تھا۔ چہرے پر اسپرے کا واقعہ ملائیشیائی دارالحکومت کوالالم پور کے ہوائی اڈے پر ہوا تھا۔
تصویر: picture-alliance/AP Photo/S. Kambayashi
الیگزینڈر لِیٹویننکو
روسی خفیہ ادارے FSB کے سابق ایجنٹ الیگزینڈر لِیٹویننکو نے منحرف ہو کر برطانیہ میں پناہ لے لی تھی۔ وہ 23 نومبر سن 2006 کو مختصر بیماری کے بعد ہلاک ہو گئے۔ بیمار ہونے سے قبل انہوں نے سابقہ سوویت یونین کے دو ایجنٹوں سے ملاقات کی تھی۔ تفتیش سے معلوم ہوا کہ انہیں تابکار پولونیم دینے سے مارا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/S. Kaptilkin
وکٹور کلاشنیکوف
نومبر سن 2010 کو برلن کے شاریٹے ہسپتال کے ڈاکٹروں نے روسی منحرف کلاشنیکوف جوڑے کے جسموں میں پارے کی بھاری مقدار کا پتہ چلایا تھا۔ وکٹور کلاشنیکوف ایک فری لانس صحافی بننے سے قبل سابقہ سوویت یونین کی خفیہ ایجنسی کے جی بی میں کرنل متعین تھے۔ انہوں نے جرمن جریدے فوکس کو بتایا تھا کہ ماسکو حکومت نے انہیں زہر دیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/RIA Novosti
وکٹور یوشچینکو
یوکرائنی اپوزیشن لیڈر یوشچینکو ستمبر سن 2004 میں بیمار ہو گئے۔ لیبارٹری ٹیسٹس سے پتہ چلا کہ بیماری کی بنیادی وجہ لبلبے میں زہریلے کیمیائی مواد کی موجودگی ہے۔ اس بیماری سے ان کے چہرے پر سیاہ نشان پیدا ہو گئے تھے۔ یوشچنکو کے مطابق انہیں حکومتی ایجنٹوں نے زہر دیا تھا۔
تصویر: Getty Images/AFP/M. Leodolter
خالد مشعل
پچیس ستمبر سن 1997 کو اسرائیلی خفیہ ادارے نے انتہا پسند فلسطینی تنظیم حماس کے رہنما خالد مشعل کو قتل کرنے کی ناکام کوشش کی تھی۔ مشعل کو قتل کرنے کا حکم اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے دیا تھا۔ اسرائیلی ایجنٹوں نے حماس کے لیڈر پر زہریلا اسپرے اردنی دارالحکومت عَمان میں کیا۔ مشعل اس حملے میں بچ گئے تھے۔
تصویر: Getty Images/AFP/A. Sazonov
جیورجی مارکوف
سن 1978 میں بلغاریہ کے منحرف جیورجی مارکوف برطانوی نشریاتی ادارے میں کام کرنے کے بعد بس اسٹاپ پر انتظار کر رہے تھے کہ ان کی ران میں اچانک کوئی نوک دار شے گُھس گئی۔ انہیں قریب ہی ایک چھتری پکڑے شخص دکھائی دیا۔ وہ چار دن بعد دم توڑ گئے۔ پوسٹ مارٹم سے معلوم ہوا کہ نوک دار شے کے ذریعے ان کے جسم میں خطرناک زہر ڈالا گیا تھا۔
تصویر: picture-alliance/dpa/epa/Stringer
گریگوری راسپوٹین
تیس دسمبر سن 1916 کو راہب اور روحانی علاج کے ماہر راسپوٹین سینٹ پیٹرز برگ میں واقع یوسوپوف پیلس پرنس فیلکس کی دعوت پر پہنچے۔ شہزادے نے راسپوٹین کو سنکھیے زہر والا کیک کھانے کو دیا۔ اسی محفل میں انہیں سنکھیے والی شراب بھی دی گئی اور پھر بھی وہ زندہ رہے۔ بعد میں راسپوٹین کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔